Showing posts with label hajoom e tanhai. Show all posts
Showing posts with label hajoom e tanhai. Show all posts

Wednesday, April 15, 2020

Billi kahani

ایک دفعہ کا ذکر ہے ایک بادشاہ تھا۔ اس نے بلی پال رکھی تھی بہت ناز نخرے اٹھاتا تھا اسکے بلی کو کھرونچ بھی آجائے تو مرنے لگتا تھا اتنا پیار کرتا تھا اس سے۔ بادشاہ کی ملکہ بھی تھی۔ اسے اکثر بادشاہ سے یہی شکایت رہتی تھی کہ وہ بلی سے ذیادہ پیار کرتا ہے اسکا خیال ذیادہ رکھتا ہے ملکہ کو نہیں پوچھتا۔ایکدن ملکہ غمگین سی تھی۔ اپنی خاص خادمہ سے اپنا احوال کہا خادمہ نے تسلی دی اور کہا بادشاہ کے ساتھ دوپہر کو طعام کیجئے۔ میں آپکو کچھ خاص پیش کروں گی جس کے بعد بادشاہ سلامت آپکے ہی ہو جائیں گے۔ملکہ۔خوش ہو گئ بادشاہ کو پیغام بھجوایا آج دوپہر کو ہمارے ساتھ کھانا تناول فرمائیے۔ بادشاہ نے دعوت منظور کر لی۔ملکہ خوب اچھی طرح سنگھار کرکے تیار ہوئی ۔ بادشاہ آیا اسکے ساتھ بیٹھی۔ خادمہ نے بھنا ہوا گوشت پیش کیا دونوں نے چٹخارے لیکر تناول کیا۔ بادشاہ کو یہ گوشت اتنا لذیذ لگا کہ کل پھر اسی دعوت کی فرمائش کردی۔ خادمہ نے کورنش بجا لا کر درخوست کی
اگر جان کی امان پائوں تو عرض کروں؟
بادشاہ نے اجازت دے دی۔۔
کہنے لگی۔
کل کیلئے یہی ذائقہ میسر نہ ہو سکے گا۔ کیونکہ یہ آپکی پالتو بلی کا گوشت ہے۔ تاہم اگر بلی کا گوشت پسند فرمائیں تو کل کیلئے مزید بلیاں زبح کروا کر دعوت عام کا اہتمام کیا جا سکتا یے۔۔
بادشاہ کو یہ جان کر صدمہ تو پہنچا کہ یہ اسکی محبوب بلی کا گوشت تھا جسے وہ چٹخارے لیکر کھا گیا ہے مگر ذائیقہ زبان پر تازہ تھا سو اجازت دے دی۔
اگلے دن بادشاہ کو پھر بلی کا بھنا ہوا گوشت کھانے کو ملا اور آگے یہ سلسلہ یونہی چلتا گیا۔ملکہ مطمئن ہوئی کہ بادشاہ نے بلی کا صدمہ نہیں لیا۔ پر کیا بادشاہ ملکہ کو سالم مل گیا؟
نہیں۔ بادشاہ ایک بار شکار پر گیا تو وہاں اسے ایک شکاری کتا پسند آگیا ۔ وہ اسے محل لے آیا اور اسکے بلی کی طرح ناز نخرے اٹھانے لگا۔۔
نتیجہ: کچھ لوگ جانور پسند ہی ہوتے ہیں انسانوں کے قابل نہیں ہوتے۔۔ 
از قلم ہجوم تنہائی

خرید و فروخت کہانی
 Hajoom E Tanhai alone?join hajoom #urdupoetry #urdushortstories #shayari #lifestyle #urdupoetry #urdu #poetry #shayari #love #urduadab #urdushayari #pakistan #urduquotes #urdupoetrylovers #ishq #sad #lovequotes #urdupoetryworld #urdusadpoetry #shayri #lahore #hindi #hindipoetry #quotes #urdulovers #shayar #urduliterature #urduposts #karachi #instagram #poetrycommunity #like #mohabbat #bhfyp#hajoometanhai #hajoompoetry

