Posts

Showing posts with the label short urdu moral stories

kinu kahani ... کینو کہانی

کینو کہانی  ایک تھا کینو کھٹا تھا  اسے کوئی کھانے کو تیار نہیں ہوتا تھا کنو کا رنگ بھی سرخ نہیں تھا سب اسے کھٹا کینو سمجھ کر توڑتے ہی نہ تھے  اسکے ساتھ کے لٹکے سب کینو توڑے گیے درخت گنجا ہو چلا مگر نہ اسکا رنگ بدلہ نہ کسی نے اسے توڑا سارا سارا دن دھوپ پڑتی رہتی اس پر  وہ جلتا کلستا رہتا درخت سے جان چھٹ جایے   دعا کرتا میں میٹھا ہو جاؤں توڑ لے مجھے کوئی  خیر میٹھا تو نہ ہوا مگر ایک بچے کی اس پر نظر پڑی  پتھر مارا توڑ لیا اسے  کنو خوش ہوا میری قسمت کھل گئی آخر کار میں توڑا گیا ابھی اچھی طرح سے خوش بھی نہ ہو پایا تھا کہ بچے نے اسے چھیلنا شروع کر دیا کنو تڑپ اٹھا بچے نے نہ صرف اسکا چھلکا اتارا بلکہ سب پھانکیں بھی الگ کر ڈالیں  دو تین اکٹھے منہ میں ڈالیں چبایا اور آخ کر کے تھوک دیا  اف اتنا کھٹا ؟ میں نہیں کھاتا  اسے  اس نے یونہی اسکو درخت کے پاس ہی پھینکا اور چل دیا  کنو پڑا روتا رہا کئی موسم گزرے کنو کی سب پھانکیں گلتی گیں بیج زمین میں دفن ہو چلے ان سے پودے نکلے کنو کا پورا درخت کھڑا ہو گیا  اس در...

غرارہ اور کلی کہانی

غرارہ کہانی۔۔ ایک بار ایک ہاتھی کا گلا خراب ہوگیا۔ آواز بیٹھ گئ۔۔ کھانے پینے سے گیا۔۔ خراش اتنی تھی کہ ایک لفظ سیدھا نہ بول پا رہا تھا۔۔ سب جانور اسکا مزاق اڑاتے ۔۔ چپ ہی رہنے لگا۔۔ زرافہ اسکا دوست تھا۔۔ اسے دانت میں درد ہو رہا تھا۔۔ ہاتھی کے پاس آیا بولا آئو ہم لومڑی حکیم سے کوئی دوا لے لیں۔۔ ہاتھی نے حامی بھر لی۔۔ دونوں لومڑی کے پاس آئے۔۔ لومڑی نے دونوں کا احوال سنا معائنہ کیا دو دوائیں سامنے رکھ دیں۔۔ ہاتھی سے کہا اس دوا کو پانی میں حل کر کے غرارے کرو۔ اور زرافے سے کہا تم اس دوا کو پانی میں گھول کر کلی کرو ۔ دونوں نے اسی وقت پانی میں گھولا مگر ایک گڑ بڑ ہو گئ۔۔ ہاتھی پانی منہ میں بھرتا غرارہ کرنے کی بجائے کلی کر دیتا۔۔ اور زرافہ کلی کرنے کی بجائے حلق میں غرارہ کرنے لگا۔۔ لومڑی نے سر پیٹ لیا۔۔ احمقوں۔۔ غرارہ پانی حلق میں بھر کر ہوا سے بلبلے بنانے کو کہتے۔۔ اس سے گلا سنکے گا چونکہ ہاتھی کا گلا خراب اسے غرارہ کرنا چاہیئے۔۔ جبکہ زرافے کے دانت میں درد ہے تو اسکو حلق تک پانی پنچانے کی ضرورت نہیں دانت تو منہ میں ہیں سو کلے میں پانی بھر کر گڑ گڑ کرو۔ دونوں کھسیائے ۔۔ اور سر ...

