دل جلانے کی بات کرو
بس چڑانے کی بات کرو
بات کرو ایسی کہ تن بہ دن میں آگ لگ جایے
سب کو تپا نے کی بات کرو
بات ہو ایسی سن کر اگلےکا خون جل جایے
آگ لگانے کی بات کرو
اب جب سنو کسی کی تو دس سنا بھی دو
کھری کھری سنانے کی بات کرو
حد کردی دنیا نے بھی تمہیں تپانے کی
تم اب دنیا کو ستانے کی بات کرو
ہجوم جس لہجے میں مخاطب ہو اب تم سے
تنہائی تم وہ زہر خند انداز اپنانے کی بات کرو
از قلم ہجوم تنہائی
No comments:
Post a Comment