Wednesday, September 20, 2017

مگرمچھ کے آنسو



مگرمچھ کے آنسو
ایک تھا مگر مچھ
روتا رہتا تھا
پانی میں رہتا تو کسی کو پتا ہی نہ چلتا کے رو رہا
باہر نکل کے روتا تو ایک سمندر اور بن جاتا 
ایک دن رونا چاہتا تھا اور یہ بھی چاہتا تھا کے کسی کو پتا نہ چلے
سمندر میں جا کے رویا
ایک وہیل گزری حیران ہو کر بولی تم کیوں رو رہے ہو؟
مگر مچھ اور حیران ہوا تمہیں کیسے پتا چلا میں رو رہا؟ سمندر میں تو کسی کو پتا ہی نہیں چلتا کے رو رہا ہوں
وہیل بولی...
.
.
.
پانی کا بہاؤ مخالف سمت ہے تمھارے
اس سے پتا چلا
نتیجہ : سائنس ہے باس 
از قلم ہجوم تنہائی

No comments:

short story

udaas urdu status

urduz.com kuch acha perho #urduz #urduqoutes #urdushayari #urduwood #UrduNews #urdulovers #urdu #urdupoetry #awqalezareen