Showing posts with label hajoom tanhai poetry. Show all posts
Showing posts with label hajoom tanhai poetry. Show all posts

Saturday, February 24, 2018

امریکہ کی چھوٹی سی فرمائش

 امریکہ کی چھوٹی سی فرمائش 
سنو پاکستان 
مرے گھر میں میلہ  لگا ہے 
 بہت سے خوش کن تماشے ہو  رہے ہیں 
سب ہنس رہے ہیں 
سب خوش ہیں 
تمہارے حال پر سب ہنستے ہیں 
انکو اور ہنسانا ہے 
 تم بھی شامل ہو جاؤ 
مگر تماشا کرنے کے لئے 
کہ ہمیں اور خوش ہونا ہے 
ہمیں آتش بازی پسند ہے 
ایک چھوٹی سی فرمائش ہے 
تم اپنا گھر  جلا دو 
کہ اس آتش بازی سے سب خوش ہو جائیں گے 
بس چھوٹی سے فرمائش ہے 
از قلم ہجوم تنہائی

Thursday, January 11, 2018

yeh tu hay short urdu poem یہ تو ہے ...

yeh tau hay ...
main be waja houn...
maslas ka ek kona jesay...
na ho tau darar bun jati hay...
maslas adhora reh jata hay...
mager jab maslas bun jata hay...
mje nahi dekhta koi...
maslas ko dekhtay hain...
kitna mukamal hay 
main shayad be waja houn...
mery na honay se ferk perta hay...
main maslas ka konsa kona houn...?
kia ferk perta hay...
main be waja houn...

یہ   تو  ہے  ...
میں  بے  وجہ  ہوں ...
مثلث  کا  ایک  کونہ  جسے ...
نا  ہو  تو  دراڑ  بن  جاتی  ہے . ..
مثلث  ادھورا  رہ  جاتا   ہے ...
مگر  جب  مثلث بن  جاتا  ہے ...
مجھے   نہیں  دیکھتا    کوئی ...
مثلث کو  دیکھتے  ہیں ...
کتنا مکمل ہے 
میں  شاید   بے  وجہ  ہوں ...
میرے   نا  ہونے  سے  بس  فرق  پڑتا  ہے ...
میں  مثلث کا  کونسا  کونہ  ہوں ؟ 
کیا  فرق  پڑتا  ہے ...
میں  تو  بے  وجہ  ہوں ...

از قلم ہجوم تنہائی

Saturday, December 2, 2017

میں وہ متروک لفظ ہوں...


میں وہ متروک لفظ ہوں...
کتابوں میں نظر نہیں آتا
جھٹک کے ہاتھ قلم چلاتا ہے مصنف 
سیاہی دشمنی ایسی مجھے لکھا نہیں جاتا 
دکھائی دے جاؤں گر کسی کو سویے قسمت 
تلفظ غلط ہوگا ایسا صحیح پڑھا نہیں جاتا
مجھے زبان دانی میں تلاش کر لو تلاش لو لغت بھی
جو روز مرہ استمال ہو
زبان درازی میں میں نہیں آتا
میرے حرف کرب و فغاں سے ہیں سخن وروں کی زبان سے ہیں
مجھ میں تلاش راحت و مسرت نہ کر میں ان لفظوں میں نہیں اتا
ڈھونڈ تاریخ کے حوالوں میں مجھے الفت کے پیغاموں میں
میں داستانوں میں ذکر خاص تھا
اب مگر تصنیف میں نہیں آتا
نیے لفظ تلاش کرنے ہو ہجوم تنہائی سے پوچھ لو
ایجاد مجھے کر دیگی گر اردو پر حرف نہیں آتا


از قلم ہجوم تنہائی

Tuesday, November 21, 2017

اے چاندنی شب... ay chaandi shab


اے  چاندنی  شب...
کہاں  بسیرا  کرتی  ہے ...
چند  کی  آخری  تاریخوں  میں ...
ہجر    کے  وار سہتے  ہیں ...
محبّت  میں  مبتیلا ضدی  ڈیل...
بڑا  انتظار  کرتے  ہیں ...
کرن  کوئی  پھوٹے ...
ان  اندھیری  راہوں میں ...
وصل کی  کوئی  صورت  ہو ...
مہکتے  پھول  تھامے  ہاتھ  میں ...
بہت  انتظار  کرتے  ہیں ...
بتا  کہاں  بسیرا  ہے  تیرا ...