Monday, January 29, 2018

روائتی امی کہانی


روائتی امی کہانی
ایک تھیں امی روائتی امی تھیں۔۔
پیر کے دن آکر بچوں سے پوچھنے لگیں بتائو بچوں آج کیا پکائوں
بچے یک زبان ہو کر بولے
مرغ بریانی
امی نے مسکرا کر سر ہلایا اور چلی گئیں۔۔
جب دوپہر کو کھانا سامنے آیا تو آلو کی طاہری چٹنی کے ساتھ بنی تھی۔۔
منگل کے دن بچوں سے پوچھا بتائو آج کیا بنائوں۔۔
بچوں نے کہا۔۔
مرغ بریانی۔۔
امی نے اس دن بیگن کا بھرتہ اور لوکی کا رائتہ بنایا
بدھ کے دن انہوں نے بچوں سے پوچھا۔۔
آج کباب اور دال بنا لوں۔۔
بچوں نے کہا دال کی بجائے مرغ بریانی۔۔
امی سر ہلا کر چلی گئیں۔۔
دوپہر کو سادے دال۔چاول چٹنی اور سلاد کے ساتھ بنا لیئے۔۔
جمعرات کو بچوں کو آکر بتایا
آج تم لوگوں کی فرمائش پوری کرنے لگی ۔
بچے خوش ہو کر بولے
یعنی آج مرغ بریانی بنے گی۔۔
خیر۔۔
اس دن بنا آلو کی ترکاری اور مونگ کی دال
جمعے کا دن تھا امی آئیں بچوں سے پوچھا
آج کیا بنائوں سمجھ نہیں آرہا۔۔
بچے خفا ہو چلے۔۔
اپنی مرضی کا کچھ بنا لیں۔۔
امی خوش ہو گئیں۔۔
اس دن بنا۔۔
بڑے گوشت اور آلو کا سالن۔۔
ہفتہ آگیا۔۔
امی آج تو بریانی بنا لیں۔۔ بچوں نے منت بھرے انداز میں کہا۔۔
امی کو ترس آگیا۔۔
آج تو مٹر چھیل چکی ہوں۔۔
مٹر پلائو اور آلو مٹر بنائوں گی تمہارے ابا چاول شوق سے نہیں کھاتے نا چاول کل سب بچے اکٹھے ہونگے گھر پر تو کل بچوں کی۔پسند کا بنا دوں گی کچھ ٹھیک۔۔
بچے خوش ہو گئے۔۔
اس دن آلو مٹر اور مٹر پلائو بنا۔۔
اتوار آگیا۔
امی نے اس دن کسی سے کچھ نہ پوچھا۔۔ خود ہی باورچی خانے میں گئیں اور چاول دم دے دیئے
تھکی تھکی سی آکر کھانے کی میز پر کھانا چن کر آ بیٹھیں۔۔
بچے سب شوق سے بریانی کے انتظار میں میز کے گرد جمع ہوئے۔۔
امی نے سست سے انداز میں کہا
اف آج تو صبح سے پیٹ خراب ہے بہت طبیعت نڈھال ہے میری ۔ اسلیئے مسور کی دال کی ڈھیلی کھچڑئ بنا لی ہے۔۔
اور اپنی پلیٹ میں کھچڑی نکالنے لگیں۔۔
نتیجہ: آج کیا پکائوں پوچھ کر روائتی امیاں اپنی ہی مرضی کا کچھ بناتی ہیں
#urdupoetry #urdu #poetry #shayari #love #urduadab #urdushayari #pakistan #urduquotes #urdupoetrylovers #ishq #sad #lovequotes #urdupoetryworld #urdusadpoetry #shayri #lahore #hindi #hindipoetry #quotes #urdulovers #shayar #urduliterature #urduposts #karachi #instagram #poetrycommunity #like #mohabbat #bhfyp
#hajoometanhai #urdushortstories #urdukahanian #urdu #pakistaniadab #urduadab #hajoometanhaistories #hajoom #tanhai #ikhlaqikahanian #urdunovel#urdupoetry #urdu #poetry #shayari #love #urduadab #urdushayari #pakistan #urduquotes #urdupoetrylovers #ishq #sad #lovequotes #urdupoetryworld #urdusadpoetry #shayri #lahore #hindi #hindipoetry #quotes #urdulovers #shayar #urduliterature #urduposts #karachi #instagram #poetrycommunity #like #mohabbat #bhfyp#desiurdumemes #oppamemes #desikimchi

