Thursday, August 10, 2017

ایک تھا بلبل کا بچہ کھاتا تھا کھچڑی پیتا تھا پانی


ایک تھا بلبل کا بچہ کھاتا تھا کھچڑی پیتا تھا پانی 
گاتا تھا گانے 
تیرا ہونے لگا ہوں 
میری سانسوں میں بسا ہے تیرا ہی نام 
جو چلے تو جان سے گزر گیے
کچھ میٹھے لوگوں کو اسکا گانا پسند نہیں آیا 
انہوں نے اسکو سیندور پان میں ملا کر کھلا دیا 
اسکا گلا بیٹھ گیا 
نتیجہ : کیا آپ   رابی پیرزادہ یا عینی ہیں ؟
نہیں نا  پھر مت گاو 


از قلم ہجوم تنہائی

ڈرامہ باز بلبل کہانی

ایک تھا بلبل کا بچہ کھاتا تھا کھچڑی پیتا تھا پانی 
تھا بڑا ڈرامہ باز 
ایک دن اداس سا بیٹھا تھا 
پاس سے ایک لڑکی گزری تو ترس کھا کر پوچھنے لگی 
دوستوں کی نگری میں کیوں اداس بیٹھے ہو ؟
بلبل  آہ بھر  کر بولا 
I dont know why but I am sad
why do I still love you
hurt me but never leave me alone plz 


لڑکی نے اسکو اتنا جذباتی دیکھا تو متاثر ہو کر بولی 
اوے بلبل کے بچے چل بے نکل 


Moral: feelings blue 

از قلم ہجوم تنہائی

Tuesday, August 8, 2017

میں ایسی محبّت کرتی ہوں

میں محبّت کی ایسی تیسی کرتی ہوں 
تم کس کی ایسی تیسی کرتے ہو ؟
تم جہاں بھی بیٹھ کے جاتے ہو
جس چیز کو ہاتھ لگاتے ہو 
میں اسکو رگڑ کے دھوتی ہوں 
میں محبّت کی ایسی تیسی کرتی ہوں 
تم کس کی ایسی تیسی کرتے ہو؟

تم جس سے ہنس کے ملتے ہو
اسکو تیرے کرتوت بتاتی ہوں 
تم جس راستے پر چلتے ہو 
میں اس پر تھوکتی جاتی ہوں 
میں محبّت کی ایسی تیسی کرتی ہوں 
تم کس کی ایسی تیسی کرتے ہو 

تم کو خواب میں بھی نہ دیکھ سکوں 
ایسے تعویذ سرہانے رکھتی ہوں 
میں خواب میں بھی نہ ملنے کے 
دیکھو بہانے رکھتی ہوں 
میں محبّت کی ایسی تیسی کرتی ہوں
تم کس کی ایسی تیسی کرتے ہو؟


تم جن سے ہنس کے ملتے ہو 
جو تم کو اچھے لگتے ہیں
میں انکو گالی دیتی ہوں 
میں انکو کوسا کرتی ہوں 
میں محبت کی ایسی تیسی کرتی ہوں 
تم کس کی ایسی تیسی کرتے ہو؟ 



از قلم ہجوم تنہائی

عجیب کہانی

عجیب کہانی
کچھ عرصہ پہلے کی بات ہے میرے کزن اپنا ریوالور خالی کرکے دوبارہ بھر رہے تھے مجھے شوق ہوا کہ میں نے تصویر لینی ہے
انھوں نے ریوالور لوڈکر لیا تھا مگر مجھے دینے سے پہلے ان لوڈ کر دیا میں نے کہا بھی میں نے کونسا چلانی ہے ابھی واپس کر دیتی ہوں مگر انھوں نے مجھے خالی کر کے دیا میں نےکئ سیلفیاں لی پھر انکی بیٹی سے اپنی تصویر بنوائی اسے ہی نشانہ لگا کر کافی اچھی تصاویر بنوائیں سب نے تعریف کی
اور میں نے ایک بار اسےنشانہ لگا کے اور ایک بار خود کو  اپنی ہی کنپٹی پر پستول رکھ کر شوٹ کر دیا تھا اور مجھے پتہ بھی نہیں چلا تھا کب ٹریگر دبا دیا تھا میں نے ۔۔۔

Saturday, August 5, 2017

بے مول کہانی


 بے مول  کہانی
ایک تھا انمول
دنیا میں کوئی مول نہ دے سکا
انمول دلبرداشتہ ہو کر بے مول ہو بیٹھا
کوئی بے مول چیزیں اکٹھا کرتا تھا اسے ملا 
بے مول انمول ہو گیا
کسی نے مول لگانا چاہا کوئی ہنس پڑا
بے مول ملا ہے انمول سمجھ لو
بے مول ہو کے رہ گیا انمول 
نتیجہ : بے مول ہو جاؤ گے انمول دنیا کے بس میں انمول نہیں


از قلم ہجوم تنہائی

میں ایک لفظ


میں ایک لفظ میرے بے شمار معنے
میں تو کیا میرے ہیں بس خوار معنے


لغت زندگی کی کھولی وجود چا معنی 
ذات سے وحشت زدہ خلفشار معنے


اسیر ہوں خود میں ہی نجات ملے کیونکر 
زندان میں زندگی کے بس انتظار معنے 


میری چپقلش تقدیر سے ازل سے ابھی سے
حاصل کو گنوا بیٹھنا میرا کھونا شعارمعنے


مجھے ترک کیا کے دقیق تھا مگر معنوی تو رفیق تھا 

مجھےمطالب سے گلہ رہا مرے رہے بیکارمعنے

تنہائی کا متمنی ہو اسیر ہجوم رہے جو شخص
اس کے مجبور بےبس کے 'زندگی سے بیزار معنے



از قلم ہجوم تنہائی

مر سکا نہ ہی جی پایگا

مر سکا نہ ہی جی پایگا کہانی 

پرانے وقتوں کی بات ہے ایک آدمی اپنی زندگی سے پریشن تھا 
اپنی زندگی کی آزمائشوں سے تانگ آ کر اسے ختم کرنے کا سوچا 
اس نے ایک پگڈنڈی پکڑ لی اور چل پیرا
راستے میں کے کنویں ملے 
مگر ہر کنویں پر ڈول تھا 
اس نے سوچا یہاں لوگ پانی بھرنے آتے ہیں اگر یہاں کود گیا تو زندہ بچا لیا جاؤنگا 
چلتے چلتے دور نکل آیا  سنسان جگہ پر ایک کنواں تھا 
اس کنویں پر ڈول بھی نہیں  تھا 
اس نے سوچے سمجھے بنا اس میں چھلانگ لگا دی 
کنواں سوکھ رہا تھا اس میں بہت تھوڑا پانی تھا وہ ڈوب نہ سکا 
مگر او نچائی سے گرنے سے اسکی ہڈیاں ٹوٹ گیں 
اس نے مدد کے لئے پکڑنا چاہا تو سنسان بیاباں میں اسکی کسی نے نہ سنی 
اس نے بےبسی سے آسمان کو دیکھا 
خود سے کہنے لگا 
میں خوش قسمت ہوں کہ ڈوبا نہیں یا بد قسمت ہوں کنویں میں پیاسا مر جاؤنگا 
از قلم ہجوم تنہائی


short story

udaas urdu status

urduz.com kuch acha perho #urduz #urduqoutes #urdushayari #urduwood #UrduNews #urdulovers #urdu #urdupoetry #awqalezareen