Showing posts with label urdu adab. Show all posts
Showing posts with label urdu adab. Show all posts

Monday, January 22, 2018

اردو کے حروف تہجی سے بنی کہانی

حروف تہجی کہانی
آ: آج کی کہانی ہے
ا: الو کے بارے میں
ب: بڑا ہی کوئ
ت: تنک مزاج ترین تھا بات بات پر
ٹ: ٹیٹوا دبانے پر تل جاتا
ث : ثابت کھا جانے پر یقین رکھتا تھا

ج: جانور وں کو
 چ: چونچیں مار کر اڑجاتا۔ اسکی
ح: حرکتوں کی وجہ سےجانور اس سے
خ: خار کھاتے تھے
د: دور دور رہتے تھے اس سے
ڈ: ڈنڈا پاس رکھتے تاکہ جیسے ہی وہ اڑتا آئے
ذ: ذہر سے برے لگنے والے الو کو مار بھگائیں۔۔
ر: رات ہوتی تو بس الو کی حکمرانی ہوتی جنگل پر
ڑ:  ریڑ مار کررکھ دیتا پورے جنگل کی۔۔
ز: زواروں تک کو نہ چھوڑتا انکے سر پر اڑ اڑ کر زچ کر دیتا
س: سب نے ایکدن سوچا اس الو کو سبق سکھائیں
ش: شام ہوتے ہی سب چھپ کر بیٹھ گئے
اسکے لیے ڈھیر سارے لوازمات کھانے کے لائے ساتھ ہی ایک
ص: صندوق شہد کی مکھیوں سے بھر کر رکھ دیا الو نہیں جانتا تھا آج
ض: ضیافت کا اہتمام جانوروں نے اسکیلئے ایسا کر رکھا ہے۔۔
ط: طبیعت کا شرارتی تو تھا۔۔
صندوق دیکھ کر بھاگتا آیا۔۔میری دعوت کیلئے
ظ: ظروف بھی رکھ دینے تھے ادھورا کام کیا۔ مجھ سے پوچھ ہی لیتے
ف: فرمائش کر کے اپنی پسند کی دعوت کا اہتمام کرواتا۔۔
ق: قبول کر ہی لیتا ہوں یہ سب لوازم۔۔
اس نے سوچا اور
ک: کھانے پر ٹوٹ پڑا۔۔
کھا پی کر اس نے ڈکار لی۔۔تو دیکھا ایک صندوق بھی پڑا ہے۔۔
گ: گیا پاس آئو دیکھا نہ تائو کھول دیا۔۔
ل: لال لال چونچوں والی ڈھیر ساری شہد کی مکھیاں صندوق کھلتے ہی اس پر حملہ آور ہو گئیں
م: مرتا کیا نہ کرتا اڑا۔۔ مگر مکھیاں اسکے پیچھے پڑی رہیں۔۔
ن: نہ جانے کہاں کہاں ڈنک مارتی اسکو پورا جسم پھول گیا۔۔
و: وہ گھبراکر دریا کے پاس آیا۔۔
اس میں ڈبکی لگا لی۔۔
ہ: ہر وقت اس سے تنگ ہوتے رہتے جانور وں کواسکی درگت پر خوب ہنسی
ء : آئی
ی: یوں سب کو ہنستے دیکھ کر الو کو احساس ہوا سب اسکی شرارتوں کی وجہ سے اس کو بالکل پسند نہیں کرتے وہ شرمندہ ہوا۔۔
ے: دریا سے نکلا اور سب سے معافی مانگ لی۔۔
نتیجہ:اردو  میں دنیا کی ہر زبان کا لفظ شامل کیا جا سکتا ہے مگر اسکی یہ لشکری خصوصیت کو اسکی سب سے بڑی خامی مت بنایئے جن الفاظ کے اردو متبادل موجود ہے انکی جگہ انگریزی الفاظ استعمال کرکے اردو کی توہین مت کیجیئے
از قلم ہجوم تنہائی