#SOUTHKOREA #SOUTHKOREANCELEBRITIES #DESIKIMCHI #DESKDRAMAFANS
#KDRAMAFANSPAKISTAN #KPOP #KIDOLS
#ramzanmubarak #ramzan2020 #lockdownandramzan #aqwalzareen #hajoometanhai




از قلم ہجوم تنہائی

Saturday, January 27, 2018

ختم شد

اسکو بیاض قلم ہاتھ میں لے کر سوچتا دیکھا تو یونہی قریب جا کے پوچھا 
کیا لکھتے ہو ؟ 
اس نے سر اٹھایا اور جو لکھا تھا دکھایا 
اس بیاض کے پہلے صفحے پر لکھا تھا 
ختم شد

از قلم ہجوم تنہائی

وقت کہانی


وقت کہانی 

ایک بار ایک فلسفی اپنے شاگردوں کو وقت کی رفتار کے متعلق بیان دے رہا تھا 
سمجھاتے سمجھاتے سوچ میں پڑ گیا 
اسے وقت کی رفتار مثال سے سمجھانا نہیں آ رہا تھا 
سوچتا رہا شاگرد اسکا انتظار کرتے کرتے سو گیے 
جب آنکھ کھلی تو کی پہر گزر چکے تھے فلسفی ابھی بھی سوچ رہا تھا 
ایک شاگرد نے کھڑے ہو کر سوال کیا
آخر  آپ  اتنی دیر  سے کیا سوچ رہے  
فلسفی مسکرایا  
میں سوچ رہا  تھا کہ  وقت میری  سوچوں  سے بھی زیادہ  تیز  رفتاری  سے گزر رہا ہے 
نتیجہ  : سوچیے   مگر  یاد  رکھے  سوچتے  ہوۓ  وقت جلدی گزرتا ہے 
#hajoometanhai #alamati kahanian


از قلم ہجوم تنہائی
 

Tuesday, January 23, 2018

koi hajoom se pochay short urdu poem


pochti hay hajoom pochta naai kiun....
koi pochay mujhe tau yeh pochay....
phir poch lena k pochna chora kiun...
tanhai say mager yeh koi na pochay...
suna hay pochna chahtay hain sab mujhse...
pochta tu kisay hain jo koi tujhe pochay...
her baat mai ajeb hr baat mubham tanhai...
kuch batati nahi hajoom Tujhee Allah pochay.

پوچھتی  ہے  ہجوم  پوچھتا  نہیں  کیوں ....
کوئی  پوچھے  مجھے  تو  یہ  پوچھے ....
پھر  پوچھ  لینا  کہ  پوچھنا  چھوڑا کیوں ...
تنہائی  سے  مگر  یہ  کوئی  نہ  پوچھے ...
سنا  ہے  پوچھنا  چاہتے  ہیں  سب  مجھ سے ...
پوچھتا  تو  کیسے  ہیں  جو  کوئی  تجھے  پوچھے ...
ہر  بات  میں  عجیب  ہر  بات   مبہم  تنہائی ...
کچھ  بتاتی  نہیں  ہجوم  تجھے  الله  پوچھے ...
از قلم ہجوم تنہائی

