Posts

Showing posts with the label hindi urdu adab

khamoshi

Image
اردو مختصر افسانے، کہانیاں، ناول ، شاعری از قلم ہجوم تنہائی۔ دیسی کمچی سیول کوریا کی سیر پر مبنی اردو ویب سیر ناول ہے جس میں نا صرف آپ سیول کوریا کی سیر کر سکیں گے بلکہ دونوں ممالک کی ثقافت کا تقابلی جائزہ دلچسپ پیرائے میں پڑھنے کو ملے گا ۔ مزید تفصیل کیلئے دیسی کمچی قسط نمبر ایک مطالعہ کیجئے۔ Alone Join Hajoom E Tanhai

وقت کہانی

وقت کہانی  ایک بار ایک فلسفی اپنے شاگردوں کو وقت کی رفتار کے متعلق بیان دے رہا تھا  سمجھاتے سمجھاتے سوچ میں پڑ گیا  اسے وقت کی رفتار مثال سے سمجھانا نہیں آ رہا تھا  سوچتا رہا شاگرد اسکا انتظار کرتے کرتے سو گیے  جب آنکھ کھلی تو کی پہر گزر چکے تھے فلسفی ابھی بھی سوچ رہا تھا  ایک شاگرد نے کھڑے ہو کر سوال کیا آخر  آپ  اتنی دیر  سے کیا سوچ رہے   فلسفی مسکرایا   میں سوچ رہا  تھا کہ  وقت میری  سوچوں  سے بھی زیادہ  تیز  رفتاری  سے گزر رہا ہے  نتیجہ  : سوچیے   مگر  یاد  رکھے  سوچتے  ہوۓ  وقت جلدی گزرتا ہے  #hajoometanhai #alamati kahanian از قلم ہجوم تنہائی روائتی امی کہانی  

kinu kahani ... کینو کہانی

کینو کہانی  ایک تھا کینو کھٹا تھا  اسے کوئی کھانے کو تیار نہیں ہوتا تھا کنو کا رنگ بھی سرخ نہیں تھا سب اسے کھٹا کینو سمجھ کر توڑتے ہی نہ تھے  اسکے ساتھ کے لٹکے سب کینو توڑے گیے درخت گنجا ہو چلا مگر نہ اسکا رنگ بدلہ نہ کسی نے اسے توڑا سارا سارا دن دھوپ پڑتی رہتی اس پر  وہ جلتا کلستا رہتا درخت سے جان چھٹ جایے   دعا کرتا میں میٹھا ہو جاؤں توڑ لے مجھے کوئی  خیر میٹھا تو نہ ہوا مگر ایک بچے کی اس پر نظر پڑی  پتھر مارا توڑ لیا اسے  کنو خوش ہوا میری قسمت کھل گئی آخر کار میں توڑا گیا ابھی اچھی طرح سے خوش بھی نہ ہو پایا تھا کہ بچے نے اسے چھیلنا شروع کر دیا کنو تڑپ اٹھا بچے نے نہ صرف اسکا چھلکا اتارا بلکہ سب پھانکیں بھی الگ کر ڈالیں  دو تین اکٹھے منہ میں ڈالیں چبایا اور آخ کر کے تھوک دیا  اف اتنا کھٹا ؟ میں نہیں کھاتا  اسے  اس نے یونہی اسکو درخت کے پاس ہی پھینکا اور چل دیا  کنو پڑا روتا رہا کئی موسم گزرے کنو کی سب پھانکیں گلتی گیں بیج زمین میں دفن ہو چلے ان سے پودے نکلے کنو کا پورا درخت کھڑا ہو گیا  اس در...

yeh tu hay short urdu poem یہ تو ہے ...

yeh tau hay ... main be waja houn... maslas ka ek kona jesay... na ho tau darar bun jati hay... maslas adhora reh jata hay... mager jab maslas bun jata hay... mje nahi dekhta koi... maslas ko dekhtay hain... kitna mukamal hay  main shayad be waja houn... mery na honay se ferk perta hay... main maslas ka konsa kona houn...? kia ferk perta hay... main be waja houn... یہ   تو  ہے  ... میں  بے  وجہ  ہوں ... مثلث  کا  ایک  کونہ  جسے ... نا  ہو  تو  دراڑ  بن  جاتی  ہے . .. مثلث  ادھورا  رہ  جاتا   ہے ... مگر  جب  مثلث بن  جاتا  ہے ... مجھے   نہیں  دیکھتا    کوئی ... مثلث کو  دیکھتے  ہیں ... کتنا مکمل ہے  میں  شاید   بے  وجہ  ہوں ... میرے   نا  ہونے  سے  بس  فرق  پڑتا  ہے ... میں  مثلث کا  کونسا  کونہ  ہوں ؟...

