"Hajoom E Tanhai and Urduz are inspiring Urdu web blogs offering a collection of motivational Urdu quotes, aqwal e zareen, Urdu moral stories, and life lessons. Dive into engaging Urdu metaphors and captivating, simple yet classic Urdu tales. Whether you're learning Urdu or seeking life-changing lessons, these blogs guide you towards a better, happier life. Explore moral-rich stories, timeless wisdom, and motivational content in Urdu, all designed to uplift and inspire."
Showing posts with label sad urdu poetry. Show all posts
Showing posts with label sad urdu poetry. Show all posts
Thursday, August 3, 2023
udaas urdu status
urduz.com
kuch acha perho
#urduz #urduqoutes #urdushayari #urduwood #UrduNews #urdulovers #urdu #urdupoetry #awqalezareen
Monday, July 3, 2023
behak janay ka nushkha
سلام دوستو۔کیا آپ سب بھی کورین فین فکشن پڑھنے میں دلچسپی رکھتے ہیں؟
کیا خیال ہے اردو فین فکشن پڑھنا چاہیں گے؟
آج آپکو بتاتی ہوں پاکستانی فین فکشن کے بارے میں۔ نام ہے
Desi Kimchi ..
دیسئ کمچی آٹھ لڑکیوں کی کہانی ہے جو کوریا میں تعلیم حاصل کرنے گئیں اور وہاں انہیں ہوا مزیدار تجربہ۔۔کوریا کی ثقافت اور بودوباش کا پاکستانی ماحول سے موازنہ اور کوریا کے سفر کی دلچسپ روداد
پڑھ کر بتائیے گا کیسا لگا۔ اگلی قسط کا لنک ہر قسط کے اختتام میں موجود یے۔۔
Desi Kimchi seoul korea based Urdu web travel Novel ALL EPISODES LINKS
New Urdu Web Travel Novel : Salam Korea Featuring Seoul Korea.
Bookmark : urduz.com
kuch acha perho
Salam Korea is urdu fan fiction seoul korea based urdu web travel novel by desi kimchi. A story of Pakistani naive girl and a handsome korean guy
New Urdu Web Travel Novel : Salam Korea Featuring Seoul Korea.
Thursday, February 1, 2018
ab lafzon ki baari hay
ab lafzo ki bari hay...
dam nikal reha hay...
kaghaz ka...
tehreer madoom ho rehi hay...
chand lamho ki gard say...
yeh aur dhundlay ho jainge...
mafhoom koi kia samjhay ga...
jab...
ahista ahista mitte jainge...
yeh lafz...
ab lafzo ki bari hay... likhnay wala kia kery...
اب لفظوں کی باری ہے ...
دم نکل رہا ہے ...
کاغذ کا ...
تحریر معدوم ہو رہی ہے ...
چند لمحوں کی گرد سے ...
یہ اور دھندلے ہو جائیںگے...
مفہوم کوئی کیا سمجھے گا ...
جب ...
آہستہ آہستہ مٹتے جائیںگے ...
یہ لفظ ...
اب لفظوں کی باری ہے ...
لکھنے والا کیا کرے ...
از قلم ہجوم تنہائی
Tuesday, January 23, 2018
koi hajoom se pochay short urdu poem
pochti hay hajoom pochta naai kiun....
koi pochay mujhe tau yeh pochay....
phir poch lena k pochna chora kiun...
tanhai say mager yeh koi na pochay...
suna hay pochna chahtay hain sab mujhse...
pochta tu kisay hain jo koi tujhe pochay...
her baat mai ajeb hr baat mubham tanhai...
kuch batati nahi hajoom Tujhee Allah pochay.
پوچھتی ہے ہجوم پوچھتا نہیں کیوں ....
کوئی پوچھے مجھے تو یہ پوچھے ....
پھر پوچھ لینا کہ پوچھنا چھوڑا کیوں ...
تنہائی سے مگر یہ کوئی نہ پوچھے ...
سنا ہے پوچھنا چاہتے ہیں سب مجھ سے ...
پوچھتا تو کیسے ہیں جو کوئی تجھے پوچھے ...
ہر بات میں عجیب ہر بات مبہم تنہائی ...
کچھ بتاتی نہیں ہجوم تجھے الله پوچھے ...