از قلم ہجوم تنہائی



Ay Chandni Shab...
kahan baseera kerti hay...
chand ki akhri tareekhoun main...
hijar k waar sehtay hain...
muhabbat main mubtilla Ziddi Dil...
bara intezaar kertay hain...
Kiran koi phootay...
In andheri rahoun main...
wasal ki koi soorat ho...
Mehkte Phool thamay hath main...
boht intezar kertay hain...
bata kahan baseera hay tera...



by hajoom e tanhai 

Wednesday, November 1, 2017

سانپ کہانی saanp aur aadmi kahani

saanp kahani
ek tha aadmi us nay saanp paala hua tha 
saanp nay kabhi aadmi ko kaata nahi tha ek din us ne socha k woh saanp ko kaat ke dekhay woh zehreela hay ya nahi
us nay saanp ki gardan main daant gaar diye 
saanp tarpa aur mer gaya 
aur 
aadmi bhi...
kia saanp zehreela tha?
nahi
kia aadmi zehreela tha?
nahi 
aadmi is liye mra kiun k saanp nay usay jawaab main kaat nahi
saanp ko yeh gham khaa gaya mujhe is aadmi nay kaat khaya ...
nateeja : jaan lenay ka shoq jaan lewa hota hay


by hajoom e tanhai 
سانپ کہانی 
ایک تھا آدمی اس نے سانپ پال رکھا تھا سانپ نے کبھی اسکو کاٹا نہیں تھا . ایک دن اس نے سوچا کے وہ سانپ کو کاٹ کے دیکھے وہ زہریلا ہے یا نہیں 
اس نے سانپ کی گردن میں دانت گاڑ دئیے
سانپ تڑپا مر گیا
اور آدمی بھی 
کیا سانپ زہریلا تھا؟
نہیں
کیا آدمی زہریلا تھا؟
نہیں
آدمی اس لئے مرا کیوں کے سانپ نے اسے جواب میں کاٹا نہیں
سانپ کو یہ غم کھا گیا مجھے اس آدمی نے کاٹ کھایا
نتیجہ : جان لینے کا شوق جان لیوا ہوتا ہے


از قلم ہجوم تنہائی

Saturday, October 28, 2017

چونچ کہانی '


چونچ کہانی '
ایک تھی چڑیا
اس نے گھونسلا بنانا تھا
اس نے اپنی چونچ میں گھاس کا تنکا اٹھایا اڑنے لگی
اوپر کوا اڑ رہا تھا بولا چونچ میں کیا دبایا ہوا ہے
اس نے جواب دیا گھاس کا تنکا
تنکا گر گیا
واپس آی نیا تنکا توڑا
اڑنے لگی
اوپر سے عقاب گزر رہا تھا
بولا ننھی چڑیا تمہاری
مونچھیں نکل آی ہیں
ہا ہا ہا ہا
چڑیا بولی نہیں بھیا گھاس کا تنکا لے جا رہی ہوں گھونسلا بنانا
عقاب بولا اچھا معاف کر دو مذاق کر رہا تھا
چڑیا مسکرائی اور واپسی کا سفر اختیار کیا
کیوں کے تنکا گر چکا تھا
پھر نیا تنکا توڑا اڑنے لگی
ایک اور چڑیا ملی بولی تنکا لے کے جا رہی ہو سنو
چڑیا نے دھیان نہیں دیا اس بار اپنی جگہ پر جا کر تنکے سے گھونسلا بنانا شروع کردیا
جب گھونسلا بن گیا تو اترائی اترائی اڑ رہی تھی دوسری چڑیا ملی
بولی گھونسلا بنا لیا؟
اس نے کہا ہاں
کہنے لگی میں نے بھی جبھی پوچھ رہی تھی کہ میرے پاس کچھ تنکے بچ رہے تو تم لے لو
مگر تم نے میری ایک نہ سنی
چڑیا چونچ کھول کے رہ گئی
نتیجہ : چونچ بند رکھنی چاہیے چاہے آپ گھونسلا بنا رہے ہوں یا بنا چکے ہوں
از قلم ہجوم تنہائی

