سرخاب کے پر کہانی ایک تھا بندر چونکہ بندر تھا اسکی بندروں جیسی حرکتیں بھی تھیں ہوا یوں کہ ایک بار وہ اونچے درخت سے لٹک رہا تھا اس نے اونچی سی جست لگائی دوسرے اونچے سے درخت پر اسکے ہاتھ سے شاخ چھوٹی سر کے بل نیچے آرہا۔ دھڑام سے منہ کے بل گرنے سے اسکا دانت ٹوٹ گیا۔ بندر رو رہا تھا قریب سے ایک سرخاب گزر رہا تھا اڑتے اڑتے نگاہ پڑی تو ترس کھا کے بندر کے قریب آرہا ۔۔ کیا ہوا میاں بندر کیوں روتے ہو۔ سرخاب نے ہمدردی سے پوچھا بندر روتے روتے کہنے لگا میرا دانت ٹوٹ گیا ہے اب ہنسوں گا تو سب مجھ پر ہنسیں گے۔ اتنی معصومیت سے بندر بولا کہ سرخاب کو پیار ہی آگیا۔ نادان بندر تمہیں اچھا دکھائی نا دے سکنے کی فکر ہے دانت ٹوٹ جانے سے جو کیلا نہ کھا سکو گے اسکا کیا؟ بندر جھٹ سے بولا۔ میں کیلا جبڑے کی دوسری جانب سے کھا لونگا۔ سرخاب ہنس دیا۔ اپنا ایک پر توڑ کر بندر کے۔کان میں اڑس کر بولا جب ہنسنے لگنا تو اس پر سے منہ پر آڑ کر لینا تو کوئی تمہارا ٹوٹا دانت نہیں دیکھ پائے گا۔ بندر کو پر بھی اچھا لگا اور یہ ترکیب بھی۔ سرخاب نے اڑان بھری آسمان میں نکل گیا بندر۔ ...
Hajoom E Tanhai and Urduz are inspiring Urdu web blogs offering a collection of motivational Urdu quotes, aqwal e zareen, Urdu moral stories, and life lessons. Dive into engaging Urdu metaphors and captivating, simple yet classic Urdu tales. Whether you're learning Urdu or seeking life-changing lessons, these blogs guide you towards a better, happier life. Explore moral-rich stories, timeless wisdom, and motivational content in Urdu, all designed to uplift and inspire."