از قلم ہجوم تنہائی
Saturday, January 20, 2018
یہیں کہیں۔۔ اردو اداس شاعری
میں یوں تو ہوں یہیں کہیں
سچ کہوں تو ہوں کہیں نہیں
میرا پتا بتاتے ہیں وہ لوگ
جنہوں نے دیکھا مجھے کہیں نہیں
میرے ملال مجھے جینے نہ دیں
مر سکوں نہ میں اس ملال میں
میری قدر تو میں خود نہ جان سکا
میری وقعت بھی اب کہیں نہیں
میرے شور و شر سے بے زار تھے
میرے اپنے مجھ سے بد گمان تھے
میں چپ ہوا تو پریشان ہیں
میرا شور تھا کہیں نہیں
مجھے معنی عشق معلوم نہیں
مجھے آداب وفا بھی یاد نہیں
میں الفتوں سے مکر ہوں گیا
میرا دنیا میں کوئی کہیں نہیں
مجھے غرور تھا اپنی ذات پر
اپنی شخصیت اپنے کردار پر
خودی کو روند گیا ہوں خود ہی
میرا اپنا آپ اب کہیں نہیں
اب پوچھ لے ہجوم بھی
کہاں گیے اپنے اور احباب بھی
کیا بتاؤں میں تنہائی میں بھی
میرے اس پاس کہیں نہیں
از قلم ہجوم تنہائی
سچ کہوں تو ہوں کہیں نہیں
میرا پتا بتاتے ہیں وہ لوگ
جنہوں نے دیکھا مجھے کہیں نہیں
میرے ملال مجھے جینے نہ دیں
مر سکوں نہ میں اس ملال میں
میری قدر تو میں خود نہ جان سکا
میری وقعت بھی اب کہیں نہیں
میرے شور و شر سے بے زار تھے
میرے اپنے مجھ سے بد گمان تھے
میں چپ ہوا تو پریشان ہیں
میرا شور تھا کہیں نہیں
مجھے معنی عشق معلوم نہیں
مجھے آداب وفا بھی یاد نہیں
میں الفتوں سے مکر ہوں گیا
میرا دنیا میں کوئی کہیں نہیں
مجھے غرور تھا اپنی ذات پر
اپنی شخصیت اپنے کردار پر
خودی کو روند گیا ہوں خود ہی
میرا اپنا آپ اب کہیں نہیں
اب پوچھ لے ہجوم بھی
کہاں گیے اپنے اور احباب بھی
کیا بتاؤں میں تنہائی میں بھی
میرے اس پاس کہیں نہیں
از قلم ہجوم تنہائی
Thursday, January 11, 2018
yeh tu hay short urdu poem یہ تو ہے ...
yeh tau hay ...
main be waja houn...
maslas ka ek kona jesay...
na ho tau darar bun jati hay...
maslas adhora reh jata hay...
mager jab maslas bun jata hay...
mje nahi dekhta koi...
maslas ko dekhtay hain...
kitna mukamal hay
main shayad be waja houn...
mery na honay se ferk perta hay...
main maslas ka konsa kona houn...?
kia ferk perta hay...
main be waja houn...
یہ تو ہے ...
میں بے وجہ ہوں ...
مثلث کا ایک کونہ جسے ...
نا ہو تو دراڑ بن جاتی ہے . ..
مثلث ادھورا رہ جاتا ہے ...
مگر جب مثلث بن جاتا ہے ...
مجھے نہیں دیکھتا کوئی ...
مثلث کو دیکھتے ہیں ...
کتنا مکمل ہے
میں شاید بے وجہ ہوں ...
میرے نا ہونے سے بس فرق پڑتا ہے ...
میں مثلث کا کونسا کونہ ہوں ؟
کیا فرق پڑتا ہے ...
میں تو بے وجہ ہوں ...
از قلم ہجوم تنہائی
main be waja houn...
maslas ka ek kona jesay...
na ho tau darar bun jati hay...
maslas adhora reh jata hay...
mager jab maslas bun jata hay...
mje nahi dekhta koi...
maslas ko dekhtay hain...
kitna mukamal hay
main shayad be waja houn...
mery na honay se ferk perta hay...
main maslas ka konsa kona houn...?
kia ferk perta hay...
main be waja houn...
یہ تو ہے ...
میں بے وجہ ہوں ...
مثلث کا ایک کونہ جسے ...
نا ہو تو دراڑ بن جاتی ہے . ..
مثلث ادھورا رہ جاتا ہے ...
مگر جب مثلث بن جاتا ہے ...
مجھے نہیں دیکھتا کوئی ...
مثلث کو دیکھتے ہیں ...
کتنا مکمل ہے
میں شاید بے وجہ ہوں ...
میرے نا ہونے سے بس فرق پڑتا ہے ...
میں مثلث کا کونسا کونہ ہوں ؟
کیا فرق پڑتا ہے ...
میں تو بے وجہ ہوں ...