pagal ki aik aur kahani... پاگل کی ایک اور کہانی

pagal ki aik aur kahani  logo ki nazar main woh pagal tha... sir jhukayay koi nadeeda nuqtay pe nazar jamayay ghanto betha rehy... pagal hua na... mujhe nahi laga tha... jantay hain q... us se bara pagal main tha... jo kae ghanto se use dekh reha tha... aur woh log b... jinho ne us pe ghor kia... wo kuch nahi ker reha tha... aur ap use kuch nahi kertay hue dekhtay jatay thay... pagal ap b tau huay na... Moral: jab samjh nahi ata tau keh detay hain us ne ajeeb likha tha... ajeeb tau main houn aap ajeeb nahi hue kia? پاگل کی ایک اور کہانی  لوگوں  کی  نظر  میں  وہ  پاگل  تھا ... سر  جھکایے  کوئی  نادیدہ  نقطے  پہ نظر  جمایے گھنٹوں  بیٹھا  رہے ... پاگل  ہوا  نا... مجھے  نہیں  لگا  تھا ... جانتے  ہیں  کیوں ... اس  سے  بڑا پاگل  میں  تھا ... جو  کئی گھنٹوں  سے  اسے  دیکھ  رہا  تھا ... اور  وہ...

انجانے راستے

انجانے سے ہیں راستے ہم تم مگر سنگ ہیں چلے۔۔ پاہی لیں گے ہم منزل کبھی۔۔ ڈھونڈے گی پھر دنیا ہمیں۔۔ میں گمشدہ ہوں ضد پر اڑا ہوں منزل مجھے خود آکے ملے۔۔ بھاگتے ہوئے میں تھک  چکا ہوں۔۔۔ میں غمزدہ ہوں ٹھکرایا گیاہوں کوئی مجھے ہے کھو کے چلا کسی کو میں پڑا ملا ہوں۔۔۔ کوئی ہاتھ پکڑ کر اٹھانے نہ آئے۔۔ کوئی ہم قدم ہو کر نہ رستے بتائے۔۔ ٹھان لو دل میں جو ہو کچھ عزم پھر آسمان تک ارادے لگا لیں کمند۔۔ انجانے سے ہیں راستے کوئی چلے سنگ ورنہ ہم تو چکے پالے گی ایکدن خود منزل ہمیں ڈھونڈے گا پھر زمانہ ہمیں۔۔ نہ خواب کوئی ہے نہ ہے امنگ مجھ میں چھڑی ہے مجھ سے ہی جنگ جیت بھی میری ہے میری ہی ہار۔۔ ہمت نہ ہارنا تم بس اس بار۔۔ اپنے سے لگیں گے پھر یہ راستے۔۔ جو سنگ چلے ہیں بنے اپنے میرے۔۔ راہیں نئی ہیں نئی منزل میری۔۔ سنگدل دنیا۔۔ ایسی کی تیسی تیری از قلم ہجوم تنہائی

روبوٹ۔۔افسانہ robot afsana

روبوٹ میرا شانہ ہلاتے ہوئے اس نے اپنے مخصوص انداز میں مجھے جگایا تھا۔۔ اٹھ جائیے صبح کے آٹھ بج گئے ہیں۔ اس نے کہتے ہوئے گرم گرم چائے کا مگ میری مسہری کے ساتھ میز پر رکھ دیا تھا۔۔ میں انگڑائی لیتا ہوا اٹھ بیٹھا۔۔ میرے کپڑے استری کر دیئے تھے۔۔ میں نے معمول کا سوال کیا حالانکہ اسکا جواب مجھے معلوم تھا۔۔ وہ کر چکا ہوگا۔۔ یہ اسکا روز کا  کام تھا رات سونے سے پہلے وہ یہ سب کام نپٹا دیتا تھا ہوں ۔۔ مختصر جواب ملا۔۔ میں مطمئن ہو کر اٹھ بیٹھا اور ہاتھ بڑھا کر چائے کا کپ اٹھا لیا اور چسکیاں لینے لگا۔۔ وہ ابھی بھی میرے سر پر کھڑا تھا اب سر پر سوار کیوں ہو جائو ناشتہ بنائو۔۔ مجھے اچھی خاصی چڑ آئی۔۔ پانچ سال ہونے کو آئے تھے اس روبوٹ کو مجھے گھر لائے آج بھی مجھے اسکو ہر بات نئے سرے سے سکھانی پڑتی تھی۔ ہر روبوٹ کی طرح اسکا دماغ تو تھا نہیں۔۔ یا یوں سمجھئے پچھلے پانچ سالوں سے میں جو جو اسکی یاد داشت کی چپ میں بھر رہا تھا اسکی بھی جگہ ختم ہو چکی تھی بس اب یونہی دھکا شروع ہو گیا تھا ۔ میرے چڑنے پر وہ روبوٹ پلٹ کر شائد باورچی خانے میں چلا گیا تھا۔۔ میں اطمینان سے اگلے پندر منٹ میں چائے پی کر موبائل ...