کیا آپ نے کبھی کاغذ کی مچھلی دیکھی ہے ؟
لفظوں کےسمندر میں رہتی ہے۔ رفتہ سارا صفحہ چاٹ جاتی کاغذ محض ایک پھونک سے اڑ جانے والا برادہ بن کر رہ جاتا۔۔۔
چاہے کتنی ہی قیمتی کتاب کیوں نہ ہو۔
انجام یہ ہوتا۔۔۔۔۔
لفظوں کےسمندر میں رہتی ہے۔ رفتہ سارا صفحہ چاٹ جاتی کاغذ محض ایک پھونک سے اڑ جانے والا برادہ بن کر رہ جاتا۔۔۔
چاہے کتنی ہی قیمتی کتاب کیوں نہ ہو۔
انجام یہ ہوتا۔۔۔۔۔
پھر کیا لفظوں کے تانے بانے بننا چھوڑ دیں
خواب دیکھیں
حسرتیں لکھنا چھوڑ دیں
پھر کیا تحریر کیا قاری
لفظوں کے بغیر
سب بے معنی بے کار بے مصرف ...
سنو ہجوم تنہائی
یہی ہے تلخ سچائی
No comments:
Post a Comment