بال کہانی
ایک تھا فلسفی اسکے پاسس اسکا شاگرد آیا اور بولا مجھے کام بتائیں ؟
فلسفی نے کہا سوچو...
شاگرد نے سر ہلا دیا پھر پوچھا کتنا سوچوں؟
فلسفی بولا اتنا سوچو کے سوچنے سے تمہارے سر کے سرے بال جل جائیں
اگلے دن شاگرد آیا تو گنجا ہو چکا تھا...
فلسفی نے پوچھا تو تم نے کیا سوچا؟
شاگرد بولا میں نے بہت سوچا مگر مجھے پتا چلا کے سوچنے سے سر کے بال جلتے نہیں گر جاتے ہیں
فلسفی نے کہا تم نے صحیح جانا سوچیں آگ دل میں لگاتی ہیں سر میں نہیں
فلسفی نے کہا سوچو...
شاگرد نے سر ہلا دیا پھر پوچھا کتنا سوچوں؟
فلسفی بولا اتنا سوچو کے سوچنے سے تمہارے سر کے سرے بال جل جائیں
اگلے دن شاگرد آیا تو گنجا ہو چکا تھا...
فلسفی نے پوچھا تو تم نے کیا سوچا؟
شاگرد بولا میں نے بہت سوچا مگر مجھے پتا چلا کے سوچنے سے سر کے بال جلتے نہیں گر جاتے ہیں
فلسفی نے کہا تم نے صحیح جانا سوچیں آگ دل میں لگاتی ہیں سر میں نہیں
نتیجہ : سوچیے مگر اتنا کے سر کے بال نہ گریں اور نہ ہی دل جلے
Baal kahani
ek tha falsafi uske paas uska shaagird aaya aur bola
mujhay kaam batain ?
falsafi ne kaha socho
shagird ne sir hila dia phr pocha kitna sochun?
falsafi bola itna socho ke sochne se tumhare sir ke saaray baal jal jaain
aglay din shaagird aaya tu ganja ho chuka tha
falsafi ne pocha tau tum ne kia socha ?
shaagird bola
main ne tu bht socha mgr mjhe pata chala k sochne se sir k baal jalte nahin girtay hain
falsafi ne kaha tum ne sahih jaana
sochain aag dil main lagati hain sir main nahin
nateeja : sochyay mgr itna k sir k baal na girain na dil jalay
از قلم ہجوم تنہائی
No comments:
Post a Comment