Monday, January 22, 2018

آخری کی کہانی

 آخری کی کہانی۔۔
ایک تھا ننھا سا انڈہ
ڈائنا سور کا تھا۔۔ ایکدن پھوٹ کر باہر نکلا تو کیا دیکھتا ہے کھلا آسمان ہے دور دور تک چرند پرند مگر کوئی بھی اسکی۔نسل کا نہ تھا۔۔اسے جو دیکھتا منہ کھول کر دیکھتا جاتا۔۔
اسکو بھی حیرت ہوتی تھی آخر وہ اکیلا کیوں ہے۔۔
سارے جنگل میں اسکی دھوم مچی تھی۔۔
شیر سے بھی ذیادہ مشہور تھا۔۔ شیر کی بھی نسل کم ہو رہی تھی وہ بھی چڑتے کہ ہم سے زیادہ ایک معمولی ڈائنا سور مشہور ہے ۔ اسکے دیو ہیکل جثے سے سب شیر سے زیادہ خوف کھاتے تھے۔۔ مگر ڈائنا سور بے حد خوش اخلاق تھا۔۔ سب جانوروں سے ملتا حال احوال پوچھتا۔۔ اسکی ہاتھی سے بہت دوستی ہو گئ تھی اور زرافے سے بھی۔ کہ یہ دونوں جانور بھی اتنے ہی بڑے دیو ہیکل جثے کے مالک تھے کہ اس سے ڈرتے نہیں تھے۔ ان دونوں کے ساتھ رہ رہ کر ڈائنا سور بگی سبزی خور ہو گیا تھا۔۔ کبھی کسی جانور کا شکار نہیں کیا۔۔ خیر ایکدن ہاتھی کی طبیعت خراب ہوئی۔۔ بیماری سے کمزور ہوا۔۔ مناسب علاج معالجہ نہ ہو سکنے سے چند دن بیمار رہ کر مر گیا۔۔ یہ پہلی موت تھی جو ڈائنا سور نے دیکھی تھی۔۔
ہاتھی کی ہتھنی اور دو بچے تھے کہہ سکتے ہیں انکی نسل محفوظ تھی۔۔ زرافہ ڈائنا سور کو دیکھتا پھر کسی سوچ میں پڑ گیا۔۔
کیا سوچ رہے ہو؟۔۔
زرافے سے ڈائنا سور نے پوچھا۔۔
زرافہ نے گہری۔سانس لی۔۔
مجھے ڈر ہے کہ تم اکیلے آخری ہو تمہارا جوڑی دار کوئی نہیں خدا نخواستہ تمہیں کچھ ہوا تو دنیا میں ڈائنا سور کی نسل ہی ختم ہو جائے گی۔۔
ڈائنا سور پریشان ہو گیا۔۔
کیا واقعی۔۔؟۔۔ میرا تو واقعی کوئی نہیں بچا میں جب سے انڈے سے نکلا ہوں اپنے جیسا میں نے آج تک کوئی جاندار نہیں دیکھا پھر آخر ایسا کیسے ہو سکتا میں اتنا نادر و نایاب جانور اگر میں بھی کیا یہاں فنا ہو جائوں گا؟۔۔
زرافے نے گہری سانس لی اور جواب دیا۔۔
ہاں۔۔
ہر شے کو فنا ہے۔۔
نتیجہ: آپ جتنے بھی انمول اور شاذ ہوں فنا مقدر ہے آپکا بھی۔۔
از قلم ہجوم تنہائی

Friday, January 19, 2018

Hajoom e tanhai ۔۔۔۔۔۔۔۔ہجوم تنہائی

Hajoom e tanhai maktb
Ek tha falsafi woh nayi nayi istelahain ejaad krta tha
Us ne ek istelah ijaad ki hajoom e tanhai
Is say qabl urdu main hajoom aur tanhai kabhi ikathay na kiye gayay thay..
Yeh us ne socha aisa bhi tu ho skta kisi insan ke gird hajoom ho magar woh in tamam logon k hajoom main tanhai mehsos kray..
Jesay hajoom main tanhai..
Tu us ne is istelah ki tashreeh bnai
Hajoom : crowd
Tanhai : loneliness
Tu hajoom e tanhai hua tanha logon ka hajoom  ya tanhai ka hajoom
Ek baar us ne sb ko iska matlab smjha kr apne shagirdon se pocha 
Falsafi:HaJoOm. E. TaNhAi k lughvi (dictionary) maani batao...

