یورپ کی 17 ویں اٹھارویں صدی کی کہانی... euorope ki 18 century story


انکو لگتا تھا وہ جن کے پیروکار ہیں وہ اغلاط سے پاک ہیں
انھیں انکی تقریریں جینے کا ڈھنگ سکھاتی تھیں انھیں وہ اتنے پسند تھے کہ ان کے خلاف ایک لفظ کہنے پہ وہ اپنےمخالفون کی جان لے لیتے تھے انھیں اذیت دیتے تھے مخالفین کم تھے مگر انکے خلاف انکے اس غلط عقیدے جس کے مطابق دوسرے انکے مذہب سے خارج ہو جاتے تھے اور جس کے مطابق انکے مذہبی راہنما اغلاط سے پاک تھے کے خلاف لوگوں میں شعور آیا انھوں نے اپنے اس قتل عام کے خلاف احتجاج کرناشروع کیا انکے راہنماؤں کے کالے کرتوت بیان کیے گھمسان کا رن پرا لوگوں کے دل سے ان نام نہاد راہ نماؤں کی عزت ختم ہوآئ مگر ہزاروں جانیں گئیں حکومت وقت نے مذھب کو ذاتی معاملہ قرار دیا عبادت گاہ میں جانا انسانوں کی مرضی صوابدید پر چھوڑا
گیا انکو اپنی بقا کے لئے انتہا پسندی چھوڑنی پر کیوں کہ
قانون قتل کو جواز دینے کو تیار نہیں تھا ہاں قاتل کو سزا دینے پہ قادر تھا ۔۔۔ پھر انھوں نے ترقی کی چاند پہ کمند ڈا لی ستاروں پہ تحقیق کی
یہ ہے یورپ کی 17 ویں اٹھارویں صدی کی کہانی
شک ہو تو گوگل کر لو
از قلم ہجوم تنہائی

No comments:

short story

udaas urdu status

urduz.com kuch acha perho #urduz #urduqoutes #urdushayari #urduwood #UrduNews #urdulovers #urdu #urdupoetry #awqalezareen