Posts

Showing posts with the label hajoom tanhai

kinu kahani ... کینو کہانی

کینو کہانی  ایک تھا کینو کھٹا تھا  اسے کوئی کھانے کو تیار نہیں ہوتا تھا کنو کا رنگ بھی سرخ نہیں تھا سب اسے کھٹا کینو سمجھ کر توڑتے ہی نہ تھے  اسکے ساتھ کے لٹکے سب کینو توڑے گیے درخت گنجا ہو چلا مگر نہ اسکا رنگ بدلہ نہ کسی نے اسے توڑا سارا سارا دن دھوپ پڑتی رہتی اس پر  وہ جلتا کلستا رہتا درخت سے جان چھٹ جایے   دعا کرتا میں میٹھا ہو جاؤں توڑ لے مجھے کوئی  خیر میٹھا تو نہ ہوا مگر ایک بچے کی اس پر نظر پڑی  پتھر مارا توڑ لیا اسے  کنو خوش ہوا میری قسمت کھل گئی آخر کار میں توڑا گیا ابھی اچھی طرح سے خوش بھی نہ ہو پایا تھا کہ بچے نے اسے چھیلنا شروع کر دیا کنو تڑپ اٹھا بچے نے نہ صرف اسکا چھلکا اتارا بلکہ سب پھانکیں بھی الگ کر ڈالیں  دو تین اکٹھے منہ میں ڈالیں چبایا اور آخ کر کے تھوک دیا  اف اتنا کھٹا ؟ میں نہیں کھاتا  اسے  اس نے یونہی اسکو درخت کے پاس ہی پھینکا اور چل دیا  کنو پڑا روتا رہا کئی موسم گزرے کنو کی سب پھانکیں گلتی گیں بیج زمین میں دفن ہو چلے ان سے پودے نکلے کنو کا پورا درخت کھڑا ہو گیا  اس در...

پڑوسی کہانی

پڑوسی کہانی۔۔ ایک تھا مجو۔۔ اس کا پڑوسی بھی تھا سجو۔۔ اب مسلئہ یہ تھا کہ سجو نے بھینس پالی ہوئی تھی مسلئہ یہ سجو کا نہیں تھا مسلئہ مجو کا تھا کہ بھینس ہمیشہ اسکے گھر کے آگے آکر گوبر کر دیتی تھی مجو روز اسکا گوبر اٹھاتا مگر کبھی سجو سے شکایت نہ کی۔۔ ایک دن سجو غصے میں لال پیلا مجو کے گھر آیا آتے ہی بلا لحاظ چلا کر بولا۔۔ پکڑو اپنے مرغے کو میرے گھر کے دروازے پر بٹ کر آیا ہے ۔۔۔ تمہارا مرغا ہے سنبھال کر رکھو اسے آئندہ میرے دروازے پر بٹ کی تو حلال کر دوں گا۔۔ مجو حیران پریشان کھڑا سوچ رہا تھا  مجھے تو پتہ ہی نہیں تھا ایک مسلئہ میں نے پال رکھا ہے کسی کیلئے۔ نتیجہ۔۔پڑوسی نے بھینس پالی ہو تو کبھی نہ کبھی اسکا گوبر آپکو اٹھانا ہی پڑتا۔۔ بھینس اور گوبر یہاں استعارے ہیں۔۔۔ از قلم ہجوم تنہائی

چھوٹی کہانی... choti kahani

choti kahani.. ek thi choti si kahani.. Khatam shud moral: aur berhati kahani tau lambi hojati choti si tau na rehti na... by hajoom e tanhai چھوٹی  کہانی  ایک تھی چھوٹی  سی کہانی  ختم شد  نتیجہ : اور بڑھاتی کہانی تو لمبی ہو جاتی چھوٹی سی تو  رہتی  نا از قلم ہجوم تنہائی

