ایک سفر اختتامی حد تک
ایک سفر اختتامی حد تک قسمت کی دوڑ ایک دفعہ کا ذکر ہے ایک کوا ایک کتا ایک لومڑی اور ایک شیر نے خرگوش اور کچھوے کی منعقد کی گئی دوڑ میں حصہ لیا ابھی دوڑ شروع ہی ہوئی تھی کوا پانی کی تلاش میں اڑ گیا کتا بھوکا اور لالچی تھا تو اس نے دوڑ چھوڑی اور قصائی کی دکان ڈھونڈنے نکل پڑا لومڑی کو کھٹے انگوروں میں زیادہ دلچسپی تھی اس دوڑ سے بولی میں میٹھے انگوروں کی تلاش میں جا رہی تم لوگ لاگو دوڑ ان سب کی باتیں سن کر شیر نے سوچا میں تو پہلے سے ہی جنگلے کا بادشاہ ہوں تو اگر میں ہار گیا تو سب احمق جانور میرا مزاق اڑائیں گے اور جانوروں پر میرا رعب بھی کم ہو جائیگا اس نے گلہ کھنکارا بولا میں چوں کہ سب سے زیادہ بڑے عہدے پر ہوں تو میں منصف کے فرائض انجام دیتا ہوں خرگوش اور کچھوا حیران پریشان دیکھ رہے تھے یہ کیا ہو رہا ہے خیر دونوں نے فیصلہ کیا کہ دوڑ مکمل کرتے ہیں ایک دو تین شیر نے کہا تو دونوں نے گنتی کے بعد دوڑنا شروع کردیا کچھوا تھوڑا سست تھا دوسرا جانتا تھا اگر بھاگ بھی لے تو ہار جائےگا خرگوش سے اس نے ٹہل ...