انوکھی کہانی تیسری قسط
انوکھی کہانی تیسری قسط انوکھی تمہیں پرنسپل صاحب بلا رہے وہ حسب معمول اکیلی آدھی چھٹی میں بیٹھی باقی بچوں کو کھیلتے دیکھ رہی تھی جب ایک بچہ بھاگتا ہوا آیا اور اسے بتا کر واپس بھاگ گیا وہ پیچھے پکار کر پوچھتی رہ گئی کیوں بلا رہے خیر کیا ہو سکتا تھا وہ پرنسپل صاحب کے کمرے میں آگئی بیٹا ادھر آؤ انہوں نے پیار سے اسے پاس بلایا وہ حیران سی ان کے پاس چلی ای ان کے پاس دو لوگ بیٹھے تھے جو حلیے سے کافی معتبر دکھائی دیتے تھے اور تھوڑے بیزار بھی دکھائی دیتے تھے بیٹا ان سے کہو ہمارے اسکول کی رپورٹ اچھی بنائیں اور رشوت لے لیں آرام سے انوکھی نے ان کے کہے الفاظ د ہرا دیے ....................................... رات کو کھانا کھاتے اسے جانے کیا یاد آیا پوچھنے لگی ابو رشوت کیا ہوتی؟ اگر آپکو کوئی کام کرنا چاہیے اپکا فرض ہے کرنا اور پھر بھی اس کام کو کرنے یا نہ کرنے کے آپ پیسے وصول کریں یا تحفہ کوئی بھی نا جائز فائدہ اٹھائیں تو اسے رشوت کہتے ابو نے تفصیل سے بتایا مگر کوئی کام آپکو کرنا ہی ہے اس کے کوئی...