Posts

Showing posts with the label yaad rakhyay series

چونچ کہانی '

چونچ کہانی ' ایک تھی چڑیا اس نے گھونسلا بنانا تھا اس نے اپنی چونچ میں گھاس کا تنکا اٹھایا اڑنے لگی اوپر کوا اڑ رہا تھا بولا چونچ میں کیا دبایا ہوا ہے اس نے جواب دیا گھاس کا تنکا تنکا گر گیا واپس آی نیا تنکا توڑا اڑنے لگی اوپر سے عقاب گزر رہا تھا بولا ننھی چڑیا تمہاری مونچھیں نکل آی ہیں ہا ہا ہا ہا چڑیا بولی نہیں بھیا گھاس کا تنکا لے جا رہی ہوں گھونسلا بنانا عقاب بولا اچھا معاف کر دو مذاق کر رہا تھا چڑیا مسکرائی اور واپسی کا سفر اختیار کیا کیوں کے تنکا گر چکا تھا پھر نیا تنکا توڑا اڑنے لگی ایک اور چڑیا ملی بولی تنکا لے کے جا رہی ہو سنو چڑیا نے دھیان نہیں دیا اس بار اپنی جگہ پر جا کر تنکے سے گھونسلا بنانا شروع کردیا جب گھونسلا بن گیا تو اترائی اترائی اڑ رہی تھی دوسری چڑیا ملی بولی گھونسلا بنا لیا؟ اس نے کہا ہاں کہنے لگی میں نے بھی جبھی پوچھ رہی تھی کہ میرے پاس کچھ تنکے بچ رہے تو تم لے لو مگر تم نے میری ایک نہ سنی چڑیا چونچ کھول کے رہ گئی نتیجہ : چونچ بند رکھنی چاہیے چاہے آپ گھونسلا بنا رہے ہوں یا بنا چکے ہوں از قلم ہجوم تنہائی

ہنسیے کہانی

Image
ہنسیے کہانی ایک تھا ہنس ہنستا رہتا تھا ہنس ہنس کے پاگل ہو گیا اس سے شتر مرغ نے پوچھا بھی ہنستے کیوں ہو؟ ہنس ہنس کر بولا یونہی شتر مرغ بولا ہونہہ یونہی تو پاگل ہنستے ہنس بولا تم دکھی ہوتے ہو تو کیا کرتے شتر مرغ بولا میں چپ رہتا روتا ہوں ہنس نے پوچھا جب ڈرتے تب ؟ شتر مرغ بولا : ریت میں منہ چھپا لیتا ہنس نے پوچھا اور جب خوش ہوتے شتر مرغ بولا ہنس ہنس کے اڑتا پھرتا ہنس نے پوچھا اور جب عام سا مزاج ہوتا تب شتر مرغ تب میں یونہی پھرتا رہتا کبی بیٹھ جاتا کبی تھوڑا خیر چھوڑو تم بھی بتاؤ تم جب دکھی خوش پریشان یا عام مزاج میں کیا کرتے ہنس ہنسنے لگا ہنستا رہا ہنستا گیا شتر مرغ بولا پاگل ہو گیا ہے یہ نتیجہ : پاگل ضروری نہیں کے وہ ہی ہو جو دکھائی دیتا ہے کچھ پاگل ایسے بھی ہوتے جسے شتر مرغ تھا از قلم ہجوم تنہائی

yaad rkhye series

Image
از قلم ہجوم تنہائی