از قلم ہجوم تنہائی
Wednesday, December 27, 2017
sad urdu poetry main hunsta tha
میں ہنستا تھا
اتنا کہ لوگ تھے کہتے
یہ دنیا میں ہنسنے آیا ہے
میں ہنس کر تھا کہتا
کبھی رویا تو غضب ڈھا ونگا
آج جب میں رویا
ساتھ یہ بھی سوچا کیا
میں نے
آج غضب ڈھایا ہے
؟
سوچتے ہوئےیہ
مجھے تھوڑا اور رونا آیا ہے
از قلم ہجوم تنہائی
Saturday, December 2, 2017
میں وہ متروک لفظ ہوں...
میں وہ متروک لفظ ہوں...
کتابوں میں نظر نہیں آتا
جھٹک کے ہاتھ قلم چلاتا ہے مصنف
سیاہی دشمنی ایسی مجھے لکھا نہیں جاتا
دکھائی دے جاؤں گر کسی کو سویے قسمت
تلفظ غلط ہوگا ایسا صحیح پڑھا نہیں جاتا
مجھے زبان دانی میں تلاش کر لو تلاش لو لغت بھی
جو روز مرہ استمال ہو
زبان درازی میں میں نہیں آتا
میرے حرف کرب و فغاں سے ہیں سخن وروں کی زبان سے ہیں
مجھ میں تلاش راحت و مسرت نہ کر میں ان لفظوں میں نہیں اتا
ڈھونڈ تاریخ کے حوالوں میں مجھے الفت کے پیغاموں میں
میں داستانوں میں ذکر خاص تھا
اب مگر تصنیف میں نہیں آتا
نیے لفظ تلاش کرنے ہو ہجوم تنہائی سے پوچھ لو
ایجاد مجھے کر دیگی گر اردو پر حرف نہیں آتا
از قلم ہجوم تنہائی
Wednesday, November 29, 2017
palat gaya sad urdu poetry
main ne zindagi guzardi kisi ki dastak k intezar me...
ek umar wo mery darwazy pe guzaar k palat gaya...
mainy chaha boht k dekh le wo mur k mujhay kabi...
main pukarta reha usay phr pukar k palat gaya...
na wasta rekhna tha jabi rabta berhaya nahi...
me ne jab berhaye qadam wo pass aa k palat gaya...
humkalam hoe hum raaz hoe hum khayal b hotay mager...
mujhe khud sa na ker saka meray jesa ho k palat gaya...
jaan lenay k shoq main jannay walay meray ajnabi hue...
meray ahbab me anjaan thay log wo yeh jaan k palat gaya...
Main hajoom tha apna mager main tanhai me uska hi tha...
mery hajoom me shamil hoa meri tanhai me aa k palat gaya...
sad urdu poetry by hajoom e tanhai
میں نے زندگی گزاردی کسی کی دستک کے انتظار میں ...
ایک عمر وہ میرے دروازے پہ گزار کے پلٹ گیا ...
میں نے چاہا بہت کہ دیکھ لے وہ مڑ کے مجھے کبی ...
میں پکارتا رہا اسے پھر پکار کے پلٹ گیا ...
نہ واسطہ رکھنا تھا جبھی رابطہ بڑھایا نہیں ...
میں نے جب بڑھاے قدم وہ پاسس آ کے پلٹ گیا...
ہمکلام ہوۓ ہم راز ہوۓ ہم خیال بھی ہوتے مگر ...
مجھے خود سا نہ کر سکا مرے جیسا ہو کے پلٹ گیا ...
جان لینے کے شوق میں جاننے والے مرے اجنبی ہوئے ...
مرے احباب میں انجان تھے لوگ وہ یہ جاں کے پلٹ گیا...
میں ہجوم تھا اپنا مگر میں تنہائی میں اسکا ہی تھا...
میرے ہجوم میں شامل ہوا میری تنہائی میں آ کے پلٹ گیا.