میں کہانی ... main kahani

Image
میں کہانی  ایک دفعہ کا ذکر ہے  میں نے دیکھا تھا مجھے  ڈوب میں  تھا رہا  مر گیا ہوںگا میں یقین سے نہیں کہہ  سکتا دیکھا ہے کیا آپ نے کبھی خود میں مرتے ہوئے خود کو ہی  زندہ بھی نہ رہا مر بھی نہ سکا کوئی میں نے دیکھا تھا مجھے  پکار میں  تھا رہا سن نہ سکا میں یقین سے کہہ نہیں سکتا  سنا ہے کیا آپ نے کبھی خود کو پکارتے ہوئے خود ہی کو  سن سکا بھی نہ کوئی سنتا بھی رہا کوئی  میں نے دیکھا مجھے بچا میں خود رہا تھا  بچ گیا ہونگا میں بھی یقین سے کہہ  نہیں سکتا بچایا ہے آپ نے کبھی  خود کو مرنے سے خود ہی  نتیجہ : میں ہوں شاید  از قلم ہجوم تنہائی main kahani ek dafa ka zikr hay  main ne dekha tha mujhay doob main tha raha mer gaya honga main yaqeen say kehh nahin sakta dekha hay kia aap ne kabhi? khud main mrtay hue khud ko hi  zinda bhi na raha mr bhi na saka koi  main ne dekha tha mujhay pukaar main tha raha  sun na saka main yaqeen say kehh nahin sakta  suna ha...

ہاتھی کہانی۔۔.. hathi kahani

ہاتھی کہانی۔۔ ایک تھا ہاتھی گول مٹول بڑا پیارا تھا۔۔ کتنی ہتھنیاں مرتی تھیں اس پر۔ ہاتھی کا مگر کسی پر دل نہ آیا۔۔ ایک بار ہاتھی سونڈ لہراتا جا رہا تھا اسے ایک حسین و جمیل ہرنی دکھائی دی۔۔ بڑی بڑی آنکھیں قلانچیں بھرتی جا رہی تھی۔۔ ہاتھی کے دل کو جانے کیا ہوا مانو جیسے لمحہ بھر کیلیئے رک سا ہی گیا۔۔ دم سادھے ہرنی کو گھاس میں منہ مارتے دیکھتا گیا۔۔ بس وہ دن تھا ہاتھی کی نظریں پورے جنگل میں بس ہرنی کو ڈھونڈتی پھرتیں۔۔ گینڈا ہاتھی کا دوست تھا۔۔ ہاتھی کو تاڑ گیا کن ہوائوں میں ہے۔ ۔ پیچھے پڑ گیا بتائو کیوں ہرنی کو دیکھتے رہتے۔۔ ہاتھی نے ٹالا تو خوب آخر مجبور ہوکر بتا ڈالا میرا ہرنی پر دل آگیا ہے۔۔ گینڈے نے پہلے تو کمینے دوستوں کی طرح خوب مزاق اڑایا پھر اسے سمجھانے لگا۔۔ تم اور ہرن کبھی ایک نہیں ہو سکتے کہاں تم لحیم شحیم ہاتھی کہاں وہ نازک اندام ہرنی۔۔ پھر ہرنی ہے تو اسے ہرن یا ہرن جیسا ہی چاہیئے ہوگا تم ایک ہاتھی ہو وہ بھی لحیم شحیم ہاتھی بولا میں کھانا پینا کم کر دوں گا۔۔ ہرن نہ سہی ہرن جیسا بن جائوں گا ہاتھی نے واقعی کھانا پینا کم کر دیا۔۔ وزن گر نے لگا ہاتھی دبلا پتلا ہو گیا۔۔ ہاتھی کے...

ikhlaqi kahani اخلاقی کہانی

Image
ikhlaqiat kahani  :D Ek bar ek koyal aur kaway ki laraae ho gae... kawe nay koyal ko khoob bura bhala kaha... kaeen kaaeeen ker k shor machaya... itni batain sun k koyal ko b khoob ghusa agaya aur wo shadeed ghusay me boli... . . . . . . Kooo ho Koooooooooooooo ooooooooo Kooo hooo :P Moral: Ghusay me ap k mun say wohi nikalta hay jis k aap aadi hotay hain kehnay k... by hajoometanhai   :) by اخلاقی کہانی  ایک بار ایک  کوئل  اور کوے کی لڑائی   کوے نے کوئل  کو خوب  برا بھلا کہا  کائیں کائیں کر کے شور مچا یا  اتنی باتیں سن کر کوئل  کو بھی غصہ آگیا  اور وہ شدید غصے میں بولی  . . . . . . . کو کوووواوو کو کووو کو ہو   نتیجہ : غصے میں آپ کے منہ سے وہی نکلتا جس کے آپ عادی ہوتے ہیں کہنے کے  از قلم ہجوم تنہائی

