Posts

Showing posts with the label urdu adab

اردو کے حروف تہجی سے بنی کہانی

حروف تہجی کہانی آ: آج کی کہانی ہے ا: الو کے بارے میں ب: بڑا ہی کوئ ت: تنک مزاج ترین تھا بات بات پر ٹ: ٹیٹوا دبانے پر تل جاتا ث : ثابت کھا جانے پر یقین رکھتا تھا ج: جانور وں کو  چ: چونچیں مار کر اڑجاتا۔ اسکی ح: حرکتوں کی وجہ سےجانور اس سے خ: خار کھاتے تھے د: دور دور رہتے تھے اس سے ڈ: ڈنڈا پاس رکھتے تاکہ جیسے ہی وہ اڑتا آئے ذ: ذہر سے برے لگنے والے الو کو مار بھگائیں۔۔ ر: رات ہوتی تو بس الو کی حکمرانی ہوتی جنگل پر ڑ:  ریڑ مار کررکھ دیتا پورے جنگل کی۔۔ ز: زواروں تک کو نہ چھوڑتا انکے سر پر اڑ اڑ کر زچ کر دیتا س: سب نے ایکدن سوچا اس الو کو سبق سکھائیں ش: شام ہوتے ہی سب چھپ کر بیٹھ گئے اسکے لیے ڈھیر سارے لوازمات کھانے کے لائے ساتھ ہی ایک ص: صندوق شہد کی مکھیوں سے بھر کر رکھ دیا الو نہیں جانتا تھا آج ض: ضیافت کا اہتمام جانوروں نے اسکیلئے ایسا کر رکھا ہے۔۔ ط: طبیعت کا شرارتی تو تھا۔۔ صندوق دیکھ کر بھاگتا آیا۔۔میری دعوت کیلئے ظ: ظروف بھی رکھ دینے تھے ادھورا کام کیا۔ مجھ سے پوچھ ہی لیتے ف: فرمائش کر کے اپنی پسند کی دعوت کا اہتمام کرواتا۔۔ ق: قبول کر ہی لیتا ہو...

یہیں کہیں۔۔ اردو اداس شاعری

میں یوں تو ہوں یہیں کہیں سچ کہوں تو ہوں کہیں نہیں میرا پتا بتاتے ہیں وہ لوگ جنہوں نے دیکھا مجھے کہیں نہیں میرے ملال مجھے جینے نہ دیں مر سکوں نہ میں اس ملال میں میری قدر تو میں خود نہ جان سکا میری وقعت بھی اب کہیں نہیں میرے شور و شر سے بے زار تھے میرے اپنے مجھ سے بد گمان تھے  میں چپ ہوا تو پریشان ہیں میرا  شور تھا کہیں نہیں مجھے معنی عشق معلوم نہیں مجھے آداب وفا بھی یاد نہیں میں الفتوں سے مکر ہوں گیا میرا دنیا میں کوئی کہیں نہیں مجھے غرور تھا اپنی ذات پر اپنی شخصیت اپنے کردار پر خودی کو روند گیا ہوں خود ہی میرا اپنا آپ اب کہیں نہیں اب پوچھ لے ہجوم بھی کہاں گیے اپنے اور احباب بھی کیا بتاؤں میں تنہائی میں بھی میرے اس پاس کہیں نہیں از قلم ہجوم تنہائی

کمال کہانی

کمال کہانی ایک تھا کوئی۔۔ تھا تو بہت کچھ ۔۔ مگر دنیا نے اسے کبھی قابل توجہ نہ گردانا۔۔ بہت کمال کا تھا۔۔ اسے بنا رکے بنا گرے چلنا آتا تھا۔۔ وہ محو سفر رہتا تھا مگر سہج سہج کر چلتا تھا۔۔ یہ کافی کمال کی بات تھی۔۔ کوئی زندگی کے سفر میں کیسے بنا رکے گرے سہج سہج کر چل سکتا؟۔۔ مگر اسکے کمالات کو ہمیشہ کمتر جانا جاتا گیا۔۔ کوئی اپنی قدر قیمت جانتا تھا۔۔ مگر سب اسکو اسکے کمالات کو درخوراعتنا نہ گردانتے۔۔ سو وہ اداس دنیا پر نفرین بھیج کر ہجوم تنہائی میں جا بسا۔۔ کسی نے یونہی اس سے پوچھ ڈالا بھئ۔۔ کیا خود کو ضائع کرتے ہو کوئی کمال۔کیوں نہیں کر ڈالتے؟۔۔ کوئی سرد آہ بھر کر بولا۔۔ مجھے اڑنا نہیں آتا مجھے تیرنا بھی نہیں آتا میں سہج سہج چلتا ہوں تو سب کہتے ہیں اس میں کمال کیا ہے۔۔ کسی کو اسکی بات متاثر کر گئ۔۔ بولا مجھے سہج سہج کر چلنا نہیں آتا مجھے سکھائو۔۔ میں تو سیدھی راہ پر بھی ٹھوکر کھا جاتا ہوں۔۔ کوئی اٹھ کھڑا ہوا اسے سہج سہج کر چلنا سکھایا۔۔ یوں پہلی بار کسی کو کوئی اپنا پرستار بنا گیا۔۔ نتیجہ: انسان کیلیئے اڑنا تیرنا کمال نہیں انسان کیلیئے انسانیت کی راہ پر گر نہ پڑنا ...

