ایک تھا کیکٹس ۔۔ صحرا میں اگا نہ کسی نے دیکھا نہ بھالا۔ کوئی گزرتے ہوئے نگاہ بھر گیا تو منہ بنا گیا۔ یونہی کہہ ڈالا بے کار پودا کانٹے دار۔نہ پھول نہ پھل نرا بوجھ دھرتی پر کیکٹس کے دل میں یہ جملہ ترازو ہوا سوچا کیا مقصد رہا میرا وجود خار دار بد شکل ۔ ہونا بے کار ہونے سے لوگ بیزار۔ قریب تھا کہ پودا سوکھتا جاتا دنیا سے روٹھتا جاتا۔ اس نے آخری سہارے کیلئے دعا کی۔ یا خدا مجھے گلاب بنا دے۔ کوئی گھڑی قبولیت کی تھی ۔ کیکٹس روتے روتے سو گیا ۔صبح آنکھ کھلی تو پھولوں کے کنج میں سبک ہوا سے کھل رہا تھا۔ اسکی خوشبو چار سو پھیل رہی تھی اسکا وجود سب بدل چکا تھا۔ وہ اب ایک کھلتے گلابی رنگ کا گلاب کا پھول بن چکا تھا۔ اتنا خوبصورت کہ جب مالی آیا تو اسکی خوبصورتی سے متاثر ہو کر چن چن کر اکٹھے کیئے پھولوں میں رکھ لیا۔ اسکو ایک خوبصورت گلدستے کا حصہ بنا کر دکان میں سجا دیا گیا۔ سنگ اور بھی کئی حسین گلاب تھے۔ کسی خوش ذوق کی۔نگاہ پڑی اس گلدستے کو چن لیا۔ اٹھایا اور خرید لیا۔ یہ گلدستہ اسے آج اپنے ایک دوست کی شادی میں اسے تحفتا پیش کرنا تھا۔ اس نے بڑے خلوص سے دلہا بنے دوست کو بڑا سا گلدستہ پیش کیا ج...
Hajoom E Tanhai and Urduz are inspiring Urdu web blogs offering a collection of motivational Urdu quotes, aqwal e zareen, Urdu moral stories, and life lessons. Dive into engaging Urdu metaphors and captivating, simple yet classic Urdu tales. Whether you're learning Urdu or seeking life-changing lessons, these blogs guide you towards a better, happier life. Explore moral-rich stories, timeless wisdom, and motivational content in Urdu, all designed to uplift and inspire."