ایک تھا فلسفی۔۔ اکیلا تھا۔۔ وہی جو کسی کو اکیلا دیکھ کر لوگ کرتے ہیں۔۔ اسے تنگ۔۔۔ کوئی جا پوچھنے لگا۔۔ کہاں گئیں وہ۔محفلیں۔۔ وہ زندہ دلی ۔۔۔۔ وہ قہقہے۔۔۔۔۔۔ وہ جو بات بے بات جھاڑ دیتے تھے لمبی تقریریں گر زندگی جینے کے سکھاتے تھےخواب دیکھتی آنکھیں کیا ہوئیں۔۔ کوشش کرتے ہاتھ کیا ہوئے۔۔ اب بھی وہیں اسی مقام پر ہو تو بدلے کیوں لگتے ہو۔۔ فلسفی ہنسا۔۔۔ میں تب اداس تھامجھے لگتا تھا اچھا ہوا نہیں ۔۔ پریشان تھا کب اچھا ہوگا روتا تھا کچھ اچھا ہو جائے خوش ہونا چاہتا تھا۔۔ مجھے بہت یاد آتا یے اپنا آپ۔ اپنے مستقبل سے بے خبر تھا خوش گمان تھا۔اب میں نہ اداس ہوں نا پریشان۔۔ روئے بھی عرصہ ہو گزرا۔ اب جو ہو سو ہو اب مجھے پروا نہیں رہی۔۔ فلسفی سپاٹ سے انداز میں بول رہا تھا۔۔ کوئی ہنسا۔۔۔۔۔ پوچھا۔ جانتے ہو میں کون؟ فلسفی نے سوالیہ نگاہ سے دیکھا۔۔ میں تمہاری۔خواہش۔۔۔۔۔ تم نے مجھے کہا تھا بس پورا ہو جائوں چاہے جب کبھی بھی بس تمہاری چاہت پوری ہو۔ تم خوش ہو جائو گے چاہے جتنا بھی عرصہ لگے اب ملا ہوں بولو کیا بر...
Hajoom E Tanhai and Urduz are inspiring Urdu web blogs offering a collection of motivational Urdu quotes, aqwal e zareen, Urdu moral stories, and life lessons. Dive into engaging Urdu metaphors and captivating, simple yet classic Urdu tales. Whether you're learning Urdu or seeking life-changing lessons, these blogs guide you towards a better, happier life. Explore moral-rich stories, timeless wisdom, and motivational content in Urdu, all designed to uplift and inspire."