main sinf e nazuk hajoom e tanhai poetry


میں صنف  نازک 
کمزور جان 
وجور  رکھتی ہوں 
حیثیت نہیں 
حاصل رکھتی ہوں 
ملکیت نہہیں 
گویائی رکھتی ہوں 
شنوائی نہیں 
ہمسفر رکھتی ہوں 
ہم نوائی نہیں 
شعور رکھتی ہوں تو بس اتنا
 میرا ہونا بھی اتنا ہی 
جتنا مرا نہ ہونا  



از قلم ہجوم تنہائی

آزاد نظم میں ......

آزاد نظم 
میں ......

آج ایک عجیب واقعہ ہوا 
پرانی دراز کھنگالی 
کچھ ردی نکلی 
کچھ تصویریں پرانی 
ایک ہنستا چہرہ تھا 
خوش باش ہو جیسے
مانوس سا لگا
ایسے کے دیکھا ہو تھوڑی ہی دیر پہلے
یہ طمانیت کی سرخی
یہ تہنیتی مسکان
بس یہ اجنبی لگے ہے
میں سوچ میں پڑی ہوں
کون ہے یہ آخر ایسا
کچھ کچھ مجھ جیسا
ارے شاید یہ پرانی تصویر ہے میری
مگر کیا ہوا تھا اسے
پہچانی نہیں جا رہی
کیا ہوا ہے اب مجھے
خود کو ہی پہچان نہیں پا رہی



از قلم ہجوم تنہائی

Friday, October 27, 2017

بلی کہانی

بلی کہانی
..
ایک  تھی  بلی  الٹا  لٹک  سکتی تھی .
ایک  دن  اسے  ایک  بچے  نے  الٹا  لٹکا  دیکھا  تو  شور  کرنے  لگا  وہ  دیکھو  بلی  الٹی  لٹکی  ہوئی  ہے ,
پھر  بلی  سے   بولا  تم  ایسی  ہی لٹکی  رہنا  میں  اپنے  دوستو  کو  بلا  کے  لاتا  ہوں .. گیا  بلا  کے  لایا مگر دیر لگ گئی..
بلی  تھک  کے  سر  کے  بل  گری  مر  گئی ..
نتیجہ : کسی  کو  اپنے  شغل  کے  لیے لٹکا  کے  مت  رکھیں ..

از قلم ہجوم تنہائی

چیتا کہانی ...

چیتا کہانی ...
ایک  تھا  برفانی  چیتا  برف  میں  رہتا  تھا

برف   سے ڈھکے پہاڑوں میں رہتا تھا 
اتنی  ٹھنڈ  تھی  وہاں  کے   دریا  بھی  جم  گیے  تھے  
برفانی  چیتے  کو  ٹھنڈ بھی لگ رہی  تھی 
وہ  دریا  کے  کنارے  گیا  
اپنے  ناخن  مار  مار  کر  کھودا  برف چٹخی  برف  ٹوٹی  
جہاں  کنارے  کھڑا  تھا  ادر  کی  بھی  برف  ٹوٹی  
دھڑام  سے  گرا  پانی  میں 
تیرنا  آ تا  تھا  جھر جھری  لے  کے  بہار  نکلا  اور  چلا  گیا ...
آپ  سوچ  رہے  ہونگے  کیوں  توڑ رہا  تھا  برف ...
وہ  بھی  ٹھنڈ  میں ...
اسے  پیاس  لگ  رہی  تھی    
:)
نتیجہ  : ٹھنڈ  میں  پانی  نہ  پینا  آپ  کے  گردوں  کے  لئے  نقصان  دہ  ہے  