Saturday, January 20, 2018

یہیں کہیں۔۔ اردو اداس شاعری

میں یوں تو ہوں یہیں کہیں
سچ کہوں تو ہوں کہیں نہیں
میرا پتا بتاتے ہیں وہ لوگ
جنہوں نے دیکھا مجھے کہیں نہیں
میرے ملال مجھے جینے نہ دیں
مر سکوں نہ میں اس ملال میں
میری قدر تو میں خود نہ جان سکا
میری وقعت بھی اب کہیں نہیں
میرے شور و شر سے بے زار تھے
میرے اپنے مجھ سے بد گمان تھے
 میں چپ ہوا تو پریشان ہیں
میرا  شور تھا کہیں نہیں
مجھے معنی عشق معلوم نہیں
مجھے آداب وفا بھی یاد نہیں
میں الفتوں سے مکر ہوں گیا
میرا دنیا میں کوئی کہیں نہیں
مجھے غرور تھا اپنی ذات پر
اپنی شخصیت اپنے کردار پر
خودی کو روند گیا ہوں خود ہی
میرا اپنا آپ اب کہیں نہیں
اب پوچھ لے ہجوم بھی
کہاں گیے اپنے اور احباب بھی
کیا بتاؤں میں تنہائی میں بھی
میرے اس پاس کہیں نہیں
از قلم ہجوم تنہائی

Friday, January 19, 2018

کمال کہانی

کمال کہانی
ایک تھا کوئی۔۔
تھا تو بہت کچھ ۔۔
مگر دنیا نے اسے کبھی قابل توجہ نہ گردانا۔۔
بہت کمال کا تھا۔۔ اسے بنا رکے بنا گرے چلنا آتا تھا۔۔ وہ محو سفر رہتا تھا مگر سہج سہج کر چلتا تھا۔۔ یہ کافی کمال کی بات تھی۔۔ کوئی زندگی کے سفر میں کیسے بنا رکے گرے سہج سہج کر چل سکتا؟۔۔
مگر اسکے کمالات کو ہمیشہ کمتر جانا جاتا گیا۔۔
کوئی اپنی قدر قیمت جانتا تھا۔۔ مگر سب اسکو اسکے کمالات کو درخوراعتنا نہ گردانتے۔۔
سو وہ اداس دنیا پر نفرین بھیج کر ہجوم تنہائی میں جا بسا۔۔
کسی نے یونہی اس سے پوچھ ڈالا
بھئ۔۔
کیا خود کو ضائع کرتے ہو کوئی کمال۔کیوں نہیں کر ڈالتے؟۔۔
کوئی سرد آہ بھر کر بولا۔۔
مجھے اڑنا نہیں آتا
مجھے تیرنا بھی نہیں آتا
میں سہج سہج چلتا ہوں تو سب کہتے ہیں اس میں کمال کیا ہے۔۔
کسی کو اسکی بات متاثر کر گئ۔۔
بولا
مجھے سہج سہج کر چلنا نہیں آتا مجھے سکھائو۔۔
میں تو سیدھی راہ پر بھی ٹھوکر کھا جاتا ہوں۔۔
کوئی اٹھ کھڑا ہوا
اسے سہج سہج کر چلنا سکھایا۔۔
یوں پہلی بار کسی کو کوئی اپنا پرستار بنا گیا۔۔
نتیجہ: انسان کیلیئے اڑنا تیرنا کمال نہیں انسان کیلیئے انسانیت کی راہ پر گر نہ پڑنا کمال ہوتا ہے۔۔
از قلم ہجوم تنہائی

