Sunday, August 11, 2019

غریب کی کہانی ghareeb ki kahani


مختصر کہانی سلسلہ
غریب کی کہانی
ایک تھا میں مگر  اکیلا نہیں تھا گرد لوگ بھی تھے  خوش ہونے والے بھی تھے
 جلنے والے بھی تھے

مجھے لگتا تھا مرے گرد جو ہیں وہ مجھ سے واسطہ رکھتے ہیں
مجھ سے واسطہ رکھنا چاہتے ہیں

 ایک دن اپنے گمان سے باہر نکل آیا
میں نے لوگوں کے رویے بدلتے دیکھے جب میں قیمتی گاڑ ی سے مہنگے لباس میں ملبوس اترا
رشک حسد کیا کچھ نہ تھا ؟ ان مرعوب چہروں پر میرے لئے
وہی میں تھا
وہی لوگ تھے مگر سب بدل چکا تھا
رویے بدل چکے تھے
یہ سب دیکھ کر مرے اندر کا ایک غریب
بے مایا شخص اپنے جھوٹے ظاہر کے پرستار کھوٹے سکوں کے نہال چہرے دیکھ کر
بے بسی سے رو پڑا
نتیجہ : غریب لوگ ہوتے ہیں وہ جو غریب سے نہیں ہوتے ہیں

از قلم ہجوم تنہائی
Hajoom E Tanhai
alone?join hajoom

Mukhtasir kahani silsila
Ghareeb ki kahani

Ek tha main magar akela nahi tha
gird log bhi thay khush honay walay bhi thay
jalnay walay bhi thay
mujhay lgta ta meray gird ju hain
woh mujh se waasta rekhte hain
mujh se waasta rekhna chahtay hain

ek din main apne gumaan se bahar nikal aaya
main ne logon ke rawaiyay badaltay dekhay jab main qeemti gaari
se  mehngay libaas main malboos utra
rashk hasad kia kuch na tha?
un mar oob(impress ho jana ) chehroun per meray liye
wohi main tha
wohi log thay magar sab badal chuka tha
rawayay badal chukay thay
yeh sab dekh ker meray andar ka ek ghareeb be maaya shakhs apne jhootay zaahir ke parastar khotay
sikoun ke nihaal chehre dekh ker bay basi se ro para

nateeja : ghareeb log hotay hain woh ju ghareeb se nahi hotay hain

از قلم ہجوم تنہائی
Hajoom E Tanhai
alone?join hajoom

Saturday, August 10, 2019

مجھ سی کہانی

مجھ سی کہانی
یہ کہانی نہیں میری
یہ کہانی مجھ سی ہے

آغاذ اسکا تکلیف دہ ہے انجام اسکا نامعلوم
یہ کہانی تنہا ہے
یہ کہانی اکیلی ہے
اس کہانی کے ہیں کردار بہت
یہ کہانی بھی ہے بے کار بہت
نہ اسے کوئی پڑھنے والا
نہ مجھے کوئی سننے والا
یہ بس ہے کہیں یہیں
میں ہوں بس یہیں کہیں
بے ربط ہے یہ کہانی مگر
جیسے میری زندگانی مگر

یہ بڑھتی ہے تو لگتا ہے
میری طرح کسی کو لگتا ہے
اسکو پڑھنا کون چاہے
آگے بڑھنا کون چاہے
چلو دوں میں انجام اسے
اور یہیں کردی میں نے یہ کہانی ختم
 یوں کیا  میں نے خود پر ایک اور ستم

