برسے آسمان سے اور جل تھل سی ہو۔۔
ہر عکس دھندلا جائے بارش تیز سی ہو۔۔۔
موسم میرے دل کا دنیا پر چھا جائے۔۔
آج جب میں رونے لگوں تو۔۔
یہ آسمان ساتھ دے
یہ جہاں ساتھ دے۔۔۔
تپتا رہے آگ سا اتنا گرم ہو۔۔
جھلس جائے ہر پتہ ایسی تپش ہو۔۔۔
کملا جائیں چہرے دھوپ کی حدت سے۔۔
آتش میرے دل کی سب پہ یو ں چھا جائے۔۔
آج جب میں تڑپنے لگوں تو
یہ آسمان ساتھ دے۔۔
یہ جہاں ساتھ دے۔۔
کھل تو جائیں آج یہ پھول سے چہرے
ہنس پڑنے کو تیار ہر کوئی یہاں ہو
گلستاں آج بہاروں سے بس آباد ہو۔۔
پھر مہک اٹھیں آنگن اپنے سب شاد ہوں
خلش میرے دل کی چہرے پت نہ آجائے۔۔
یہ آسمان ساتھ دے
یہ جہاں ساتھ دے
دھوک سی اڑنے لگے زرد پتوں کا ہو سماء۔۔
چرمرا جائیں یا نہ جڑ سکیں ٹوٹیں اگر تو اسطرح
دھند ہو تو اتنی ہو کچھ نظر نہ آسکے
آج جب میں سب سے چھپوں تو۔۔
یہ آسمان ساتھ دے یہ جہان ساتھ دے۔۔
از قلم ہجوم تنہائی
No comments:
Post a Comment