Wednesday, January 17, 2018

غرارہ اور کلی کہانی

غرارہ کہانی۔۔

ایک بار ایک ہاتھی کا گلا خراب ہوگیا۔ آواز بیٹھ گئ۔۔ کھانے پینے سے گیا۔۔ خراش اتنی تھی کہ ایک لفظ سیدھا نہ بول پا رہا تھا۔۔ سب جانور اسکا مزاق اڑاتے ۔۔ چپ ہی رہنے لگا۔۔
زرافہ اسکا دوست تھا۔۔ اسے دانت میں درد ہو رہا تھا۔۔ ہاتھی کے پاس آیا بولا
آئو ہم لومڑی حکیم سے کوئی دوا لے لیں۔۔
ہاتھی نے حامی بھر لی۔۔ دونوں لومڑی کے پاس آئے۔۔
لومڑی نے دونوں کا احوال سنا معائنہ کیا
دو دوائیں سامنے رکھ دیں۔۔
ہاتھی سے کہا اس دوا کو پانی میں حل کر کے غرارے کرو۔
اور زرافے سے کہا تم اس دوا کو پانی میں گھول کر کلی کرو ۔
دونوں نے اسی وقت پانی میں گھولا مگر ایک گڑ بڑ ہو گئ۔۔
ہاتھی پانی منہ میں بھرتا غرارہ کرنے کی بجائے کلی کر دیتا۔۔
اور زرافہ کلی کرنے کی بجائے حلق میں غرارہ کرنے لگا۔۔
لومڑی نے سر پیٹ لیا۔۔
احمقوں۔۔ غرارہ پانی حلق میں بھر کر ہوا سے بلبلے بنانے کو کہتے۔۔ اس سے گلا سنکے گا چونکہ ہاتھی کا گلا خراب اسے غرارہ کرنا چاہیئے۔۔ جبکہ زرافے کے دانت میں درد ہے تو اسکو حلق تک پانی پنچانے کی ضرورت نہیں دانت تو منہ میں ہیں سو کلے میں پانی بھر کر گڑ گڑ کرو۔
دونوں کھسیائے ۔۔ اور سر ہلا کر منہ میں پانی بھر لیا۔۔ اس بار زرافے نے پانی کلے تک رکھا ہاتھی نے حلق تک پہنچایا۔۔
دونوں نے خوب غرارہ اور کلی کر کے تھوک دیا۔
لومڑی پر۔۔
لومڑی شرابور ہو گئ۔۔ اور غصے سے گھورنے لگی۔۔
دونوں نے معصوم سی شکل بنا کر کہا۔۔
غرارہ ہو یا کلی تھوکنا تو پڑتا ہے اب دوا نگل تو نہیں سکتے۔۔
لومڑی ٹھنڈی سانس بھر کے رہ۔گئ۔ اور بخار کی دوا ڈھونڈنے لگی۔۔ جنوری میں بے چاری پانی میں بھیگ جو گئ تھی۔
نتیجہ:  مشورہ سوچ سمجھ کر دینا چاہیئے۔۔ اب یہ نتیجہ کیوں نکلا۔۔ خود سوچیے اور سمجھ آیے تو پسند بھی کر لیں یہ کہانی