از قلم ہجوم تنہائی

Thursday, October 26, 2017

ہنسیے کہانی



ہنسیے کہانی
ایک تھا ہنس ہنستا رہتا تھا
ہنس ہنس کے پاگل ہو گیا
اس سے شتر مرغ نے پوچھا بھی ہنستے کیوں ہو؟
ہنس ہنس کر بولا یونہی
شتر مرغ بولا ہونہہ یونہی تو پاگل ہنستے
ہنس بولا تم دکھی ہوتے ہو تو کیا کرتے
شتر مرغ بولا میں چپ رہتا روتا ہوں
ہنس نے پوچھا جب ڈرتے تب ؟
شتر مرغ بولا : ریت میں منہ چھپا لیتا
ہنس نے پوچھا اور جب خوش ہوتے
شتر مرغ بولا ہنس ہنس کے اڑتا پھرتا
ہنس نے پوچھا اور جب عام سا مزاج ہوتا تب
شتر مرغ تب میں یونہی پھرتا رہتا کبی بیٹھ جاتا کبی تھوڑا
خیر چھوڑو تم بھی بتاؤ تم جب دکھی خوش پریشان یا عام مزاج میں کیا کرتے
ہنس ہنسنے لگا
ہنستا رہا ہنستا گیا
شتر مرغ بولا پاگل ہو گیا ہے یہ
نتیجہ : پاگل ضروری نہیں کے وہ ہی ہو جو دکھائی دیتا ہے کچھ پاگل ایسے بھی ہوتے جسے شتر مرغ تھا

از قلم ہجوم تنہائی

بطخ کہانی

بطخ کہانی
ایک تھی بطخ
قین قین کرتی پھرتی
قین قین سریلی سی آواز میں کرتی تھی
اس نے سوچا وہ سب بطخوں کو جمع کر کے کونسرٹ کرے 
اس نے جمع کیا سب کو قین قین شروع کر دی
بطخوں کو پسند آئی
اب روز بطخیں جمع ہوتیں اور قین قین سنتیں
ایک دن بطخ کا موڈ نہیں تھا اس نے قین قین نہیں کی
بطخوں نے غصے سے اسے گنجا کر دیا
اب وہ جہاں جاتی سب کہتے
وہ دیکھو گنجی بطخ
سب بھول گیے تھے کے وہ اچھی قین قین کرتی تھی
نتیجہ : گنجے لوگوں کی کوئی قدر نہیں کرتا

از قلم ہجوم تنہائی

Wednesday, October 25, 2017

کیچڑ کہانی

کیچڑ کہانی
ایک تھا راستہ اس پر بہت کیچڑ تھی
ایک اجلے کپڑے والا آدمی وہاں سے گزرنے لگا
اس راستے سے گزر کر آتے ایک کیچڑ میں لت پت آدمی اسے ٹوک گیا آگے مت جاؤ کیچڑ ہے
اس نے سر ہلایا آگے بڑھ گیا 
واپس آیا تو لوگ دیکھ کر حیران ہوئے اسکا تو دامن صاف تھا لوگوں نے پوچھا کیا ماجرا ہے
آدمی نے اشارے سے اس پگڈنڈی کآ بتایا جو وہ کیچڑ کنارے زمین پر خشک مٹی ڈال کر بناتا آیا تھا لوگ خوش ہوئے اور پگڈنڈی استمعال کرتے رہے کچھ گرمی پڑی کیچڑ ختم ہو گیئی
ایک اور اجلے کپڑوں والا آدمی وہاں سے گزرنے لگا اس راستے سے گزر کر آنے والے آدمی نے اسے ٹوکا
پتہ ہے یہاں اتنی کیچڑ ہوتی تھی کہ تمھارے سارے کپڑے خراب کر دیتی اگر ختم نہ ہوتی
آدمی نے دلچسپی سے پوچھا کہاں ہوتی تھی ؟
نتیجہ : کیچڑ سے بچا جا سکتا ہے