student : main...
tum...
woh...
hum...
sab...
tanha...
ہجوم تنہائی مکتب
ایک تھا فلسفی وہ نئ نئ اصطلاحیں ایجاد کرتا تھا اس نے ایک اصطلاح ایجاد کی ہجوم تنہائی
اس سے قبل اردو کی تاریخ میں ہجوم اور تنہائی اس طرح اکٹھے نہ کیئے گئے تھے۔۔
یہ اس نے سوچا ایسا بھی تو ہو سکتا کسی انسان کے گرد لوگوں کا ہجوم ہو مگر وہ ان تمام لوگوں کے بیچ رہ کر بھی تنہائی محسوس کرے
جیسے ہجوم میں تنہائی
تو اس نے اس اصطلاح کی تشریح بنائی
ہجوم: کرائوڈ
تنہائی : لونلی نیس
تو ہجوم تنہائی ہوا تنہا لوگوں کا ہجوم یا تنہائی کا ہجوم

ایک بار اس نے سب کو اسکا مفہوم سمجھا کر اپنے شاگردوں سے پوچھا
ہجوم تنہائی کے لغوی معنی بتائو
؟
شاگرد : میں
تم
وہ 
ہم
سب
تنہا
از قلم ہجوم تنہائی

Monday, January 15, 2018

آزاد نظم

جگنو کوئی میری راہ میں نہیں ہے
یہ روشنی تو جلتے گھروں کی ہے۔
آج پھر میں رک سکا نہیں جلدی ہے مجھے۔۔
یہ شعلے میرے آنگن میں لپک آئے تو پھر دیکھیں گے۔۔
ابھی مجھے جانا ہے اپنے گھر جانا ہے میں جاتا ہوں مجھے جانے دو۔۔
تم کیوں درد دکھاتے ہو
مجھے آتے وقت سے ڈراتے ہو
میرا گھر تو ابھی آباد ہے
ابھی مجھے جانا ہے اپنے گھر جانا ہے میں جاتا ہوں مجھے جانے دو۔۔
بے حس نہیں میں
ہاں بے بس ہوں بہت
درندوں میں رہتا ہوں
شکرے بھی ہیں یہاں بہت
یہ انسانوں کو کھاتے ہیں کھانے دو۔۔
میرا خون بھی جلاتے ہیں جلانے دو۔۔
عادت ہے مجھے لٹ جانے کی
مگر اب مجھے دیر ہوتی ہے
ابھی مجھے جانا ہے اپنے گھر جانا ہے میں جاتا ہوں مجھے جانے دو
مجھے کچھ نہ کہو تم
میں کر ہی کیا سکتا ہوں
احتجاج کس کس چیز کیلئیے کر سکتا ہوں
کہا نا
عادی ہوں میں مر مر کے جی جانے کی
کوئی درماں ملا تو چیخ بھی لیں گے۔۔ابھی تو میرا انتظار ہوتا ہوگا
ابھی مجھے جانا ہے اپنے گھر جانا ہے میں جاتا ہوں مجھے جانے دو۔۔
از قلم ہجوم تنہائی

Sunday, January 14, 2018

ہرن کہانی

ہرن کہانی۔۔
ایک تھا ہرن ۔۔
اچھلتا کودتا رہتا۔۔
بھاگتا پھرتا۔۔
اسکا ایک دوست تھا مار خور۔۔
مار خور ہرن جتنا چست نہیں تھا بے حد بردبار تھا۔۔
ایک دن دونوں اکٹھے گھاس چر رہے تھے ہرن نے شیخی بگھاری۔۔
میں دس میٹر تک اونچی چھلانگ مار سکتا ہوں۔۔
مار خور مسکرا دیا
بے حد اچھی بات ہے۔۔
ہرن ہنس کر بولا تم تو پانچ میٹر تک بھی مار سکتے تم تو نہایت سست اور بونگے سے بکرے ہو تم کہاں اور میری ہرن کی اعلی نسل کہاں۔۔میں تو نایاب بھی ہو تا جا رہا ہوں تم جیسے بکرے تو بھرے پڑے
مار خور کو دکھ ہوا کہہ نہ سکا میں پاکستان کا قومی جانور ہوتا ہوں مجھے اتنا کم تر نہ سمجھو۔۔
مگر مار خور کم ظرف نہیں تھا سو چپ رہا
ہاں ہرن اسکی نظروں سے گر گیا۔۔
ہرن شیخی بگھارتا اونچی اونچی چھلانگیں مار کر مار خور کو جتاتی نظروں سے دیکھ رہا تھا ۔۔ اسکی نظریں بھٹکیں اس نے بنا دیکھے چھلانگ لگائی ایک پتھر پر پائوں پڑا۔۔منہ کے بل گرنے لگا مار خور اسے گرتے دیکھ کر بچانے دوڑا۔۔
ہرن نے اسکا سینگ اپنے سینگ میں پھنسا
خود کو منہ کے بل گرنے سے بچا لیا۔۔
نتیجہ: کسی کی نظروں میں گرنے سے
ریادہ ہم منہ کے بل گرنے سے ڈرتے ہیں۔۔
از قلم ہجوم تنہائی