غرارہ اور کلی کہانی

غرارہ کہانی۔۔ ایک بار ایک ہاتھی کا گلا خراب ہوگیا۔ آواز بیٹھ گئ۔۔ کھانے پینے سے گیا۔۔ خراش اتنی تھی کہ ایک لفظ سیدھا نہ بول پا رہا تھا۔۔ سب جانور اسکا مزاق اڑاتے ۔۔ چپ ہی رہنے لگا۔۔ زرافہ اسکا دوست تھا۔۔ اسے دانت میں درد ہو رہا تھا۔۔ ہاتھی کے پاس آیا بولا آئو ہم لومڑی حکیم سے کوئی دوا لے لیں۔۔ ہاتھی نے حامی بھر لی۔۔ دونوں لومڑی کے پاس آئے۔۔ لومڑی نے دونوں کا احوال سنا معائنہ کیا دو دوائیں سامنے رکھ دیں۔۔ ہاتھی سے کہا اس دوا کو پانی میں حل کر کے غرارے کرو۔ اور زرافے سے کہا تم اس دوا کو پانی میں گھول کر کلی کرو ۔ دونوں نے اسی وقت پانی میں گھولا مگر ایک گڑ بڑ ہو گئ۔۔ ہاتھی پانی منہ میں بھرتا غرارہ کرنے کی بجائے کلی کر دیتا۔۔ اور زرافہ کلی کرنے کی بجائے حلق میں غرارہ کرنے لگا۔۔ لومڑی نے سر پیٹ لیا۔۔ احمقوں۔۔ غرارہ پانی حلق میں بھر کر ہوا سے بلبلے بنانے کو کہتے۔۔ اس سے گلا سنکے گا چونکہ ہاتھی کا گلا خراب اسے غرارہ کرنا چاہیئے۔۔ جبکہ زرافے کے دانت میں درد ہے تو اسکو حلق تک پانی پنچانے کی ضرورت نہیں دانت تو منہ میں ہیں سو کلے میں پانی بھر کر گڑ گڑ کرو۔ دونوں کھسیائے ۔۔ اور سر ...

بکواس کے بارے میں بلاگ

بکواس۔۔ آجکا میرا بلاگ ہے بکواس کے بارے میں۔۔ بکواس ہر وہ چیز ہوتی جو بے مصرف ہو۔۔ اب بے مصرف کیا ہوتا یہ سوال اٹھا ہوگا آپکے دماغ میں۔۔ بے مصرف جیسے کہ یہ بلاگ۔۔ اسکا کوئی فائدہ نہیں یہ بکواس ہے۔۔ اسکو پڑھنے سے آپکو اسکو لکھنے سے مجھ کو کوئی فائدہ حاصل نہیں ہونا مگر آپ اسکو ابھی بھی پڑھے جا رہے یعنی آپ ایک بکواس کام کر رہے ہیں۔۔ ویسے عموما بکواس کو گفتگو کے زمرے میں استعمال زیادہ کیا جاتا  جیسے اگر یہی سب اگر میں کہہ رہی ہوتی اور آپ سن رہے ہوتے تو یہ بکواس کر رہی ہے ایسا آپ سوچتے اور اگر تھوڑے سے منہ پھٹ ہوں تو آپ صاف صاف کہتے وہ بھی میرے منہ پر۔۔۔ بکواس کرنا آسان نہیں ہوتا ہر کوئی بکواس کر بھی نہیں سکتا بکواس کرنا بھی ایک۔فن ہے اردو والا تو ہے ہی انگریزی والا بھی یعنی مزا آتا کرنے میں کرنے والے کو تو کم ازکم آتا ہی ہے۔۔ ویسے بھی ایک عام انسان ہمیشہ کوئی کار آمد عقل کی بات کر بھی نہیں سکتا زندگی کے کسی نہ کسی موڑ پر آپکو محض بکواس کرنی پڑتی۔۔سو کہہ سکتے بکواس کر لو ورنہ کبھی بہ کبھی کرنی تو پڑے گی۔۔ بکواس کرنے والے زہین ہوتے کیونکہ وہ اپنے دماغ کا استعمال کر رہے ہیں بکواس کر کے...