..از قلم ہجوم تنہائی
Monday, November 27, 2017
رونی کہانی۔۔.. roni kahani
رونی کہانی۔۔
ایک تھا فلسفی ۔۔ تڑپ تڑپ کر رو رہا تھا۔۔
روئے گیا روئے گیا۔۔
سر درد سے پھٹنے لگا مگر اسکا رونا بند نہ ہوا نڈھال ہو چلا۔۔
کسی شاگرد نے ہمدردی سے قریب آکر پوچھا۔۔
استاد جی کیا بات ہے۔۔
آج بہت خوش دکھائی دے رہے بار بار ہنستے مسکراتے ہیں۔۔
فلسفی ۔۔ ہنسا۔۔ اور زور سے۔۔
اور در اصل رو بھی پڑا۔۔
نتیجہ۔۔ ہنستے ہنستے رو نا بھی کسی کسی کو ہی آتاہے
از قلم ہجوم تنہائی
Roni kahani
ek tha falsafi tarap tarap kar ro raha tha
royay gaya royay gaya
sir dard se phatne laga magar uska rona band na hua nidhaal ho chala
kisi shaagird ne hamdardi say qareeb aa kr pocha
ustaad ji kia baat hay aaj boht khush dekhai de rhay baar baar hunstay muskratay hain
falsafi hansa aur zor se
aur dar asal ro bhi para
nateeja : hunstay hunstay rona bhi kisi kisi ko aata hay
by hajoom e tanhai
Sunday, November 19, 2017
اندھی تقلید کہانی۔
اندھی تقلید کہانی۔
ایک تھا خرگوش بہت ہی اچھا تھا۔۔ اسکو سب جنگل کے جانور پسند کرتے تھے با اخلاق شریف تمیز دار اسکی آواز بھی اچھی تھی۔۔ جب بولتا سب خاموش ہو کر سنتے تھے۔ وہ اکثر واعظ دیتا اچھی اچھی باتیں سکھاتا۔۔ سب اسکو اتنا پسند کرتے کہ اسکی نقل کرتے اسکی طرح بات کرتے اسکی ہی بات کرتے یہاں تک کے اسکی طرح کود کود کر چلتے۔۔ ایک دن ایک کینگرو نے دیکھا لومڑی ہرن اور تو اور ہاتھی بھی اچھل اچھل کر اگلی دو ٹانگیں اٹھا کر پچھلی دونوں ٹانگوں پر کود کود کر چل رہے۔۔ باقی تو چلو چھوٹے جانور تھے ہاتھی کے اچھل اچھل کر چلنے سے تو پورا جنگل لرز رہا تھا
اس نے ٹوکا تو لومڑی چمک کر بولی
تم بھی تو خرگوش کی طرح اچھل اچھل کر چل رہے ہو۔۔
کینگرو قسم کھاتا رہ گیا وہ ہمیشہ سے ایسے اچھل اچھل کر چلتا اسکی فطرت ہے ایسے چلنا جانور نہ مانے ۔
کینگرو نے دیکھا وہ سب قطار میں خرگوش کے پیچھے کودتے کودتے جا رہے تھے ۔۔ وہ یہ دیکھ کر حیران رہ گیا ان تینوں کے پیچھے جنگلی کے دیگر جانور بھی گینڈا شیرزیبرازرافہ گھوڑا نیل گائے غرض سب کے سب جا رہے تھے۔کودتے ہوئے۔۔
یہ بھی تجسس میں انکے پیچھے ہو لیا
خرگوش سب کو اپنے پیچھے آتا دیکھ کر اتراتا کودتا جا رہا تھا۔۔ مڑ کر دیکھا ہاتھ ہلایا۔۔ سب جانور خوشی خوشی چلاتے ہوئے جواب دے رہے تھے۔۔
وہ ہنستا کھیلتا اپنے گھر زمین اندر زمین کھودتا گھس گیا۔۔
اسکے پیچھے پیچھے لومڑی اور ہرن بھی جسم سکیڑتے گھس گئے ہاتھی گھسا تو پھنس گیا مگر پیچھے سے آتی جانوروں کی فوج نے اسے دھکے دے دے کر گھسا دیا وہ چھوٹا سا سوراخ بڑا سا گڑ ھا بنتا گیا سب جانور سما گئے۔۔
بھاگتا کینگرو گڑھے کے بالکل قریب جا کر بمشکل رک کر خود کو گڑھے میں گرنے سے بچا پایا۔۔
سانس بحال کی سامنے دیکھا تو کئی کوس دور زمین کھود کر وہی خرگوش باہر نکلتا دکھائی دیا۔۔ خرگوش نکلتا اچھلتا کودتا جنگل کی طرف نکل گیا۔۔
کینگرو بھاگ کر اس گڑھے کی جانب گیا آیا کوئی اور جانور بھی نکل پایا کہ نہیں۔۔