از قلم ہجوم تنہائی 
Hajoom E Tanhai 
alone?join hajoom

Wednesday, December 5, 2018

ہتھیار کہانی

ہتھیار کہانی
ایک تھا باد شاہ اسکی سلطنت بہت بڑی تھی کئی سلطنتوں کے با دشاہ اس پر قبضہ کرنا چاہتے تھے
با د شاہ بہت پریشان تھا اس نے اپنی فوج بڑھا لی مگر پھر بھی جنگ کا خطرہ سر پر منڈلا رہا تھا
ایک دن بادشاہ اپنے سپاہ سالار سے اپنی فوج کی صورت حال انکی مہارت اور طاقت کے حوالے سے تفصیلات سن رہا تھا کہ اسے خیال آیا کیوں نہ کوئی ایسا ہتھیار بنایا جایے جو بہت مہلک ہو اور اس کی سلطنت کی افواج کے سوا دنیا میں کسی کے پاس نہ ہو
خیال آنا تھا کہ اس نے فورا ماہر ہتھیار ساز کو حکم دے ڈالا
دنیا کا سب سے مہلک اور انوکھا ہتھیار بنا لایے
ہتھیار ساز نے حکم سن تو لیا مگر پریشان ہو گیا
اپنی تمام تر صلاحیتیں آزما ڈالیں
سوچ کے گھوڑے دوڑ ایۓ ہر طرح کا ہتھیار بن تو چکا تھا تیر کمان سے لے کر تلوار تک چھری سے لے کر نیزے تک
آخر نیا کیا ہتھیار بنایے
سوچتا رہا خیر اسکے پاس وقت کم تھا اگر کوئی نیا ہتھیار بنایے بغیر بادشاہ کے حاضری دیتا تو آخری حاضری دیتا بادشاہ نے اسکا سر قلم کروا دینا تھا
کرتے کرتے وہ دن آ پہنچا جب اسے اپنا شاہکار ہتھیار پیش کرنا تھا بادشاہ کی خدمت میں
گھر میں حال سے بے حال سر پکڑے بیٹھا تھا جب سپاہی اسے لینے دروازے پر آ موجود ہوئے
ہاتھ میں لوہے کا ٹکڑا لئے بیٹھا تھا اسکو ڈھالنے کے لئے مگر کس شکل میں ڈھالے یہ سمجھ نہیں اتا تھا خیر سپاہی اسے اسی حالت میں لے کر بادشاہ کے پاس چلے آیے
ہتھیار ساز تھر تھر کانپ رہا تھا بادشاہ نے پوچھا بتاؤ کیا ہتھیار بنایا تو اس نے بے ساختہ اپنے دونوں ہاتھ پیچھے کمر پر باندھ لئے بادشاہ نے اسکی حرکت کو تعجب سے دیکھا سپاہی کو اشارہ کیا
سپاہی بادشاہ کے ابرو کے اشارے کی تعمیل کرتا اسکے ہاتھ کھینچ کر بادشاہ کی نگاہوں کے سامنے پیش کر ڈالے
نوکدار تیر کی شکل کا لوہے کا ہتھیار دیکھ کر سخت برہم ہوا
اس تیر میں نیا کیا ہے ؟
ہتھیار ساز کا گلہ خشک ہوا
وہ یہ اتنا مہلک ہے کہ اشارے سے جان لے لیتا...
بادشاہ کو یقین نہ آیا
ٹھیک ہے اگر یہ واقعی مہلک ہے تو تم اسکو اپنی جانب نشانہ باندھ کر دیکھاؤ ...
ہتھیار ساز مایوس ہوا جانتا تھا یہ عام سا لوہے ٹکڑا ہے جو ابھی کسی شکل میں ڈھالا ہی نہیں گیا اس سے اشارہ کرنے سے کیا گھونپ لینے پر بھی بس زخمی ہی ہوگا مرنا تو دور کی بات ہے
خیر اس نے اپنی جانب اشارہ کیا اس ٹکڑے سے بلکہ گھونپ ہی لیا
اسکے کنارے بھی تیز نہ تھے گھونپنے پر بھی بس اسکے شکم پر نیل پڑ سکا خون تک نہ نکل سکا بادشاہ چراغ پا ہو گیا
تم انتہائی نالائق غبی اور بیکار انسان ہو ایک ہتھیار تک نہیں بنا سکتےماہر ہتھیار ساز بنے پھرتے ہو اس سے بہتر تھا تم لوہار کا کام سیکھ لیتے لوہے کے اس ٹکڑے کو کسی شکل میں تو ڈھال لیتے
ہتھیار ساز کی اس بے عزتی پر محل میں موجود افراد دبی دبی ہنسی ہنسنے لگے
ہتھیار ساز پر گھڑوں پانی پر گیا شرم سے ڈوب مرنے لگا
بادشاہ کے غیظ و غضب کی شہہ پا کر سب اسے سخت سست سنانے لگے
ہتھیار ساز کے پیٹ میں درد اتنا نہیں رہا جتنا دل میں اٹھ گیا
تڑ سے گرا گرتے ہی مر گیا
بادشاہ حیران رہ گیا
واقعی اس نے اتنا مہلک ہتھیار بنایا تھا کہ اسکے اشارے پر مر گیا ؟
محل میں بیٹھے دانش ور سے پوچھ بیٹھا
فلسفی مسکرایا اور بولا اس نے نہیں یہ ہتھیار عالی جاہ نے آزمایا تھا جو جان لیوا نکلا
نتیجہ : زبان کا وار کاری ہوتا ہے


