مر سکا نہ ہی جی پایگا کہانی
پرانے وقتوں کی بات ہے ایک آدمی اپنی زندگی سے پریشن تھا
اپنی زندگی کی آزمائشوں سے تانگ آ کر اسے ختم کرنے کا سوچا
اس نے ایک پگڈنڈی پکڑ لی اور چل پیرا
راستے میں کے کنویں ملے
مگر ہر کنویں پر ڈول تھا
اس نے سوچا یہاں لوگ پانی بھرنے آتے ہیں اگر یہاں کود گیا تو زندہ بچا لیا جاؤنگا
چلتے چلتے دور نکل آیا سنسان جگہ پر ایک کنواں تھا
اس کنویں پر ڈول بھی نہیں تھا
اس نے سوچے سمجھے بنا اس میں چھلانگ لگا دی
کنواں سوکھ رہا تھا اس میں بہت تھوڑا پانی تھا وہ ڈوب نہ سکا
مگر او نچائی سے گرنے سے اسکی ہڈیاں ٹوٹ گیں
اس نے مدد کے لئے پکڑنا چاہا تو سنسان بیاباں میں اسکی کسی نے نہ سنی
اس نے بےبسی سے آسمان کو دیکھا
خود سے کہنے لگا
میں خوش قسمت ہوں کہ ڈوبا نہیں یا بد قسمت ہوں کنویں میں پیاسا مر جاؤنگا
از قلم ہجوم تنہائی
پرانے وقتوں کی بات ہے ایک آدمی اپنی زندگی سے پریشن تھا
اپنی زندگی کی آزمائشوں سے تانگ آ کر اسے ختم کرنے کا سوچا
اس نے ایک پگڈنڈی پکڑ لی اور چل پیرا
راستے میں کے کنویں ملے
مگر ہر کنویں پر ڈول تھا
اس نے سوچا یہاں لوگ پانی بھرنے آتے ہیں اگر یہاں کود گیا تو زندہ بچا لیا جاؤنگا
چلتے چلتے دور نکل آیا سنسان جگہ پر ایک کنواں تھا
اس کنویں پر ڈول بھی نہیں تھا
اس نے سوچے سمجھے بنا اس میں چھلانگ لگا دی
کنواں سوکھ رہا تھا اس میں بہت تھوڑا پانی تھا وہ ڈوب نہ سکا
مگر او نچائی سے گرنے سے اسکی ہڈیاں ٹوٹ گیں
اس نے مدد کے لئے پکڑنا چاہا تو سنسان بیاباں میں اسکی کسی نے نہ سنی
اس نے بےبسی سے آسمان کو دیکھا
خود سے کہنے لگا
میں خوش قسمت ہوں کہ ڈوبا نہیں یا بد قسمت ہوں کنویں میں پیاسا مر جاؤنگا
از قلم ہجوم تنہائی
No comments:
Post a Comment