خوشی کہانی۔۔

خوشی کہانی
ایک تھا کوئی ۔۔
اسے کچھ ملا۔۔
بہت خوش ہوا۔۔ خوشی سے پاگل ہو اٹھا۔۔
پاگل ہوا تو ہوش کھو بیٹھا۔۔
ہوش کھو بیٹھا تو گم صم ایک کونے میں بیٹھا روتا رہتا۔۔
کسی نے پوچھا کیا ہوا ؟۔۔ کیا گزری تم پر۔۔
کوئی اداسی سے بولا۔۔
مجھے کچھ ملا میں خوشی سے پاگل ہو گیا
اتنا کہ ہوش ہی کھو دیئے اب صدمے میں ہوں۔۔
کسی نے ہنسنا شروع کر دیا۔۔
ایسی بھی کیا مل۔جانے کی خوشی۔۔کہ ہوش کھودو۔۔
کوئی اداس سا ہو گیا۔۔
اب خوشی سے زیادہ کھو دینے کا غم محسوس ہوتا ہے۔۔
نتیجہ: چھن جانے کی تکلیف مل جانے کی خوشی سے زیادہ ہوتی ہے
از قلم ہجوم تنہائی

Friday, January 12, 2018

احمق کچھوا کہانی۔۔۔ahmaq kachwa kahani

Ahmaq Kachwa kahani
Ek tha kachwa
Ahista ahista chalta rehta
Chaltay chaltay thak bhi jata
Usay ek din khayal aaya
Woh ju bojh apne sath liye phir raha uski wajah sy thak jaya karta hay woh
Us ne apna khol utara aur bin khol ky rengna shuru kr dia
Ab bojh tu kam ho gaya tha mgr
Usko raste k sab pathar kantay chubhnay lgay thay
Jisam chil.gaya tha
Wapis aaya aur apna khol pehn lia dobara
Nateeja : ahmaq tha.. koi khud ko peechay chor kr kabhi aagay berh paya hay kia?

احمق کچھوا کہانی۔
ایک تھا کچھوا
آہستہ آہستہ چلتا تھا ۔۔
چلتے چلتے تھک بھی جاتا تھا
اسے ایک دن خیال آیا
وہ جو بوجھ اپنے ساتھ لیئے پھر رہا اسکی وجہ سے تھک جاتا ہے وہ۔۔
اس نے اپنا خول اتارا اور بن خول کے رینگنا شروع کر دیا
اب بوجھ تو کم ہو گیا تھا مگر
اسکو راستے کے پتھر کانٹے سب چبھنے لگے تھے
جسم چھل گیا تھا
واپس آیا اور اپنا خول پہن لیا دوبارہ
نتیجہ: احمق تھا۔۔ کوئی خود کو پیچھے چھوڑ کر آگے بڑھ پایا ہے کیا؟
از قلم ہجوم تنہائی

Thursday, January 11, 2018

yeh tu hay short urdu poem یہ تو ہے ...

yeh tau hay ...
main be waja houn...
maslas ka ek kona jesay...
na ho tau darar bun jati hay...
maslas adhora reh jata hay...
mager jab maslas bun jata hay...
mje nahi dekhta koi...
maslas ko dekhtay hain...
kitna mukamal hay 
main shayad be waja houn...
mery na honay se ferk perta hay...
main maslas ka konsa kona houn...?
kia ferk perta hay...
main be waja houn...

