Saturday, July 22, 2017

خاموش کہانی

خاموش کہانی 
ایک بار یونہی سر راہ کوئی تھک کر  بیٹھا 
بیٹھ بیٹھ بھی تھک گیا 
محو سفر کوئی رک کہاں سکتا رک جانے والوں کی منزل بہت دور ہی رہتی
کسی عازم سفر کو جستجو ہوئی رکا 
پوچھا 
کیوں ٹھہرتے ہو ؟ رک جانے والوں کا سفر ختم نہیں ہوتا...
اس وقت کی بازگشت مستقبل تک سنائی دیگی تب پچھتاوا ہوگا  رک جانے کا ...
تم آخر ٹھہرتے کیوں ہو؟
کوئی چپ سا دیکھتا گیا 
پیچھے رہ جانے کا بھی خوف نہیں؟
کسی کو چین نہ تھا سوال در سوال 
جواب تھا گھمبھیر خاموشی 
سوچا تھا جھنجھلا کر ہاتھ میں پکڑی حقیقت سر پر مار دی  اسکے
بتایا دیکھو مورکھ کتنا وقت بیت گیا تیرا حال نہیں بدلہ تو دکھ سے چیخے گا 
کوئی پھر بول اٹھا
تو کیا جانے ادراک کے لمحے گھایل ہے کر چکے نہ سفر اختیاری تھا مرا نہ یہاں پڑاؤ اختیاری ہے 
اور  

یہ جو جامد چپ ہے میری 
اندر سے چیخ رہا ہوں ...



نتیجه : خاموشی سمجه نهی آتی تو خاموش رهو 

از قلم ہجوم تنہائی


No comments:

short story

udaas urdu status

urduz.com kuch acha perho #urduz #urduqoutes #urdushayari #urduwood #UrduNews #urdulovers #urdu #urdupoetry #awqalezareen