کالا کوا اور سفید بطخ کہانی

کالا کوا  اور سفید بطخ کہانی  ایک تھا کالا کوا  اسے اپنے کالے ہونے پر بہت دکھ ہوتا تھا  وہ جہاں جاتا دھتکارا جاتا  کسی کے گھر کی چھت پر بیٹھتا تو گھر والے مہمان نہ آجائیں اس خوف سے مار بھگاتے  کسی بجلی کی تار پر بیٹھا ہوتا نیچے گزرتا کوئی انسان اسکی بٹ کی زد میں آ کر اسے گھورتا کوستا جاتا  ایسے ہی کہیں اڑتا جاتا بچے غلیل سے نشانے لگا کر اسے زخمی کر دیتے  غرض زندگی تنگ تھی اس پر  تنگ آ کر ندی کنارے آ جاتا دور دور تک پانی کو دیکھتا رہتا  پھر پانی پر تیرتی مخلوق کو  مخلوق بھی خوب سفید براق بطخ اس نے اتنا دیکھا اسے کہ اسے   سفید بطخ سے محبّت ہو گئی روز اڑتا آتا ندی کنارے بیٹھ کر بطخ کو قین قین کرتا دیکھتا رہتا  اکثر جوش میں آ کر کائیں کائیں بھی کرتا  بطخ اڑنا بھی جانتی تھی اسکی پرواز زیادہ بلند نہیں ہوتی تھی مگر اتنا اڑ لیتی کہ کوے کے دل کی دھڑکن تیز ہو جاتی تھی سوچتا تھا اسے اڑنا آتا مگر مجھے تیرنا نہیں آتا چلو اتنا فرق چل جاتا میں تھوڑا نیچی اڑان بھر لیا کرونگا وہ خوش فہمی پالتا  ہم ایک ساتھ ز...

khud kalami a conversation with hajoometanahi

Myself: hi me... Me: hi myself... Myself: hi me... Me: hi... Myself: hi me... Me: :/ Myself: hi me you are sick... Me : :/ Myself: hi me... still alone? :P Me: Alone??? :O Myself: hi me... Me : enough :/ Myself: ok Me wats up... :) Me:me...? nothing special... but planning about my vacations... Myself: on a bright sunny day ME?... :P  Myself: hi me... :P Me:hey shut up myself... Myself: hi me... Me: :/ Myself: hay me... Me : yes :/  Myself: Me you know what... I am on my way... to a journey... A journey towards me... :) Me :ME??? :O Myself: ya ME is my destination... :) Me : but I am sick... :/ I am lonely... :/ Yet I am what I am... Myself: oks Me... I ill meet myself one day... I ill ask myself... Do you remember... Yourself... Me:me :/ Myself: and I know... My reply... Better than you but less then me... and me... Me:Myself you are Unpredictable... :/ Myself: I ill then offer me... lets start new journey... a journey to the fi...