یہ   تو  ہے  ...
میں  بے  وجہ  ہوں ...
مثلث  کا  ایک  کونہ  جسے ...
نا  ہو  تو  دراڑ  بن  جاتی  ہے . ..
مثلث  ادھورا  رہ  جاتا   ہے ...
مگر  جب  مثلث بن  جاتا  ہے ...
مجھے   نہیں  دیکھتا    کوئی ...
مثلث کو  دیکھتے  ہیں ...
کتنا مکمل ہے 
میں  شاید   بے  وجہ  ہوں ...
میرے   نا  ہونے  سے  بس  فرق  پڑتا  ہے ...
میں  مثلث کا  کونسا  کونہ  ہوں ؟ 
کیا  فرق  پڑتا  ہے ...
میں  تو  بے  وجہ  ہوں ...

از قلم ہجوم تنہائی

pagal ki aik aur kahani... پاگل کی ایک اور کہانی


pagal ki aik aur kahani 

logo ki nazar main woh pagal tha...
sir jhukayay koi nadeeda nuqtay pe nazar jamayay ghanto betha rehy...
pagal hua na...
mujhe nahi laga tha...
jantay hain q...
us se bara pagal main tha...
jo kae ghanto se use dekh reha tha...
aur woh log b...
jinho ne us pe ghor kia...
wo kuch nahi ker reha tha...
aur ap use kuch nahi kertay hue dekhtay jatay thay...
pagal ap b tau huay na...

Moral: jab samjh nahi ata tau keh detay hain us ne ajeeb likha tha...
ajeeb tau main houn aap ajeeb nahi hue kia?


پاگل کی ایک اور کہانی 
لوگوں  کی  نظر  میں  وہ  پاگل  تھا ...
سر  جھکایے  کوئی  نادیدہ  نقطے  پہ نظر  جمایے گھنٹوں  بیٹھا  رہے ...
پاگل  ہوا  نا...
مجھے  نہیں  لگا  تھا ...
جانتے  ہیں  کیوں ...
اس  سے  بڑا پاگل  میں  تھا ...
جو  کئی گھنٹوں  سے  اسے  دیکھ  رہا  تھا ...
اور  وہ  لوگ  بھی ...
جنہوں  نے  اس  پہ  غور  کیا ...
وہ  کچھ  نہیں  کر  رہا   تھا ...
اور  آپ   اسے  کچھ  نہیں  کرتے  ہوئے  دیکھتے  جاتے  تھے ...
پاگل  اپ  بھی  تو  ہوے  نا ...
نتیجہ  : جب  سمجھ  نہیں  آتا  تو  کہ  دیتے  ہیں  میں  نے  عجیب  لکھا  تھا ...
عجیب  تو  میں  ہوں  مانا  آپ  عجیب  نہیں  ہوئے  کیا ؟


از قلم ہجوم تنہائی

Wednesday, December 27, 2017

sad urdu poetry main hunsta tha


میں ہنستا تھا
اتنا کہ لوگ تھے کہتے
یہ دنیا میں ہنسنے آیا ہے
میں ہنس کر تھا کہتا
کبھی رویا تو غضب ڈھا ونگا
آج جب میں رویا
ساتھ یہ بھی سوچا کیا
میں نے
آج غضب ڈھایا ہے
؟
سوچتے ہوئےیہ
مجھے تھوڑا اور رونا آیا ہے
از قلم ہجوم تنہائی