اردو حروف تہجی کہانی

ا: ایک ب: باورچی خانے: میں پ: پیارا سا ت: توتلا ٹ: ٹماٹر تھا ث : ثمر ۔ اسکو ج: جہاز -بہت اچھے لگتے تھے وہ بیٹھ کر چ: چاند۔۔۔ تک جانا چاہتا تھا۔۔ وہاں جا کر ح : حلوہ ۔کھانا چاہتا تھا عجیب خ: خواہش۔۔ تھی نا اسکی د: دور دور ۔تک پوری ہونے کا امکان نہیں تھا مگر اسے ڈ: ڈر ۔ بھی لگتا تھا اونچائی سے۔۔ خیر وہ مایوس ہو کر ذ: زودرنج: ہو گیا تھا بات بات پر ر: رو پڑتا تھا روتا اور ڑ: بڑ بڑاتا ز: زہر کھا لوں گا اگر میری خواہش پوری نہ ہوئی ایک دن سبزی کی ٹوکری میں بیٹھا باورچی خانے کی کھڑکی سے ژ:ژالہ باری ۔دیکھ رہا تھا س: سردی : سے اسکے دانت بھی بج رہے تھے ش: شرر شرر: تیز ہوا جو چل رہی تھی اس نے باورچی خانے کی ص: صافی ۔اوڑھ لی مگر صافی اس بات کی ض: ضمانت ۔تو نہیں دے سکتی تھی کہ وہ جہاز میں بیٹھ پائے گا سو سردی کم ہوئی اداسی برقرار رہی اتنے میں ایک ط: طوطا ۔اڑتا ہوا ادھر آنکلا باورچی خانے کے ظ : ظروف ۔ پر آبیٹھا اسے چونچیں مارنے کی ع: عادت تھی۔ سو مارنے لگا۔۔ ثمر جو ابھی تھک ہار کر اونگھ گیا تھا بالکل غ: غافل ۔ ہو گیا تھا۔۔ ف: فورا ۔ اٹھ گیا ق: قنوطی ۔ تو پہلے ہی ہوا وا تھا ...

pagal ki aik aur kahani... پاگل کی ایک اور کہانی

pagal ki aik aur kahani  logo ki nazar main woh pagal tha... sir jhukayay koi nadeeda nuqtay pe nazar jamayay ghanto betha rehy... pagal hua na... mujhe nahi laga tha... jantay hain q... us se bara pagal main tha... jo kae ghanto se use dekh reha tha... aur woh log b... jinho ne us pe ghor kia... wo kuch nahi ker reha tha... aur ap use kuch nahi kertay hue dekhtay jatay thay... pagal ap b tau huay na... Moral: jab samjh nahi ata tau keh detay hain us ne ajeeb likha tha... ajeeb tau main houn aap ajeeb nahi hue kia? پاگل کی ایک اور کہانی  لوگوں  کی  نظر  میں  وہ  پاگل  تھا ... سر  جھکایے  کوئی  نادیدہ  نقطے  پہ نظر  جمایے گھنٹوں  بیٹھا  رہے ... پاگل  ہوا  نا... مجھے  نہیں  لگا  تھا ... جانتے  ہیں  کیوں ... اس  سے  بڑا پاگل  میں  تھا ... جو  کئی گھنٹوں  سے  اسے  دیکھ  رہا  تھا ... اور  وہ...

Bhool kahani بھول کہانی

Image
از قلم ہجوم تنہائی

مینڈک کہانی۔۔mainduck kahani

مینڈک کہانی ایک تھا مینڈک دریا میں تیر رہا تھا تیرتے تیرتے اسے پیاس لگی وہ کنارے پر آیا دیکھا مچھیرا جال لگایے مچھلیاں پکڑ رہا خوفزدہ ہو کے واپس آیا پانی پیا سانس بحال کی اسے یاد آیا وہ تو مینڈک ہے مچھلی تھوڑی اسے ڈرنے کی ضرورت نہیں ۔ خیر ضرورت تو پانی پینے کے لئے دریا سے با ہر جانے کی بھی نہیں تھی نتیجہ : مینڈک انسان جیسے ہوتے اندر سے از قلم ہجوم تنہائی #urdupoetry #urdu #poetry #shayari #love #urduadab #urdushayari #pakistan #urduquotes #urdupoetrylovers #ishq #sad #lovequotes #urdupoetryworld #urdusadpoetry #shayri #lahore #hindi #hindipoetry #quotes #urdulovers #shayar #urduliterature #urduposts #karachi #instagram #poetrycommunity #like #mohabbat #bhfyp #hajoometanhai #urdushortstories #urdukahanian #urdu #pakistaniadab #urduadab #hajoometanhaistories #hajoom #tanhai #ikhlaqikahanian #urdunovel#urdupoetry #urdu #poetry #shayari #love #urduadab #urdushayari #pakistan #urduquotes #urdupoetrylovers #ishq #sad #lovequotes #urdupoetryworld #urdusadpoetry #s...