اندھی تقلید کہانی۔

اندھی تقلید کہانی۔ ایک تھا خرگوش بہت ہی اچھا تھا۔۔ اسکو سب جنگل کے جانور پسند کرتے تھے با اخلاق شریف تمیز دار اسکی آواز بھی اچھی تھی۔۔ جب بولتا سب خاموش ہو کر سنتے تھے۔ وہ اکثر واعظ دیتا اچھی اچھی باتیں سکھاتا۔۔ سب اسکو اتنا پسند کرتے کہ اسکی نقل کرتے اسکی طرح بات کرتے اسکی ہی بات کرتے یہاں تک کے اسکی طرح کود کود کر چلتے۔۔ ایک دن ایک کینگرو نے دیکھا لومڑی ہرن اور تو اور ہاتھی بھی اچھل اچھل کر اگلی دو ٹانگیں اٹھا کر پچھلی دونوں ٹانگوں پر کود کود کر چل رہے۔۔ باقی تو چلو چھوٹے ج انور تھے ہاتھی کے اچھل اچھل کر چلنے سے تو پورا جنگل لرز رہا تھا اس نے ٹوکا تو لومڑی چمک کر بولی تم بھی تو خرگوش کی طرح اچھل اچھل کر چل رہے ہو۔۔ کینگرو قسم کھاتا رہ گیا وہ ہمیشہ سے ایسے اچھل اچھل کر چلتا اسکی فطرت ہے ایسے چلنا جانور نہ مانے ۔ کینگرو نے دیکھا وہ سب قطار میں خرگوش کے پیچھے کودتے کودتے جا رہے تھے ۔۔ وہ یہ دیکھ کر حیران رہ گیا ان تینوں کے پیچھے جنگلی کے دیگر جانور بھی گینڈا شیرزیبرازرافہ گھوڑا نیل گائے غرض سب کے سب جا رہے تھے۔کودتے ہوئے۔۔ یہ بھی تجسس میں انکے پیچھے ہو لیا خرگوش سب کو اپنے پیچھے آ...

ایک سفر اختتامی حد تک

ایک سفر اختتامی حد تک  قسمت کی دوڑ ایک دفعہ کا ذکر ہے ایک کوا ایک کتا ایک لومڑی اور ایک شیر  نے خرگوش اور کچھوے کی منعقد کی گئی دوڑ میں حصہ لیا  ابھی دوڑ شروع ہی ہوئی تھی کوا پانی کی تلاش میں اڑ گیا کتا بھوکا اور لالچی تھا تو اس نے دوڑ چھوڑی اور قصائی کی دکان ڈھونڈنے نکل پڑا لومڑی کو کھٹے انگوروں میں زیادہ دلچسپی تھی اس دوڑ سے  بولی میں میٹھے انگوروں کی تلاش میں جا رہی تم لوگ لاگو دوڑ ان سب کی باتیں سن کر شیر نے سوچا میں تو پہلے سے ہی جنگلے کا بادشاہ ہوں تو اگر میں ہار گیا تو سب احمق جانور میرا مزاق اڑائیں گے اور جانوروں پر میرا رعب بھی کم ہو جائیگا  اس نے گلہ کھنکارا بولا میں چوں کہ سب سے زیادہ بڑے عہدے پر ہوں تو میں منصف کے فرائض انجام دیتا ہوں  خرگوش اور کچھوا حیران پریشان دیکھ رہے تھے یہ کیا ہو رہا ہے  خیر دونوں نے فیصلہ کیا کہ دوڑ مکمل کرتے ہیں  ایک  دو  تین  شیر نے کہا تو دونوں نے گنتی کے بعد دوڑنا شروع کردیا  کچھوا تھوڑا سست تھا دوسرا جانتا تھا اگر بھاگ بھی لے تو ہار جائےگا خرگوش سے  اس نے ٹہل ...

