میں جس راستے پر جا رہا ہوں سنا ہے اس راستے کی کوئی۔منزل۔نہیں
بس چلنا ہوگا
بنا رکے چلتے چلتے دنیا کی آخری حد کو چھو لونگا پھر مجھے واپس آنا ہوگا
یہیں کہیں مگر جب میری واپسی ہوگی یہاں سب ختم ہو چکا ہوگا
جانتے ہو میں ایسی لا حاصل مسافت کیوں طے کرنا چاہتا
بس اسی لئے
از قلم ہجوم تنہائی
No comments:
Post a Comment