Hud hud kahani
ایک تھا ہد ہد شاخ پر بیٹھا تھا کوئل پاس سے گزری بولی اکیلے بیٹھے ہو بے چارے ہو کسی فاختہ کے ساتھ ہی بیٹھ جائوہد ہد چپ رہا ۔ کوئل کی فاختہ سے دوستی تھی اس سے ذکر کیا اسے منا کر لائی ہد ہد کے پاس لا بٹھایا۔ اگلے دن گزری اب دو نوں چپ بیٹھے تھے۔ بولی دونوں چپ بیٹھے ہو بے چارے ٹھہرو میں گانا سناتی ہوں۔ کوئل گانے لگی۔ ہد ہد اور فاختہ دونوں بیزار ہو کر اڑ گئے۔ کوئل کو کسی نے گانے کے دوران زور دار جھانپڑ لگایا کوئل گھبرا کر آنکھیں کھولتی ہے مادہ ہد ہد خونخوار نگاہوں سے دیکھتے پوچھ رہی تھی میرا ہد ہد کہاں ہے اور یہ پر کس کے ہیں سب سے بڑھ کر تم یہاں کیا کر رہی ہو کوئل گھبرا گئ بولی۔۔ ممم میں گانا سنا رہی تھی۔مادہ ہد ہد نے ایک اور جھانپڑ لگایا۔۔بولی گانا گا کے میرا ہد ہد اڑا دیا اب جائو لیکر آئو اسے کوئل اڑ گئ۔ مادہ ہد ہد اکیلے بیٹھ کر انتظار کرنےلگی پاس سے طوطا گزرا اکیلی بیٹھی ہو بے چاری ہو کوئل کے ساتھ ہی۔۔ مادہ ہد ہد نے جملہ پورا ہونے سے پہلے ہی ایک زور دار جھانپڑ اسے لگا دیا۔۔ نتیجہ: اپنے معاملے میں کسی کو ٹانگ نہ اڑانے دو۔ اردو مختصر افسانے، کہانیاں، ناول ، شاعری از...