کسی کی کوئی کہانی.... kisi ki koi kahani

کسی کی کوئی کہانی ایک بار کسی کا برا وقت چل رہا تھا کوئی پاس نہ تھا اسکے  کسی کو کوئی پوچھتا بھی نہیں تھا کسی کو عادت بھی ہو گئی کوئی بھی اسکے ساتھ نہ ہو تو بھی کسی کو کوئی خاص فرق نہیں پڑتا تھا ایک بار کسی کا گزر اندھیرے راستے سے ہوا ٹٹول ٹٹول کر چلتا اچھلتا گرتا سنبھلتا کسی کی مشکل کی کوئی انتہا نہ تھی کوئی چراغ لئے گزرا اسی راستے سے تو حیرانی سے پوچھ بیٹھا کسی سے کیا کرتے ہو؟ کسی کی آنکھوں میں آنسو آ گیے اندھیروں میں ٹٹولتا ہوں کھو دیا ہے میں نے مرے ساتھ مجھ سا ایک میرا سایا بھی تو تھا ... کوئی چراغ کا نور اس پر برسا کر بولا  یہ رہا ؟ کسی نے مڑ کر دیکھا ہچکیاں لے کر رو پڑا  اندھیرے میں مجھے کبھی یہ ملا نہیں   کیا یہ بھی اندھیروں میں ساتھ چھوڑ جاتا ؟ کوئی مسکرا دیا اور چراغ کو پھونک مار کر بجھا دیا نتیجہ : برا وقت چل رہا ہو تو ساتھ کوئی نہیں دیتا اگر کوئی دے دے تو مان لو برا وقت نہیں آیا ابھی  از قلم ہجوم تنہائی  Kisi ki koi kahani ek baar kisi ka bura waqt chal reha tha  koi paas na tha us ke kisi ko koi pochta bhi n...

ہجوم تنہائی کہانی... hajoom e tanhai kahani

ہجوم تنہائی کہانی ایک تھی تنہائی تنہائی جیسی ہی تھی  اسے ہجوم سے کوئی سروکار نہیں تھا اسے تنہا رہنا پسند تھا ہجوم کو اسکی تنہائی پسند طبیعت بالکل پسند نہیں تھی ہمیشہ تنہائی کی تنہائی میں مخل ہو جاتا  ایک دن تنہائی تنہائی میں بیٹھی تھی کہ اسکے حلقہ تنہائی میں اچانک شور ہوا وہ گھبرا کر اٹھ کر باہر آئ کیا دیکھتی ہے ایک ہجوم مقابل ہے  ہجوم اسے دیکھ کر خوش گوار انداز میں مسکرایا تنہائی جواب میں رو دی نتیجہ : ہجوم مقابل ہو تو تنہائی بے موت ماری جاتی ہے  از قلم ہجوم تنہائی Hajoom e tanhai kahani ek thi tanhai tanhai jesi hi thi  usaay hajoom se koi sarokaar nahin tha usay tanha rehna psnd tha hajoom ko uski tanhai pasand tabyat bilkul pasand nahin thi  hamesha tanhai ki tanhai main mukhal ho jata tha  ek din tanhai tanhai main bethi thi k uske halqah tanhai main achanak shor hua woh ghabra kar uth kar baahar aai kia dekhti hay aik hajoom muqabil hay  hajoom usay dekh kar khush gawaar andaz main muskraya  tanhai jawab main r...

د کھی رات کہانی..... dukhi raat kahani

Image
 د کھی رات کہانی... یہ ایک دکھی کہانی ہے... رلا دیتی ہے... پڑھننے والے کو... مگر لکھنے والا مسکرا رہا ہے... یہ جان کے کہ در اصل یہ ایک... . . . دکھی کہانی نہیں ہے...  :D :نتیجہ: دکھ اپنے کم ہیں جو یہ پڑھنے بیٹھ گیے تھے اپ لوگ؟  Dukhi raat kahani yeh ek dukhi kahani hay  rula deti hay perhnay walay ko magar likhne waala muskra raha hay yeh jaan k  dar asal yeh ek  . . . dukhi kahani nahi hay  moral : dukh apne kam hain ju yeh perhnay beth gayay thay aap log? by hajoom e tanhai  از قلم ہجوم تنہائی

sachi kahani....سچی کہانی...

سچی کہانی... میں جب کالج جاتی تھی تو میری وین میں ایک لڑکی تھی... میں روز اپنے گھر اترتے ہوئے اسے خدا حافظ کہتی تھی... وہ جواب میں زوردار آواز میں کہتی تھی الله حافظ،... ایک دن مجھے لگا شاید وو مجھے یہ جتاتی ہے کے مجھے بھی الله حافظ کہنا چاہیے ایک دن میں نے اپنے گھر اترتے ہوئے کہا... الله حافظ... اس نے فوری جواب دیا... خدا حافظ... by hajoom e tanhai  sachi kahani  main jab college jaati thi tu meri van main ek larki thi  main roz apne ghar utartay hue usay khuda haafiz kehti thi woh jawab main zordaar awaaz main kehti thi Allah hafiz  ek din mujhay laga shayad woh mujhay yeh jatati hay k mujhay bhi Allah hafiz kehna chahyay so ek din main nay apne ghar utartay hue kaha  Allah hafiz us nay foraan jawab dia Khuda hafiz . از قلم ہجوم تنہائی