از قلم ہجوم تنہائی

Tuesday, January 16, 2018

بکواس کے بارے میں بلاگ

بکواس۔۔
آجکا میرا بلاگ ہے بکواس کے بارے میں۔۔ بکواس ہر وہ چیز ہوتی جو بے مصرف ہو۔۔ اب بے مصرف کیا ہوتا یہ سوال اٹھا ہوگا آپکے دماغ میں۔۔
بے مصرف جیسے کہ یہ بلاگ۔۔ اسکا کوئی فائدہ نہیں یہ بکواس ہے۔۔ اسکو پڑھنے سے آپکو اسکو لکھنے سے مجھ کو کوئی فائدہ حاصل نہیں ہونا مگر آپ اسکو ابھی بھی پڑھے جا رہے یعنی آپ ایک بکواس کام کر رہے ہیں۔۔ ویسے عموما بکواس کو گفتگو کے زمرے میں استعمال زیادہ کیا جاتا  جیسے اگر یہی سب اگر میں کہہ رہی ہوتی اور آپ سن رہے ہوتے تو یہ بکواس کر رہی ہے ایسا آپ سوچتے اور اگر تھوڑے سے منہ پھٹ ہوں تو آپ صاف صاف کہتے وہ بھی میرے منہ پر۔۔۔ بکواس کرنا آسان نہیں ہوتا ہر کوئی بکواس کر بھی نہیں سکتا بکواس کرنا بھی ایک۔فن ہے اردو والا تو ہے ہی انگریزی والا بھی یعنی مزا آتا کرنے میں کرنے والے کو تو کم ازکم آتا ہی ہے۔۔ ویسے بھی ایک عام انسان ہمیشہ کوئی کار آمد عقل کی بات کر بھی نہیں سکتا زندگی کے کسی نہ کسی موڑ پر آپکو محض بکواس کرنی پڑتی۔۔سو کہہ سکتے بکواس کر لو ورنہ کبھی بہ کبھی کرنی تو پڑے گی۔۔ بکواس کرنے والے زہین ہوتے کیونکہ وہ اپنے دماغ کا استعمال کر رہے ہیں بکواس کر کے ہی سہی۔۔ خاموش طبع انسان اپنے دماغ کا اگر ستر سے اسی فیصد استعمال کرتا تو بکواس کر سکنے والا انسان پورے نوے یا اس سے بھی زیادہ فیصد اپنا دماغ گھستا ہے۔۔
دماغ استعمال کرنا بے حد ضروری کام ہے۔۔ اگر آپ بکواس کرتے ہیں تو کوئی بات نہیں کم از کم اسکا آپکو نقصان نہیں الا اسکے کہ کوئی آپکی مسلسل بکواس سے عاجز آکر آپکا سر توڑنے کے در پے ہو جائے۔۔ سو بکواس بھی ہر وقت ہر جگہ ہر کسی کے ساتھ نہیں کرنی چاہیئے۔۔ خیر وہ تو دنیا کا ہر کام اعتدال اور میانہ روی کے ساتھ ہی کرنا چاہیئے ۔۔ بکواس بھی ۔۔
اچھا تو بکواس چونکہ بکواس ہوتی ہے بکواس کاکوئی سرا نہیں ہوتا کوئی موضوع بھی نہیں ہوتا مقصد تو ہوتا ہی نہیں ہے ہاں مگر بکواس وقت ضائع کرنے کے بہترین طریقوں میں سے ایک ہے اب جیسے آپ اپنا وقت ضائع کر رہے بکواس پڑھنے میں حالانکہ آپکو خوب خبر ہے میں نے اس بلاگ کی شروعات میں ہی واضح کر دیا تھا کہ یہ بلاگ بکواس کے بارے میں بکواس ہی ہے ۔۔ ویسے بکواس پڑھنا بھی دنیا کا۔بکواس ترین کام ہے مگر مبارک ہو ایسا نادر و نایاب عمل کرنے کا موقع آپکو ملا اور آپ نے اسکو ضائع نہیں کیا مزے سے بکواس پڑھے جا رہے ہیں۔۔
ویسے کبھی آپ نے سوچا بھی تھا کسی روز انٹرنیٹ پر آپ یہ بکواس پڑھیں گے اور کوئی اس بکواس کو نہ صرف لکھ ڈالنے کا اعزاز حاصل کر ے گی بلکہ آپ بھی چیدہ چیدہ افراد میں شامل ہوجائیں گے جو اس غیر معروف سے بلاگ کی سیر کرتے ہوئے اس بکواس کو پڑھیں گے۔۔
بکواس اردو کا لفظ ہے۔۔ اسکا مطلب یہ نہیں کہ آپ انگریزی میں بکواس نہیں کر سکتے ۔۔ بالکل کر سکتے بلکہ انگریزی کیاآپ بکواس کرنے والے بنیں دنیا کی ہر زبان آپکو کھلے دل سے بانہیں پھیلا کر خوش آمدید کہیے گی۔۔ اگر اس سب بکواس کو پڑھ کر آپکا بھی بکواس کرنے کا دل کرے تو پریشان نہ ہوں آپ جیسے بکواس (معزرت آپکو بکواس نہیں کہا پڑھ لیں پوری بات)
کو پڑھنے والے موجود ہیں تو میرے جیسے بکواس لکھنے والے بہتیرے۔۔
اچھا بکواس بند کر دی میں نے اتنی بکواس کافی ہے۔۔ باقی آئندہ
از قلم ہجوم تنہائی

محبت کی مختصر کہانی۔۔۔shortest love story

Short love story
Boy : I think I love you...
Girl : U r not sure?...
Boy : I am sure...
Girl : I know u dont...
Boy : y u said that...
Girl : Becoz I know u...
Boy : I know myselft better than u...
Girl : so do u love me...
Boy : Yes...
Girl : see i know u ... u dont love me...
Boy : ok i have some special feelings for u...
Girl : hahahahhahahahahhahahhahahahahahahhaa
محبت کی مختصر کہانی۔۔
لڑکا: مجھے لگتا ہے مجھے تم سے محبت ہے
لڑکی:یقین سے نہیں کہہ سکتے؟
لڑکا: مجھے یقین ہے ایسا ہے
لڑکی: مجھے پتہ ہے تمہیں محبت نہیں
لڑکا: ایسے کیوں کہا ہے تم نے؟
لڑکی: کیونکہ میں جانتی ہوں تمہیں
لڑکا: میں اپنے آپ کو تم سے زیادہ جانتا ہوں
لڑکی: تو تم مجھ سے محبت کرتے ہو؟
لڑکا : ہاں
لڑکی:دیکھا میں جانتی ہوں تمہیں۔۔۔تمہیں مجھ سے محبت نہیں
لڑکا:ٹھیک ہے۔۔۔ میرے دل میں تمہارے لیئے خاص جزبات ہیں۔۔
لڑکی: ہاہاہاہہاہاہاہہاہاہاہہاہاہہا