Sunday, December 24, 2017

A tribute to kpop star late jong johyun from group shinee in urdu

خو د کشی سے پہلے میرا آخری خط۔۔۔
مجھے آج اپنا آخری خط لکھنا ہے۔۔
کس کے نام لکھوں۔۔؟
انکے جن کی وجہ سے
آج میں اس مقام پر ہوں۔۔ کہ مجھے سامنے اپنے بس اندھیرا نظر آتا ہے۔
یا انکے نام جن سے میرا کبھی کوئی واسطہ نہیں رہا۔۔
عجیب بات ہے نا۔۔ مگر آج میرا مخاطب اس دنیا کا ہر وہ فرد ہے جو اس دنیا میں اس وقت موجود ہے۔۔
چلو تو سنو۔۔
یہ میرا آخری خط ہے۔۔
اسکے بعد نہ تو کبھی میری صورت دکھائی دے گی
نہ کبھی میری آواز سنائی دے گی۔ اب تم لوگ کہوگے
تو کیا ؟۔۔
ہا ہا۔۔ تو کیا۔۔
تو یہ کہ۔۔
مجھے بھی ویسی ہی زندگی ملی جیسی تم سب کو ملی۔۔ مگر میرا انجام تم سب سے مختلف کیوں ہے؟۔۔
مجھے بڑھاپے تک جینا کیوں مشکل لگ رہا۔
میں اپنی جوانی میں ۔۔ قبر میں جا لیٹنے جیسی مایوس کن سوچ کا شکار کیوں ہوں۔۔
تو سنو۔۔
میرے ساتھ اچھا نہیں ہوا۔۔
یوں کہو۔۔
میرے ساتھ دنیا نے اچھا نہیں کیا۔۔
یوں کہو۔۔
مجھے سب نے چھوڑ دیا۔۔ شائد اس نے بھی جو مجھے تمہیں سب کو پیدا کرنے والا ہے۔۔
مگر نہیں۔
اس سے مجھے شکوہ نہیں۔۔
عجیب بات ہے نا۔۔
برا لوگ کرتے خفا ہم خدا سے ہو جاتے۔۔
نہیں ایسا نہیں ہونا چاہیئے۔۔ میں خدا سے ناراض نہیں۔ ورنہ اسی کے پاس چلے جانے کی خواہش کیوں ہوتی میری؟۔۔
میں تو بس۔
چلو چھوڑو۔۔
مجھے لگتا ہے میں نے اپنی بساط کے مطابق سب اچھا کیا۔۔ اس سے زیادہ میرے بس میں ہی نہیں ہوگا۔
تو اگر مجھ سے کوئی شکوہ ہو تو معزرت میں بس اپنے آخری وقت میں اور کہوں بھی تو کیا۔۔
تو خدا حافظ دنیا۔۔
اب مجھ سے اور جیا نہیں جاتا۔۔
ختم شد۔۔
میں نے سطروں پر نظر دوڑائی۔۔
ایک اطمینان میرے رگ و پے میں دوڑ گیا۔۔
میرا آخری سفر اب آسان ہوگا۔۔ میں نے سوچا۔۔
میرے کچن میں ایک فرائی پین چولہے پر چڑھا ہے۔۔ اس پر ایک خاص مرکب دم دے رہا ہے۔۔
اس کے دھوئیں نے میرے پورے اپارٹمنٹ کا احاطہ کرنا شروع کر دیا ہے۔۔ میں اپنے بستر پر نیم دراز ہو گیا۔۔ آنکھیں زندگی میں بند کروں یا موت کو اپنے حواس مختل کرنے تک انتظار کروں
بس میں یہی فیصلہ کرنے لگا ہوں۔۔
آپ شائد متجسس ہیں ۔۔
میں کون۔۔؟۔۔۔
میں ایک ترقی یافتہ ملک کا مشہور ترین گلوکار ہوں ایک دنیا اس شہرت کے مزے لینا چاہتی جو میرے گھر کی باندی ہے جسکے پاس اتنا پیسہ ہے کہ وہ ٹانگ پر ٹانگ رکھ کر بقیہ عمر کھا سکتا ہے۔۔ ہا ہا ہا۔۔
میں ہاں۔۔ میں۔جونگ جوہیون۔۔ شائینی گروپ کا لیڈ سنگر۔۔
از قلم ہجوم تنہائی

short story

udaas urdu status

urduz.com kuch acha perho #urduz #urduqoutes #urdushayari #urduwood #UrduNews #urdulovers #urdu #urdupoetry #awqalezareen