چرواہا کہانی

چرواہا کہانی ایک تھا چرواہا اس کا ایک ریوڑ تھا اس میں ٢٥ بکریاں ١٥ دنبے ١٨ گایے دو کتے تھے کتوں کا کام ریوڑ کی حفاظت کرنا تھا  ایک کتے کو کتاپا سوجھا دوسرے سے بولا بکریاں اور گایے تو ٹھیک ہے ہم دنبوں کی حفاظت کیوں کریں عجیب سے ہیں دوسرا کتا متفق تو نہیں تھا مگر چپ رہا پہلے کتے نے دنبوں کو کاٹنا شروع کر دیا دانت مارتا دنبے سخت جان تھے ایک دو تو بیمار پڑے پھر انہوں نے جوابا کاٹنے کی کوشش کی مگر ایک تو دنبہ معصوم جانور ہوتا دانت بھی نہیں مار پاتے خیر ایک دنبے مر گیے چرواہا نے کہا چلو خیر ہے ابھی ١٢ دنبے باقی ہیں اب کتے کو عادت بھی پڑ گئی تھی اس نے گائے کو بھی کاٹنا شروع کیا ایک دو گایے بھی مر گئیں کتے نے بکریوں کو کاٹنا شروع کیا وہ سب سے کم جان تھیں ایک دو نہیں دس بکریاں اس کے کاٹنے سے مر گئیں چرواہے کو ہوش آیا اس نے سوچا کتے کو مار دے اس نے فیصلہ کیا تو بکریوں گایوں دنبوں سب نے حمایت کی مگر دوسرے کتے نے کہا ٹھیک ہے اس نے بکریاں مار دیں مگر گایے اور بکریاں اب نہیں ماریں گے لیکن دنبوں کو مارنے دیں چرواہا حیران بیٹھا دونوں کتوں کی سن رہا بکریاں در چکی ہیں گائے ابھی بھی سوچ رہی ہیں ...

shaam kahani.... شام کہانی ...

Shaam kahani... ek tha bacha apna joota guma aya... ghar aa k dosra joota pehan lia... ab jo joota gum gaya uski kahani shuru ho gae... wo joota weranay me para tha... barish hue... jootay main se darakht nikal aya... ek chirya ne dekh lia... ab us chirya ki kahani shuru hoti hay... chirya ko ghonsla bunana tha... us ne usi darakht pe buna lia jo jootay main se nikla tha... us ne ghonslay main anday diye... ab ando ki kahani shuru hoti hay... wo anday abhi anday hi thay k wo bacha jiska joota gum gaya tha wehan se guzra... us ne dekha k uska joota para hua hay tau dor k aya aur joota uthana chaha... mager joota hil b nahi saka... jootay me se darakht nikal jo aya tha... darakht joota hilanay se hila b nahi... youn wo ghonsla mehfoz reha... ab us ghonslay ki kahani shuru hoti hay... un ando me se chirya k bachay nikal ayay... aur ur gayay... ajkal woh ghonsla khali hay... door weranay main ek joota para hay us me se darakht nikal aya hay us darakht pe ek ghonsla...