اس نے اس گڑھے میں جاکر جھانکا تو سوراخ اتنا چھوٹا تھا کہ بس خرگوش جیسا کوئی چھوٹا جانور ہی محض نکل سکتا تھا۔۔ وہ گہری سانس بھر کر رہ گیا۔۔نتیجہ: اندھی تقلید گہرے گڑھے میں پہنچا دیتی ہے
از قلم ہجوم تنہائی
اس نے ٹوکا تو لومڑی چمک کر بولی
تم بھی تو خرگوش کی طرح اچھل اچھل کر چل رہے ہو۔۔
کینگرو قسم کھاتا رہ گیا وہ ہمیشہ سے ایسے اچھل اچھل کر چلتا اسکی فطرت ہے ایسے چلنا جانور نہ مانے ۔
کینگرو نے دیکھا وہ سب قطار میں خرگوش کے پیچھے کودتے کودتے جا رہے تھے ۔۔ وہ یہ دیکھ کر حیران رہ گیا ان تینوں کے پیچھے جنگلی کے دیگر جانور بھی گینڈا شیرزیبرازرافہ گھوڑا نیل گائے غرض سب کے سب جا رہے تھے۔کودتے ہوئے۔۔
یہ بھی تجسس میں انکے پیچھے ہو لیا
خرگوش سب کو اپنے پیچھے آتا دیکھ کر اتراتا کودتا جا رہا تھا۔۔ مڑ کر دیکھا ہاتھ ہلایا۔۔ سب جانور خوشی خوشی چلاتے ہوئے جواب دے رہے تھے۔۔
وہ ہنستا کھیلتا اپنے گھر زمین اندر زمین کھودتا گھس گیا۔۔
اسکے پیچھے پیچھے لومڑی اور ہرن بھی جسم سکیڑتے گھس گئے ہاتھی گھسا تو پھنس گیا مگر پیچھے سے آتی جانوروں کی فوج نے اسے دھکے دے دے کر گھسا دیا وہ چھوٹا سا سوراخ بڑا سا گڑ ھا بنتا گیا سب جانور سما گئے۔۔
بھاگتا کینگرو گڑھے کے بالکل قریب جا کر بمشکل رک کر خود کو گڑھے میں گرنے سے بچا پایا۔۔
سانس بحال کی سامنے دیکھا تو کئی کوس دور زمین کھود کر وہی خرگوش باہر نکلتا دکھائی دیا۔۔ خرگوش نکلتا اچھلتا کودتا جنگل کی طرف نکل گیا۔۔
کینگرو بھاگ کر اس گڑھے کی جانب گیا آیا کوئی اور جانور بھی نکل پایا کہ نہیں۔۔
اس نے اس گڑھے میں جاکر جھانکا تو سوراخ اتنا چھوٹا تھا کہ بس خرگوش جیسا کوئی چھوٹا جانور ہی محض نکل سکتا تھا۔۔ وہ گہری سانس بھر کر رہ گیا۔۔نتیجہ: اندھی تقلید گہرے گڑھے میں پہنچا دیتی ہے
از قلم ہجوم تنہائی
Friday, September 22, 2017
کوئی کہانی
کوئی کہانی
ایک تھا کوئی
اب تھا نہ کوئی
اسکو کوئی کوئی ہی پسند کرتا تھا
ایک دن کوئی نے سوچا
کیوں نہ کوئی ایسا کام کرے کہ کوئی کوئی نہیں سب اسے پسند کرنے لگیں
سو سوچتا رہا کوئی
اسے سوچتے دیکھ کر کوئی ہنس پڑااور بولا
کوئی سوچتا تھوڑی ہے کہ کوئی ایسا کیا کام کرے کہ سب پسند کرنے لگیں
کوئی نے اس سے کہا
کوئی تو سوچے گا نا کبھی کہ کوئی اچھا کام کر ہی لے جسے سب پسند کریں
نتیجہ : اچھا کام کرنے کا سوچتا بھی کوئی کوئی ہے
از قلم ہجوم تنہائی
Tuesday, September 19, 2017
بطخ کہانی
بطخ کہانی
ایک تھی بطخ
قین قین کرتی پھرتی
قین قین سریلی سی آواز میں کرتی تھی
اس نے سوچا وہ سب بطخوں کو جمع کر کے کونسرٹ کرے
اس نے جمع کیا سب کو قین قین شروع کر دی
بطخوں کو پسند آئی
اب روز بطخیں جمع ہوتیں اور قین قین سنتیں
ایک دن بطخ کا موڈ نہیں تھا اس نے قین قین نہیں کی
بطخوں نے غصے سے اسے گنجا کر دیا
اب وہ جہاں جاتی سب کہتے
وہ دیکھو گنجی بطخ
سب بھول گیے تھے کے وہ اچھی قین قین کرتی تھی
نتیجہ : گنجے لوگوں کی کوئی قدر نہیں کرتا
الٹی کہانی
الٹی کہانی
ایک تھا سارس مچھلی کھا رہا تھا
مچھلی اس کے حلق میں پھنس گئی
بڑا پریشان ہوا کچھوے کے پاسس گیا
اس نے کہا ایسا کرو تم بی بطخ کے پاسس جو ان کے پاس ضرور کوئی حل ہوگا