از قلم ہجوم تنہائی

قنوطی کہا نی


قنوطی کہا نی
ایک بار ایک قنوطی اکیلا بیٹھا وقت گزاری کے لئے اچھا اچھا سوچنے لگا جیسے کہ وہ آج اداس نہیں ہے خوش ہے
وغیرہ وغیرہ
پھر اس نے قنوطیت سے سوچا 
یہ سب تو میں نے سوچا ہی ہے بس
نتیجہ : خود سوچیے

از قلم ہجوم تنہائی

Monday, October 23, 2017

تھوک کہانی



تھوک کہانی
ایک بار ایک مکڑی جالا بنا کر اونچے پہاڑ سے اتر رہی تھی
کیا دیکھتی ہے تیزی سے چڑھتی ایک چونٹی اس کی جال میں پھنس گی ہے
مکڑی ایک تو بھوکی نہیں تھی دوسرا اتنی سی چونٹی سے پیٹ نہ بھرتا اس نے سوچا چھڑا دے 
اسے اپنی طرف آتآ دیکھ کر چونٹی کے اوسان خطا ہو گے
مکڑی مسکرائی اسے بچایا پوچھا اوپر کاہے کو جاتی ہو
چونٹی بولی مقابلہ ہے مجھے پہلا انعام لینا ہے
مکڑی سر ہلا کر واپس ہو لی زمین پر پہنچی تو ڈھیر ساری بوندیں آ گریں اس نے چہرہ صاف کر کیے اوپر دیکھا درجنوں چونٹیا ں تھوک کر دیکھ رہی تھیں کس کا تھوک پہلے پہنچا 
نتیجہ : تھوک نیچے پہلے جسکا بھی آیے جیت اسکی ہوتی جسکا تھوک کسی کے او پر نہ آیے

از قلم ہجوم تنہائی

Sunday, October 22, 2017

کتا کہانی ...kutta kahani


کتا  کہانی ...
ایک  تھا  آدمی 
اس  نے  کتا پالا  ہوا  تھا  
کتے  کا  خیال  رکھتا  کتے  کی  پروا  کرتا  تھا  
مگر  کتے  کو  نجس  بھی  سمجھتا  تھا  
کتا  بھی  پیار  کرنے  لگا  
اسکا  دل  چاہتا  کے  آدمی  کے  پاؤں  کہتے  آدمی  جب  بھی  کتا  قریب  اتا  ایک  قدم  دور  ہو  جاتا  تھا 
ایک  بار  کتے  نے  آدمی  کے  پاؤں چاٹے  اس  نے  جھڑک  دیا  کتے  کو  اور  پاؤں  دھو  لئے  
آیندہ  جب  بھی  وہ  کتے  کے  پاسس  اتا  کتا  قریب  نہیں  آتا  تھا  
آدمی  کو  اس  پر  پیار  آیا  
اس  نے  جوتا  پہنے  پہنے  ہی  اس  کے  سر  پی  پاؤں  پھیرا 
کتا  ممنون  ہوا  
اب  کتے  کو  پیار  آتا  تو  وہ آدمی  کے  سامنے  لوٹیاں  لگاتا 
آدمی  جواب  میں  جوتے  والا   پاؤں  اس  کے  سر  پر  پھیر  دیتا  تھا 
کتا  اس  میں  بھی  خوش  تھا ...
.
.
.
نتیجہ : پیار  میں  کتے  والی  نہ  کریں ...