zindagi kahani .... زندگی کہانی

Zindagi Kahani  meray ek uncle ne... Hikmat perh rekhi thi... Wo Homeopathic doctor thay... is kay sath unho ne M.A English,Urdu,philospohy,Arabic,persian,Islamyaat,Punjabi,Politicalscience,History,Economics,sorry unlce ager main koi mention kerna bhool gae tau... kia hua tha... (job kia kertay rehay kahan kahan kertay rehay alehda dastan hay... ) ek bar wo apni pension lenay gayay bank... cashier ne paisay denay k baad raseed pe signature kerwana chaha... soch main pera aur inkpad samnay rekh dia... "angotha laga dain yehan" wo muskuraye aur bolay... "main dastakhat kerlata houn " Moral: insan wo nahi hota jo dekhai de reha hota ہے زندگی کہانی   میرے  ایک  انکل   نے ... حکمت  پڑھ  رکھی  تھی ... وہ  ہومیوپتھک  ڈاکٹر  تھے ... اس  کے  ساتھ  انہوں  نے  ایم اے انگریزی ادب  اردو ادب ,فلاسفی,عربی فارسی ,اسلامیات ,پنجابی ,سیاسیات ,تاریخ ,معاشیات ,سوررے وغیرہ وغیرہ معزرت...

zarurt kahani.. ضرورت کہانی ..

zarurt kahani.. ek thi zarurat boht kamini thi har waqt khawahish ko tang krti rti.. ek br roti ai aur khawhish se boli mer jao.. khawahish abi soch he rahi ti k marun na marun zarurt ne gala ghnt dia uska.. Zindgi me mashor hogaya khawhish ne khud kushi krli.. moral:khawhish masoom hoti ha.. ضرورت  کہانی . . ایک  تھی  ضرورت  بہت  کمینی   تھی  ہر  وقت  خواہش  کو  تنگ  کرتی  رہتی .. ایک  بار  روتی آئ اور خواہش سے بولی تم مر جاؤ . خواہش  ابھی  سوچ  ہی رہی  تھی  کہ  مروں نہ  مروں  ضرورت  نے  گلہ  گھونٹ  دیا   اسکا .. زندگی  میں  مشہور  ہوگیا  خوہش  نے  خود  کشی  کرلی .. نتیجہ: خواہش معصوم   ہوتی  ہے .. از قلم ہجوم تنہائی

aik fazool kahani,,,,,, ایک فضول کہانی ... .

aik fazool kahani... . . . . . ek thi lerki us k pass ek fazool si post thi... us ne socha fazool sahi post tau hay ker dia post... ab yeh fazool sa status boht say us k followers ki newsfeed me aya... unho ne fazool kahani ko fazool kahani samjh k perha... abhi b perh rehy hain wesay... khair fazool baat yeh hay k fazool kahani ko pora perh k... time zaya ho chuka honay k ba wajood... ek fazool sa like button click kerain na kerain jesi fazool si soch me ulajh gayay... fazool hi sahi mager her kahani ki terha is kahani ka fazool sa anjaam hoga... Moral: fazool say fazool cheez b fazool ho sakta hay na ho... :) think positive hit like :د ایک  فضول  کہانی ... . . . . . ایک  تھی  لڑکی  اس  کے  پاس  ایک  فضول  سی  کہانی  تھی ... اس  نے  سوچا   فضول  سہی  کہانی  تو  ہے  کر  دیا  شائع ... اب  یہ  فضول  سی  کہانی بوہت  سے ...

Maa aur falsafa kahani .... ماں اور فلسفہ کہانی

Maa aur falsafa kahani  ek bar ek choti si masoom si kalli billi ne apni maa say pocha... maa ap k sab balongray goray me kali q sab mjhe manhos kehtay hain aur mjhe dekh k lahol perhtay aur kehtay me un k samnay say guzar gae tau un k sath kuch bura hoga maa me kia manhos houn maa? maa ne uski lambi taqreer suni  pyar say us k gal pe panja phaira aur kaha... demag na kha manhoos... . . . . . . moral : maa maa hoti hay falsafi nahi ماں اور فلسفہ کہانی  ایک  بار  ایک  چھوٹی  سی  معصوم  سی  کللی  بللی  نے  اپنی  ماں  سے  پوچھا ... ماں آپ کے  سب  بلونگڑے  گورے  میں  کالی  کیوں؟ سب  مجھے  منحوس  کہتے  ہیں  اور  مجھے  دیکھ  کر  لاحول  پڑھتے  اور  کہتے  میں  ان  کے  سامنے  سے  گزر گئی  تو  ان  کے  ساتھ  کچھ  برا  ہوگا ماں   میں...