بی بطخ کے پاس آیا ماجرا کہ سنایا
بی بطخ نے سوچا پھر ایک تب منگوایا اس میں الٹی کی اب کہا پانچ خشکی کے جانور بلا کے لاؤ
زیبرا آیا اس سے بھی الٹی کروائی
لومڑی کچھوا خرگوش پھدکتا آیا بولا میںنے بھی کرنی ہے اس نے بھی کی
بی بطخ نے اس میں چمچ چلایا
کسی جانور نے کیچوے کھایے تھے ہضم نہ ہے تھے وہ الٹی میں جاگ کے تیرنے لگے
بی بطخ نے ایک چمچ بھرا اور سارس کے منہ کے پاسس لا کر کہا لو اسے کھا لو
سارس نے دیکھا گھاس کا ملیدہ گاجر کے ٹکڑے سمندری کیڑوں کا لیس اور ان پر تیرتے کیچوے ابھی دیکھ رہا تھا کے بندر آیا اور اس نے بھی بالٹی میں جھانک کے الٹی کر دی وہ ویسے کیلا کھا کے آیا تھا
مچھلی اس کے حلق میں پھنس گئی
بڑا پریشان ہوا کچھوے کے پاسس گیا
اس نے کہا ایسا کرو تم بی بطخ کے پاسس جو ان کے پاس ضرور کوئی حل ہوگا
بی بطخ کے پاس آیا ماجرا کہ سنایا
بی بطخ نے سوچا پھر ایک تب منگوایا اس میں الٹی کی اب کہا پانچ خشکی کے جانور بلا کے لاؤ
زیبرا آیا اس سے بھی الٹی کروائی
لومڑی کچھوا خرگوش پھدکتا آیا بولا میںنے بھی کرنی ہے اس نے بھی کی
بی بطخ نے اس میں چمچ چلایا
کسی جانور نے کیچوے کھایے تھے ہضم نہ ہے تھے وہ الٹی میں جاگ کے تیرنے لگے
بی بطخ نے ایک چمچ بھرا اور سارس کے منہ کے پاسس لا کر کہا لو اسے کھا لو
سارس نے دیکھا گھاس کا ملیدہ گاجر کے ٹکڑے سمندری کیڑوں کا لیس اور ان پر تیرتے کیچوے ابھی دیکھ رہا تھا کے بندر آیا اور اس نے بھی بالٹی میں جھانک کے الٹی کر دی وہ ویسے کیلا کھا کے آیا تھا
نتیجہ : کیا ہوا؟ الٹی آگئی؟
سارس کو بھی آ گئی تھی
سارس کو بھی آ گئی تھی

از قلم ہجوم تنہائی
Monday, September 18, 2017
مچھلی کہانی
مچھلی کہانی
ایک تھی چھوٹی مچھلی
بڑی دکھی تھی
اسے دکھ تھا کے اس کے اندر کانٹے ہی کانٹے ہیں
کافی عرصے سے مسکرائی نہ تھی
اس نے سوچا آج اسے جو بھی ملےگا اسے دیکھ کے مسکرایے گی
مگر مچھ ملا
مسکرا دی
کیکڑا ملا
مسکرا دی
کچھوا ملا
مسکرا دی
دریائی گھوڑا ملا
مسکرا دی
بڑی مچھلی ملی
مسکرا دی
مچھلی اسے کھا گی
نتیجہ : یہ دنیا مزے لے لے کر کھا جاتی ہے
چاہے آپ میں کتنے ہی کانٹے کیوں نہ ہوں ...
Machli kahani
ek thi choti machli
bari dukhi thi
usay dukh tha k us k ander kaantay hi kaantay hain
kafi arsy se muskurai na thi
us ne socha aaj usay jo b milayga usay dekh k muskurayay gi
magar mach mila
muskura di
kekra mila
muskura di
kachwa mila
muskura di
daryai ghora mila
muskura di
bari machli mili
muskura di
machli use kha gayi
bari dukhi thi
usay dukh tha k us k ander kaantay hi kaantay hain
kafi arsy se muskurai na thi
us ne socha aaj usay jo b milayga usay dekh k muskurayay gi
magar mach mila
muskura di
kekra mila
muskura di
kachwa mila
muskura di
daryai ghora mila
muskura di
bari machli mili
muskura di
machli use kha gayi
Moral : yeh dunya mazay le le ker kha jati hay
chahay aap main kitnay hi kaantay kiun na houn...
chahay aap main kitnay hi kaantay kiun na houn...