kutta kahani...
ek tha admi
us nay kutta pala hua tha
kuttay ka khayal rekhta kuttay ki perwa kerta tha 
magr kuttay ko najis bhi samjhta tha
kutta bhi pyar kerny laga
uska dil chahta kay aadmi kay paaon chatay admi jab bhi kutta qareeb ata ek qadam door ho jata tha
ek bar kuttay ne aadmi kay paaon chatay us ne jhirak dia kuttay ko aur paaon dho liye
ainda jab bhi woh kuttay kay pass ata kutta qareeb nahi aata tha
admi ko us pr pyr aya
us ne joota pehnay pehnay hi us kay sir pe paaon phaira
kutta mamnoon hua
ab kuttay ko pyar aata tau wo aadmi kay samny lautyaan lagata
admi jawab main jootay wala paaon us kay sir pr phair deta tha
kutta is main bhi khush tha...
.
.
.
Moral: pyar main kuttay waali na kerain...

از قلم ہجوم تنہائی

Saturday, October 21, 2017

چھوٹا دماغ کہانی




ایک تھی چڑیا 
ایک دن ایک ابا بیل سے اسکی لڑائی ہوگئی
ابا بیل بولا میں بڑا ہوں میرا دماغ بھی بڑا ہے
چڑیا بولی دماغ میرا بڑا ہے 
دونوں کی بحث بڑھی 
ابا بیل نے چڑیا کو چونچیں مار مار کر زخمی کر دیا
چڑیا روتی رہ گئی 
کوا دور سے انھیں دیکھتا رہا 
پاس آیا بولا 
اگر بڑے کی بات ہے تو ابا بیل کا دماغ بڑا ہے کیوں کہ ابابیل بڑا ہے 
مگر دماغ بڑا ہونے سے زیادہ اہم ہے عقل کس کے دماغ میں زیادہ ہے 
ابا بیل اور چڑیا حیران ہوئے 
اسکا فیصلہ کیسے کریں ؟
کوا بولا 
چھوٹا دماغ پریشان رہتا اور رکھتا ہے 
ابا بیل فورا بولا میں تو بالکل پریشان نہیں رہتا 
مرے خاندان میں آج تک کوئی کبھی پریشان نہیں ہوا 
پریشانی ہوتی کیا ہے ہمیں پتا ہی نہیں ہے 
کوا اور چڑیا ہنس پڑے 
کیوں ہنس رہے ہو ؟
ابا بیل پریشان ہو گیا تھا 
نتیجہ : پریشان عقل مند بھی ہوتے آپ پریشان نہ ہوں 

از قلم ہجوم تنہائی 

Wednesday, October 18, 2017

daant kahani ڈانٹ کہانی


ڈانٹ کہانی۔۔۔
ایک تھا کوئی اسے بات بات پر ہر کسی کو ڈانٹنے کی عادت تھی۔غلطی کسی کی ہو سامنے کوئی بھی ہو اس سے ڈانٹ کھا لیا کرتا تھا۔ ایک بار وہ حسب عادت لوگوں کو انکی لا پرواہی پر  ڈانٹتا ہوا جا رہا تھا کہ اسکا سامنا کسی ڈانٹنے والے سے ہوگیا۔دونوں نے ایک دوسرے کو گھورا اور ڈانٹنے لگے کیوں گھورا۔۔ مجھے۔۔دونوں ڈانٹتے ہوئے لڑ پڑے پاس سے کسی نے گزرتے ہوئے ان دونوں کو ڈانٹ دیا
یہ کوئی لڑنے کی بات ہے بھلا؟ 
نتیجہ: ڈانٹیئے مگر ڈانٹتے ہوئے یاد رکھیئے ڈانٹ پڑ بھی جاتی ہے کبھی کبھی۔۔ 

از قلم ہجوم تنہائی







daant kahani

short story

udaas urdu status

urduz.com kuch acha perho #urduz #urduqoutes #urdushayari #urduwood #UrduNews #urdulovers #urdu #urdupoetry #awqalezareen