از قلم ہجوم تنہائی 
Hajoom E Tanhai 

alone?join hajoom

Friday, July 27, 2018

الیکشن دو ہزار اٹھارہ کہانی۔۔


الیکشن دو ہزار اٹھارہ کہانی۔۔ 
ایک بار تین دوست شکار کو گئے جنگل میں۔ شکار نہ ملا۔۔ شیر مل گیا تینوں نے مل کر اسکا شکار کرنا چاہا ایک نے پیچھے سے سے وار کیا ایک نے اوپر سے ایک نے شیر کی آنکھوں میں دھول جھونک دی شیر زخمی ہوا تو ۔۔ کسی طرح اسے باندھ لیا۔ مگر پھر بھوک سے نڈھال بھی ہوگئے اب شیر کو تو کھا نہیں سکتے تھے حرام حلال چھوڑو اسکے قریب جا کر حلال نہیں کر پائے کیونکہ اسکی دھاڑ سے ہی دم نکلنے لگتا 
خیر اسی شش و پنج میں تھے کچھ طلبا ادھر آنکلے۔۔ 
ایک۔جو ان میں بڑبولا تھا اس نے خوب خوب شیر کی برائیاں کیں شیر جوابا بس دھاڑتا مگر اس آدمی نے شیر کو بزدل ثابت کر لیا تبھی وہاں سے کسی سور کا گزر ہوا۔۔
طلبا چالاک تھے بولے شیر تو بندھا بیٹھا ہے ہم آپکو تب بہادر مانیں گے جب آپ شیر کو کھول کر اسکا شکار کر کے دکھائیں۔
اس بندے نے کچھ دیر سوچا پھر بولا ایک شرط پر میں اگر شکار کر لوں تو تم لوگوں کو کھانا پڑے گا۔۔
طلبا مان گئے۔۔
اس آدمی نے سور کو پکڑا اسے تقریر کرکے شیر سے مشابہ قرار دیا اسکی گردن پر چھرئ پھیر بھی دی۔
کچھ طلبا بدکے کچھ پکانے لگے۔۔
اب جب ہنڈیا تیار ہو گئ ہے تو سب مزے لیکر کر کھا رہے ہاں کچھ طلبا زخمی شیر کی مرحم پٹی کرنے بھی پہنچے ہیں سب نہیں کھا رہے سور۔۔
نتیجہ۔ یہ تین دوست اب بھی بتائوں یا سمجھ گئے کہ کون ہیں؟

از قلم ہجوم تنہائی

Thursday, July 12, 2018

سیاسی بچوں کی کہانی



سیاسی بچوں کی کہانی
جناب آج ہم عوامی رائے آپکے سامنے لیکر آرہے ہیں ۔۔ جی جناب اس بار الیکشن کون جیتے گا؟
انصافین: اس الیکشن میں اس بار عمران خان پکا جیتے گا ۔ میں گنجوں کے سارے خاندان پر مزاحیہ خاکے بنائوں گا مسلم لیگ کے ہر بندے کا کچہ چٹھا کھولوں گا ان پر فیس بک ٹیوٹر پر مراسلے ڈال کر انکے پول کھولوں گا۔ یو ٹیوب پر ویڈیو بنوا کر ڈالوں گا۔ کہیں منہ دکھانے لائق نہیں چھوڑوں گا گنجوں کو۔۔ دیکھنا عوام تھوکیں گے بھی نہیں ان پر اور صرف بلے پر مہر لگائیں گے۔
مسلم لیگی : اس الیکشن میں بھی ن لیگ جیتے گی۔ کیونکہ میں الیکشن والے دن باہر نکلوں گا اور شیر پر مہر لگا کر واپس آجائوں گا۔۔
نتیجہ : ملکی سیاست سے اگر آپکی دلچسپی صرف انصافی پراپیگنڈے پر مشتمل مراسلے پھیلانے تک ہے تو یقینا آپکو ہے ہی نہیں دلچسپی۔
#election2018
#pmln
#votekoizatdo
از قلم ہجوم تنہائی