Sunday, September 17, 2017
تھوک کہانی
تھوک کہانی
ایک بچے کو تھوکنے کی عادت تھی ہر وقت ہر جگہ پڑھتے کھاتے پیتے کسی سے بات کرتے سائیڈ پر تھوک دیتا تھا
ایک دن اس نے فیس بک استمعال کی استٹس اپ ڈیٹ کیا اور سکرین پر سٹیٹس کی جگہ پر کھنکارا اور تھوک دیا
نتیجہ : تھوکنے سے سٹیٹس گیلا نہیں ہوتا موبائل ہو جاتا
از قلم ہجوم تنہائی
شرارتی چڑیا کہانی
شرارتی چڑیا کہانی
ایک تھی چڑیا بڑی شرارتی تھی کوا اسکا دوست تھا وہ اکثر جھوٹ بولتی اور کوے کو چڑاتی کہتی
جھوٹ بولے کوا کاٹے
کوا بھنا جاتا
میں کوا ہوں مگر میں نے آج تک کبھی کسی کو جھوٹ بولنے پر نہیں کہتا
چڑیا پھر چھیڑتی
جھوٹ بولے کوا کاٹے
ایک دن کوا بولا
تم جھوٹ بولو دیکھنا میں نہیں کاٹوں گا
چڑیا مسکرائی بولی
تم بہت گورے چٹے ہنڈسم ہو
کو ا چڑ گیا
تم میرا مزاق اڑا رہی ہو چھوٹی بد صورت چڑیا تمہاری ہمت کیسے ہوئی؟
تمہاری آواز بھی پیاری ہے
چڑیا باز نہیں آیی
دفع ہو جاؤ یہاں سے
کوا غصے سے پاگل ہو گیا
چڑیا کو چونچ مارنے لگا
چڑیا پھر کر کے اڑی اور دوسرے شاخ پر بیٹھ کر بولی
دیکھا میں نے کہا تھا نا
جھوٹ بولے کوا کاٹے
نتیجہ : چڑاؤ مگر اتنا کہ کوئی چڑ ہی نہ جایے
از قلم ہجوم تنہائی
Saturday, September 16, 2017
پیار کہانی نمبر دس
پیار کہانی نمبر دس
میرا موٹا پیار
ایک تھی لڑکی تھوڑی موٹی سی ...
ایک تھا لڑکا دبلا سا
دونوں ایک دوسرے سے بوہت پیار کرتے تھے
ایک بار چوٹی سی بات پر دونوں کا جھگڑا ہوا لڑکی نے لڑکے کو بہت برا بھلا کہا
لڑکے کو غصہ آگیا اس نے غصے میں لڑکی کو پتہ ہے کیا کہا ؟
موٹی
لڑکی کو بہت دکھ ہوا رو پر اور چلی گئی
لڑکے کو بھی احساس ہوا اپنی غلطی کا دونوں کو ایک مہینہ ہو گیا ایک دوسرے سے ملے ہوئے ایک مہینے بعد لڑکے نے لڑکی کو فون کیا اور معذرت کی
لڑکی ماں گئی
اس سے ملنے کو تیار ہو گئی دونوں اتنے عرصے بعد ڈیٹ پر گیے تو ایک دوسرے کو دیکھ کر حیران ہو گیے
لڑکے نے اپنا وزن بڑھا لیا تھا پریشانی میں کھا کھا کر
اور لڑکی نے دکھ میں کڑھ کڑھ کر اپنا وزن کم کر لیا تھا
نتیجہ : اگر لڑنے سے کچھ اچھا ہوتا تو لڑائی اچھی ہے ..
از قلم ہجوم تنہائی
میرا موٹا پیار
ایک تھی لڑکی تھوڑی موٹی سی ...
ایک تھا لڑکا دبلا سا
دونوں ایک دوسرے سے بوہت پیار کرتے تھے
ایک بار چوٹی سی بات پر دونوں کا جھگڑا ہوا لڑکی نے لڑکے کو بہت برا بھلا کہا
لڑکے کو غصہ آگیا اس نے غصے میں لڑکی کو پتہ ہے کیا کہا ؟
موٹی
لڑکی کو بہت دکھ ہوا رو پر اور چلی گئی
لڑکے کو بھی احساس ہوا اپنی غلطی کا دونوں کو ایک مہینہ ہو گیا ایک دوسرے سے ملے ہوئے ایک مہینے بعد لڑکے نے لڑکی کو فون کیا اور معذرت کی
لڑکی ماں گئی
اس سے ملنے کو تیار ہو گئی دونوں اتنے عرصے بعد ڈیٹ پر گیے تو ایک دوسرے کو دیکھ کر حیران ہو گیے
لڑکے نے اپنا وزن بڑھا لیا تھا پریشانی میں کھا کھا کر
اور لڑکی نے دکھ میں کڑھ کڑھ کر اپنا وزن کم کر لیا تھا
نتیجہ : اگر لڑنے سے کچھ اچھا ہوتا تو لڑائی اچھی ہے ..