محبت کی مختصر کہانی۔۔۔shortest love story

Short love story Boy : I think I love you... Girl : U r not sure?... Boy : I am sure... Girl : I know u dont... Boy : y u said that... Girl : Becoz I know u... Boy : I know myselft better than u... Girl : so do u love me... Boy : Yes... Girl : see i know u ... u dont love me... Boy : ok i have some special feelings for u... Girl : hahahahhahahahahhahahhahahahahahahhaa محبت کی مختصر کہانی۔۔ لڑکا: مجھے لگتا ہے مجھے تم سے محبت ہے لڑکی:یقین سے نہیں کہہ سکتے؟ لڑکا: مجھے یقین ہے ایسا ہے لڑکی: مجھے پتہ ہے تمہیں محبت نہیں لڑکا: ایسے کیوں کہا ہے تم نے؟ لڑکی: کیونکہ میں جانتی ہوں تمہیں لڑکا: میں اپنے آپ کو تم سے زیادہ جانتا ہوں لڑکی: تو تم مجھ سے محبت کرتے ہو؟ لڑکا : ہاں لڑکی:دیکھا میں جانتی ہوں تمہیں۔۔۔تمہیں مجھ سے محبت نہیں لڑکا:ٹھیک ہے۔۔۔ میرے دل میں تمہارے لیئے خاص جزبات ہیں۔۔ لڑکی: ہاہاہاہہاہاہاہہاہاہاہہاہاہہا از قلم ہجوم تنہائی

قنوطی شاعری

چیرا دل تھا  عدو نے خون آنکھ سے جاری بھی ہوا میں کہتا ہوں مر چکآ اب تڑپ تڑپ کر ہے  مجھ میں کوئی منصفی کر  دیکھ مجھے  لفظوں سے وار کاری بھی ہوا قاضی نہیں  مانتاکہ لاش  نہیں مل  رہی ہے  مجھ  میں کوئی  مجھے لایا گیا تھا دنیا میں وہ ہی  کچھ پر بھاری بھی ہوا واپسی اختیار میں نہیں  مر بھی جانا چاہتا ہے مجھ میں کوئی میں چپ ہوں عیب دار ہوں کہہ پڑا  تو مجسم طراری بھی ہوا مجھ سے منسوب گناہ ہے کہ   بول اٹھتا ہے تڑپ کر مجھ میں کوئی پر ہجوم دنیا میں ایک تنہائی سے پل بھر  سکوت   جو طاری بھی ہوا یہ بھی میرا قصور نکلا کہ خاموش ہوگیا ہے بہت  کیوں مجھ میں کوئی از قلم ہجوم تنہائی

آسمان ساتھ دے۔۔asmaan saath day

برسے آسمان سے اور جل تھل سی ہو۔۔ ہر عکس دھندلا جائے بارش تیز سی ہو۔۔۔ موسم میرے دل کا دنیا پر چھا جائے۔۔ آج جب میں رونے لگوں تو۔۔ یہ آسمان ساتھ دے یہ جہاں ساتھ دے۔۔۔ تپتا رہے آگ سا اتنا گرم ہو۔۔ جھلس جائے ہر پتہ ایسی تپش ہو۔۔۔ کملا جائیں چہرے دھوپ کی حدت سے۔۔ آتش میرے دل کی سب پہ یو ں چھا جائے۔۔ آج جب میں تڑپنے لگوں  تو یہ آسمان ساتھ دے۔۔ یہ جہاں ساتھ دے۔۔ کھل تو جائیں آج یہ پھول سے چہرے ہنس پڑنے کو تیار ہر کوئی یہاں ہو گلستاں آج بہاروں سے بس آباد ہو۔۔ پھر مہک اٹھیں آنگن اپنے سب شاد ہوں خلش میرے دل کی چہرے پت نہ آجائے۔۔ یہ آسمان ساتھ دے یہ جہاں ساتھ دے دھوک سی اڑنے لگے زرد پتوں کا ہو سماء۔۔ چرمرا جائیں یا نہ جڑ سکیں ٹوٹیں اگر تو اسطرح دھند ہو تو اتنی ہو کچھ نظر نہ آسکے آج جب میں سب سے چھپوں تو۔۔ یہ آسمان ساتھ دے یہ جہان ساتھ دے۔۔ از قلم ہجوم تنہائی