Tuesday, July 3, 2018

مجنون کون کہانی pagal/majnoon kon kahani


مجنون کون کہانی 
ایک بار کوئی کسی مجنوں کے پاس سے گزرا 
مجنوں کراہ رہا تھا اسے ترس آگیا پاس گیا پوچھا 
کیا چاہیے؟
مجنوں نے نگاہ اٹھائی بولا: ہوش 
کوئی مسکرا دیا 
مجنوں نے اچنبھے سے دیکھا 
کیوں مسکراتے ہو؟
کوئی بولا : ہوش تو پاس ہے جبھی تجھے احساس ہوا کوئی تیری حالت پر مسکرایا ہے 
مجنوں رو پڑا 
ہوش میں ہی تو ہوں اور ہوش ہی نہیں مجھے 
کوئی حیران ہوا 
یہ ممکن کیسے ؟ تو تو مجنوں بنا بیٹھا ہے 
مجنون ہنس دیا 
تو بھی تو ہوش مند بنا بیٹھا ہے مجنون کہیں کے 
کوئی بھنا گیا 
تیری یہ مجال مجھے مجنون کہے تو خود مجنون ہے جبی تجھے میں مجنون دکھائی دیتا ہوں 
کسی کا اس راستے سے گزر ہوا 
کیا دیکھتا ہے کوئی مجنون ہوا کسی ہوش مند سے جھگڑ رہا ہے چلا چلا کر کہہ تو مجنون ہے میں مجنون نہیں 
کسی نے تاسف سے سر جھٹکا 
کوئی ہوش مند بھلا کسی کو جتاتا ہے تو ہوش میں نہیں ہے ؟
نتیجہ : مجنون ہونا مشکل ہے ہوش کھونے پڑتے ہیں  

از قلم ہجوم تنہائی

#urdupoetry #urdu #poetry #shayari #love #urduadab #urdushayari #pakistan #urduquotes #urdupoetrylovers #ishq #sad #lovequotes #urdupoetryworld #urdusadpoetry #shayri #lahore #hindi #hindipoetry #quotes #urdulovers #shayar #urduliterature #urduposts #karachi #instagram #poetrycommunity #like #mohabbat #bhfyp
#hajoometanhai #urdushortstories #urdukahanian #urdu #pakistaniadab #urduadab #hajoometanhaistories #hajoom #tanhai #ikhlaqikahanian #urdunovel#urdupoetry #urdu #poetry #shayari #love #urduadab #urdushayari #pakistan #urduquotes #urdupoetrylovers #ishq #sad #lovequotes #urdupoetryworld #urdusadpoetry #shayri #lahore #hindi #hindipoetry #quotes #urdulovers #shayar #urduliterature #urduposts #karachi #instagram #poetrycommunity #like #mohabbat #bhfyp


Monday, June 18, 2018

قیامت کا سوچا کبھی

قیامت کا سوچا کبھی ؟
یہی وجود یہی مٹی دوبارہ بنا دیا جایگا
جنّت کا سوچا کبھی ؟
خواہش ہی نہ رہے گی تشنگی تو چھوڑ
دوزخ کا سوچا کبھی ؟
ایک یہی تو اپنے اعمال کا پھل ہوگا
مگر روح کا کیا ہوگا ؟
اسے تو موت  بھی نہ آیگی
نہ اب نہ تب
اور ایک روح ہی تو بے چین رہتی ہے
روح کا کیا ہوگا ؟
روح کا سوچا کبھی ؟
از قلم ہجوم تنہائی

short story

udaas urdu status

urduz.com kuch acha perho #urduz #urduqoutes #urdushayari #urduwood #UrduNews #urdulovers #urdu #urdupoetry #awqalezareen