از قلم ہجوم تنہائی
Wednesday, September 13, 2017
موت اندھیرے سائے سی۔
موت اندھیرے سائے سی۔۔
مجھے ڈراتی ہے۔۔ خطرے دکھاتی ہے۔۔
مجھے بتاتی ہے۔۔
وہ دیکھو مغرب سے اٹھتے
لاوے کے بادل ہیں۔
یہ بادل تمہارے شہر پر برسیں گے۔۔
یہ آگ کی بارش ہے۔۔
برس جو اگر پائے گی۔۔
تو تجھے صرف جلائے گی۔۔
اگر تم ایسی بارش پائو۔۔
تو دور ہٹ جائو۔
چھپ جائو سائباں میں
یا دور ہٹ جائو۔۔
دیکھو تماشا اس میں بھیگنے والوں کا۔۔
تپش سے پگھلتے جسموں ۔
ان سے بہتی خون کی آبشاروں کا۔۔
یا اگر کچھ کرنا ہو تو۔۔
کوئی آہنی چھتری لے آئو۔
نہیں وہ کھول جائے گی۔۔ جب بارش کی تپش بڑھ جائے گی۔۔
تم سمندر لے آنا۔۔
اس آگ کو بجھا جانا۔۔ ۔مگر سمندر کیسے لائو گے؟
وہ رک کر ہنستی ہے
چھوڑو۔۔
تم ایسا کرو۔۔
ارے تم۔یہ کیا کرتے ہو۔۔
کسی پگھلتے نفس کو بچانے کیا آگ میں کود پڑتے ہو۔۔
تم مجنون ہوئے ہو کیا۔۔
تم نے تپتی برستی آگ کی بوندیں خود پر لے لیں؟
تم تو مررہے ہو ۔۔
یہ کس کو بچایا ہے؟
کیا جانتے بھی ہو اسے۔۔
موت حیران بھی ہوئی
مگر۔۔
کیا تم یہ جانتے تھے ذی نفس۔۔
موت جو تم پر کھڑی ہنستی تھی۔۔
اب تم سے لپٹ کر روتی ہے۔۔
کہ
تم جلتے رہے ۔۔
پگھلتے رہے
مگر مر نہیں پائے۔۔
تم اپنے اس فعل سے
امر ہوگئے
از قلم ہجوم تنہائی
Saturday, September 9, 2017
پیسا کہانی
پیسا کہانی
ایک آدمی کی جیب میں سوراخ تھا
یہ بات وہ نہیں جانتا تھا وہ بازار سے گزر رہا تھا اسکی جیب میں کچھ پیسے تھے
وہ چلتا جا رہا تھا اسکی جیب سے کچھ پیسے گرے
ہوا سے اڑنے بھی لگے ایک دو لوگوں نے دیکھ لیا اور ان روپوں کی جانب لپکے
اب اس آدمی کا حال سنو
وہ چلتا جا رہا تھا اسکے پیچھے لوگ آتے جا رہے تھے اس نے حیران ہو کر مڑ کر دیکھا اسکے مڑ کر جھٹکا لگتا
کہ اسکے پیچھے آنے والوں کی تعداد بڑھتی جا رہی تھی اچانک اسکو چھن چھن کی آواز آئ
اس نے چونک کر نیچے دیکھا اسکی جیب سے سکے اچھل کر باہر گر رہے تھے
اس نے گھبرا کر جیب میں ہاتھ ڈالا اسکے سب روپے گر چکے تھے
دو چار سکے بچے تھے جو اب گرے تو اسے معلوم ہوا
کہ اسکی جیب میں سوراخ ہے
اس بار اس نے مڑ کر دیکھا تو اسکے پیچھے آنے والا ہجوم چھٹ چکا تھا اب اسکے جیب خالی ہو جانے کی وجہ سے کوئی اسکے پیچھے نہیں آ رہا تھا
نتیجہ : دنیا صرف پیسے کے پیچھے آتی
اور گھر سے نکلتے وقت جیب ضرور دیکھ لینی چاہے
از قلم ہجوم تنہائی
Subscribe to:
Posts (Atom)
short story
udaas urdu status
urduz.com kuch acha perho #urduz #urduqoutes #urdushayari #urduwood #UrduNews #urdulovers #urdu #urdupoetry #awqalezareen

-
انوکھی کہانی پہلی قسط ایک تھی انوکھی نام تو تھا خیر اسکا عالیہ ... انوکھی ایسے نام پڑا کہ اسکی دادی نے ایک دن لاڈ میں پکارا تھا اسے انوکھ...
-
د کھی رات کہانی... یہ ایک دکھی کہانی ہے... رلا دیتی ہے... پڑھننے والے کو... مگر لکھنے والا مسکرا رہا ہے... یہ جان کے کہ در اصل یہ ایک......
-
گندگی کہانی ایک تھا گندا بہت ہی گندا تھا گندا رہتا تھا صفائی سے اسے خفقان اٹھتا خود تو گندا رہتا ہی جہاں رہتا وہاں بھی گند مچا کے رہت...