خوشی کہانی۔۔

خوشی کہانی ایک تھا کوئی ۔۔ اسے کچھ ملا۔۔ بہت خوش ہوا۔۔ خوشی سے پاگل ہو اٹھا۔۔ پاگل ہوا تو ہوش کھو بیٹھا۔۔ ہوش کھو بیٹھا تو گم صم ایک کونے میں بیٹھا روتا رہتا۔۔ کسی نے پوچھا کیا ہوا ؟۔۔ کیا گزری تم پر۔۔ کوئی اداسی سے بولا۔۔ مجھے کچھ ملا میں خوشی سے پاگل ہو گیا اتنا کہ ہوش ہی کھو دیئے اب صدمے میں ہوں۔۔ کسی نے ہنسنا شروع کر دیا۔۔ ایسی بھی کیا مل۔جانے کی خوشی۔۔کہ ہوش کھودو۔۔ کوئی اداس سا ہو گیا۔۔ اب خوشی سے زیادہ کھو دینے کا غم محسوس ہوتا ہے۔۔ نتیجہ: چھن جانے کی تکلیف مل جانے کی خوشی سے زیادہ ہوتی ہے از قلم ہجوم تنہائی

yeh tu hay short urdu poem یہ تو ہے ...

yeh tau hay ... main be waja houn... maslas ka ek kona jesay... na ho tau darar bun jati hay... maslas adhora reh jata hay... mager jab maslas bun jata hay... mje nahi dekhta koi... maslas ko dekhtay hain... kitna mukamal hay  main shayad be waja houn... mery na honay se ferk perta hay... main maslas ka konsa kona houn...? kia ferk perta hay... main be waja houn... یہ   تو  ہے  ... میں  بے  وجہ  ہوں ... مثلث  کا  ایک  کونہ  جسے ... نا  ہو  تو  دراڑ  بن  جاتی  ہے . .. مثلث  ادھورا  رہ  جاتا   ہے ... مگر  جب  مثلث بن  جاتا  ہے ... مجھے   نہیں  دیکھتا    کوئی ... مثلث کو  دیکھتے  ہیں ... کتنا مکمل ہے  میں  شاید   بے  وجہ  ہوں ... میرے   نا  ہونے  سے  بس  فرق  پڑتا  ہے ... میں  مثلث کا  کونسا  کونہ  ہوں ؟...

pagal ki aik aur kahani... پاگل کی ایک اور کہانی

pagal ki aik aur kahani  logo ki nazar main woh pagal tha... sir jhukayay koi nadeeda nuqtay pe nazar jamayay ghanto betha rehy... pagal hua na... mujhe nahi laga tha... jantay hain q... us se bara pagal main tha... jo kae ghanto se use dekh reha tha... aur woh log b... jinho ne us pe ghor kia... wo kuch nahi ker reha tha... aur ap use kuch nahi kertay hue dekhtay jatay thay... pagal ap b tau huay na... Moral: jab samjh nahi ata tau keh detay hain us ne ajeeb likha tha... ajeeb tau main houn aap ajeeb nahi hue kia? پاگل کی ایک اور کہانی  لوگوں  کی  نظر  میں  وہ  پاگل  تھا ... سر  جھکایے  کوئی  نادیدہ  نقطے  پہ نظر  جمایے گھنٹوں  بیٹھا  رہے ... پاگل  ہوا  نا... مجھے  نہیں  لگا  تھا ... جانتے  ہیں  کیوں ... اس  سے  بڑا پاگل  میں  تھا ... جو  کئی گھنٹوں  سے  اسے  دیکھ  رہا  تھا ... اور  وہ...

sad urdu poetry main hunsta tha

Image
میں ہنستا تھا اتنا کہ لوگ تھے کہتے یہ دنیا میں ہنسنے آیا ہے میں ہنس کر تھا کہتا کبھی رویا تو غضب ڈھا ونگا آج جب میں رویا ساتھ یہ بھی سوچا کیا میں نے آج غضب ڈھایا ہے ؟ سوچتے ہوئےیہ مجھے تھوڑا اور رونا آیا ہے از قلم ہجوم تنہائی