از قلم ہجوم تنہائی

قنوطی شاعری

چیرا دل تھا  عدو نے خون آنکھ سے جاری بھی ہوا
میں کہتا ہوں مر چکآ اب تڑپ تڑپ کر ہے  مجھ میں کوئی

منصفی کر  دیکھ مجھے  لفظوں سے وار کاری بھی ہوا
قاضی نہیں  مانتاکہ لاش  نہیں مل  رہی ہے  مجھ  میں کوئی
 مجھے لایا گیا تھا دنیا میں وہ ہی  کچھ پر بھاری بھی ہوا
واپسی اختیار میں نہیں  مر بھی جانا چاہتا ہے مجھ میں کوئی
میں چپ ہوں عیب دار ہوں کہہ پڑا  تو مجسم طراری بھی ہوا مجھ سے منسوب گناہ ہے کہ   بول اٹھتا ہے تڑپ کر مجھ میں کوئی
پر ہجوم دنیا میں ایک تنہائی سے پل بھر  سکوت   جو طاری بھی ہوا
یہ بھی میرا قصور نکلا کہ خاموش ہوگیا ہے بہت  کیوں مجھ میں کوئی
از قلم ہجوم تنہائی

Monday, January 15, 2018

آسمان ساتھ دے۔۔asmaan saath day


برسے آسمان سے اور جل تھل سی ہو۔۔
ہر عکس دھندلا جائے بارش تیز سی ہو۔۔۔
موسم میرے دل کا دنیا پر چھا جائے۔۔
آج جب میں رونے لگوں تو۔۔
یہ آسمان ساتھ دے
یہ جہاں ساتھ دے۔۔۔
تپتا رہے آگ سا اتنا گرم ہو۔۔
جھلس جائے ہر پتہ ایسی تپش ہو۔۔۔
کملا جائیں چہرے دھوپ کی حدت سے۔۔
آتش میرے دل کی سب پہ یو ں چھا جائے۔۔
آج جب میں تڑپنے لگوں  تو
یہ آسمان ساتھ دے۔۔
یہ جہاں ساتھ دے۔۔
کھل تو جائیں آج یہ پھول سے چہرے
ہنس پڑنے کو تیار ہر کوئی یہاں ہو
گلستاں آج بہاروں سے بس آباد ہو۔۔
پھر مہک اٹھیں آنگن اپنے سب شاد ہوں
خلش میرے دل کی چہرے پت نہ آجائے۔۔
یہ آسمان ساتھ دے
یہ جہاں ساتھ دے
دھوک سی اڑنے لگے زرد پتوں کا ہو سماء۔۔
چرمرا جائیں یا نہ جڑ سکیں ٹوٹیں اگر تو اسطرح
دھند ہو تو اتنی ہو کچھ نظر نہ آسکے
آج جب میں سب سے چھپوں تو۔۔
یہ آسمان ساتھ دے یہ جہان ساتھ دے۔۔

از قلم ہجوم تنہائی

Sunday, January 14, 2018

خوشی کہانی۔۔

خوشی کہانی
ایک تھا کوئی ۔۔
اسے کچھ ملا۔۔
بہت خوش ہوا۔۔ خوشی سے پاگل ہو اٹھا۔۔
پاگل ہوا تو ہوش کھو بیٹھا۔۔
ہوش کھو بیٹھا تو گم صم ایک کونے میں بیٹھا روتا رہتا۔۔
کسی نے پوچھا کیا ہوا ؟۔۔ کیا گزری تم پر۔۔
کوئی اداسی سے بولا۔۔
مجھے کچھ ملا میں خوشی سے پاگل ہو گیا
اتنا کہ ہوش ہی کھو دیئے اب صدمے میں ہوں۔۔
کسی نے ہنسنا شروع کر دیا۔۔
ایسی بھی کیا مل۔جانے کی خوشی۔۔کہ ہوش کھودو۔۔
کوئی اداس سا ہو گیا۔۔
اب خوشی سے زیادہ کھو دینے کا غم محسوس ہوتا ہے۔۔
نتیجہ: چھن جانے کی تکلیف مل جانے کی خوشی سے زیادہ ہوتی ہے
از قلم ہجوم تنہائی

