مینڈک اور انسان کہانی
ایک تھا مینڈک دریا میں تیر رہا تھا تیرتے تیرتے اسے پیاس لگی
وہ کنارے پر آیا دیکھا مچھیرا جال لگایے مچھلیاں پکڑ رہا خوفزدہ ہو کے واپس آیا پانی پیا سانس بحال کی اسے یاد آیا وہ تو مینڈک ہے مچھلی تھوڑی اسے ڈرنے کی ضرورت نہیں ۔ خیر ضرورت تو پانی پینے کے لئے دریا سے با ہر جانے کی بھی نہیں تھی
نتیجہ : مینڈک انسان جیسے ہوتے اندر سے
از قلم ہجوم تنہائی
No comments:
Post a Comment