Thursday, January 11, 2018

yeh tu hay short urdu poem یہ تو ہے ...

yeh tau hay ...
main be waja houn...
maslas ka ek kona jesay...
na ho tau darar bun jati hay...
maslas adhora reh jata hay...
mager jab maslas bun jata hay...
mje nahi dekhta koi...
maslas ko dekhtay hain...
kitna mukamal hay 
main shayad be waja houn...
mery na honay se ferk perta hay...
main maslas ka konsa kona houn...?
kia ferk perta hay...
main be waja houn...

یہ   تو  ہے  ...
میں  بے  وجہ  ہوں ...
مثلث  کا  ایک  کونہ  جسے ...
نا  ہو  تو  دراڑ  بن  جاتی  ہے . ..
مثلث  ادھورا  رہ  جاتا   ہے ...
مگر  جب  مثلث بن  جاتا  ہے ...
مجھے   نہیں  دیکھتا    کوئی ...
مثلث کو  دیکھتے  ہیں ...
کتنا مکمل ہے 
میں  شاید   بے  وجہ  ہوں ...
میرے   نا  ہونے  سے  بس  فرق  پڑتا  ہے ...
میں  مثلث کا  کونسا  کونہ  ہوں ؟ 
کیا  فرق  پڑتا  ہے ...
میں  تو  بے  وجہ  ہوں ...

از قلم ہجوم تنہائی

pagal ki aik aur kahani... پاگل کی ایک اور کہانی


pagal ki aik aur kahani 

logo ki nazar main woh pagal tha...
sir jhukayay koi nadeeda nuqtay pe nazar jamayay ghanto betha rehy...
pagal hua na...
mujhe nahi laga tha...
jantay hain q...
us se bara pagal main tha...
jo kae ghanto se use dekh reha tha...
aur woh log b...
jinho ne us pe ghor kia...
wo kuch nahi ker reha tha...
aur ap use kuch nahi kertay hue dekhtay jatay thay...
pagal ap b tau huay na...

Moral: jab samjh nahi ata tau keh detay hain us ne ajeeb likha tha...
ajeeb tau main houn aap ajeeb nahi hue kia?


پاگل کی ایک اور کہانی 
لوگوں  کی  نظر  میں  وہ  پاگل  تھا ...
سر  جھکایے  کوئی  نادیدہ  نقطے  پہ نظر  جمایے گھنٹوں  بیٹھا  رہے ...
پاگل  ہوا  نا...
مجھے  نہیں  لگا  تھا ...
جانتے  ہیں  کیوں ...
اس  سے  بڑا پاگل  میں  تھا ...
جو  کئی گھنٹوں  سے  اسے  دیکھ  رہا  تھا ...
اور  وہ  لوگ  بھی ...
جنہوں  نے  اس  پہ  غور  کیا ...
وہ  کچھ  نہیں  کر  رہا   تھا ...
اور  آپ   اسے  کچھ  نہیں  کرتے  ہوئے  دیکھتے  جاتے  تھے ...
پاگل  اپ  بھی  تو  ہوے  نا ...
نتیجہ  : جب  سمجھ  نہیں  آتا  تو  کہ  دیتے  ہیں  میں  نے  عجیب  لکھا  تھا ...
عجیب  تو  میں  ہوں  مانا  آپ  عجیب  نہیں  ہوئے  کیا ؟


از قلم ہجوم تنہائی

Wednesday, December 27, 2017

sad urdu poetry main hunsta tha


میں ہنستا تھا
اتنا کہ لوگ تھے کہتے
یہ دنیا میں ہنسنے آیا ہے
میں ہنس کر تھا کہتا
کبھی رویا تو غضب ڈھا ونگا
آج جب میں رویا
ساتھ یہ بھی سوچا کیا
میں نے
آج غضب ڈھایا ہے
؟
سوچتے ہوئےیہ
مجھے تھوڑا اور رونا آیا ہے
از قلم ہجوم تنہائی

short story

udaas urdu status

urduz.com kuch acha perho #urduz #urduqoutes #urdushayari #urduwood #UrduNews #urdulovers #urdu #urdupoetry #awqalezareen