ا: ایک
ب: باورچی خانے: میں
پ: پیارا سا
ت: توتلا
ٹ: ٹماٹر تھا
ث : ثمر ۔ اسکو
ج: جہاز -بہت اچھے لگتے تھے وہ بیٹھ کر
چ: چاند۔۔۔ تک جانا چاہتا تھا۔۔ وہاں جا کر
ح : حلوہ ۔کھانا چاہتا تھا عجیب
خ: خواہش۔۔ تھی نا اسکی
د: دور دور ۔تک پوری ہونے کا امکان نہیں تھا مگر اسے
ڈ: ڈر ۔ بھی لگتا تھا اونچائی سے۔۔ خیر وہ مایوس ہو کر
ذ: زودرنج: ہو گیا تھا بات بات پر
ر: رو پڑتا تھا روتا اور
ڑ: بڑ بڑاتا
ز: زہر کھا لوں گا اگر میری خواہش پوری نہ ہوئی ایک دن سبزی کی ٹوکری میں بیٹھا باورچی خانے کی کھڑکی سے
ژ:ژالہ باری ۔دیکھ رہا تھا
س: سردی : سے اسکے دانت بھی بج رہے تھے
ش: شرر شرر: تیز ہوا جو چل رہی تھی اس نے باورچی خانے کی
ص: صافی ۔اوڑھ لی مگر صافی اس بات کی
ض: ضمانت ۔تو نہیں دے سکتی تھی کہ وہ جہاز میں بیٹھ پائے گا سو سردی کم ہوئی اداسی برقرار رہی اتنے میں ایک
ط: طوطا ۔اڑتا ہوا ادھر آنکلا باورچی خانے کے
ظ : ظروف ۔ پر آبیٹھا اسے چونچیں مارنے کی
ع: عادت تھی۔ سو مارنے لگا۔۔ ثمر جو ابھی تھک ہار کر اونگھ گیا تھا بالکل
غ: غافل ۔ ہو گیا تھا۔۔
ف: فورا ۔ اٹھ گیا
ق: قنوطی ۔ تو پہلے ہی ہوا وا تھا
ک: کراہ ۔ کر بولا
گ: گھائل ۔ ہوں پہلے ہی غموں سےتم اور مجھے
ل: لطیفہ ۔ سنا کر خوش کرنے کی بجائے
م: میرے ۔ سر پر
ن: نقارے ۔ بجا رہے
و۔ واہ۔ طوطا چمک کر بولا
ہ: ہو ۔ تم پریشان چاہتے رو میں پڑوں
ء۔ ہائیں۔۔ یہ انصاف تو نہ ہوا۔۔
ی۔ یہ۔ بات تو ٹھیک کہی تم نے۔۔ ثمر نے آہ بھری کاش۔کوئی گانا ہی
ے ۔ سنا دے۔ میرا جی خوش ہو جائے
نتیجہ: اردو حروف تہجی اپنے اندر دنیا کی سب زبانوں کے الفاظ سمو سکتے یہ اتنی خوبصورت زبان ہے اسکی قدر کیجئے
از قلم ہجوم تنہائی
ب: باورچی خانے: میں
پ: پیارا سا
ت: توتلا
ٹ: ٹماٹر تھا
ث : ثمر ۔ اسکو
ج: جہاز -بہت اچھے لگتے تھے وہ بیٹھ کر
چ: چاند۔۔۔ تک جانا چاہتا تھا۔۔ وہاں جا کر
ح : حلوہ ۔کھانا چاہتا تھا عجیب
خ: خواہش۔۔ تھی نا اسکی
د: دور دور ۔تک پوری ہونے کا امکان نہیں تھا مگر اسے
ڈ: ڈر ۔ بھی لگتا تھا اونچائی سے۔۔ خیر وہ مایوس ہو کر
ذ: زودرنج: ہو گیا تھا بات بات پر
ر: رو پڑتا تھا روتا اور
ڑ: بڑ بڑاتا
ز: زہر کھا لوں گا اگر میری خواہش پوری نہ ہوئی ایک دن سبزی کی ٹوکری میں بیٹھا باورچی خانے کی کھڑکی سے
ژ:ژالہ باری ۔دیکھ رہا تھا
س: سردی : سے اسکے دانت بھی بج رہے تھے
ش: شرر شرر: تیز ہوا جو چل رہی تھی اس نے باورچی خانے کی
ص: صافی ۔اوڑھ لی مگر صافی اس بات کی
ض: ضمانت ۔تو نہیں دے سکتی تھی کہ وہ جہاز میں بیٹھ پائے گا سو سردی کم ہوئی اداسی برقرار رہی اتنے میں ایک
ط: طوطا ۔اڑتا ہوا ادھر آنکلا باورچی خانے کے
ظ : ظروف ۔ پر آبیٹھا اسے چونچیں مارنے کی
ع: عادت تھی۔ سو مارنے لگا۔۔ ثمر جو ابھی تھک ہار کر اونگھ گیا تھا بالکل
غ: غافل ۔ ہو گیا تھا۔۔
ف: فورا ۔ اٹھ گیا
ق: قنوطی ۔ تو پہلے ہی ہوا وا تھا
ک: کراہ ۔ کر بولا
گ: گھائل ۔ ہوں پہلے ہی غموں سےتم اور مجھے
ل: لطیفہ ۔ سنا کر خوش کرنے کی بجائے
م: میرے ۔ سر پر
ن: نقارے ۔ بجا رہے
و۔ واہ۔ طوطا چمک کر بولا
ہ: ہو ۔ تم پریشان چاہتے رو میں پڑوں
ء۔ ہائیں۔۔ یہ انصاف تو نہ ہوا۔۔
ی۔ یہ۔ بات تو ٹھیک کہی تم نے۔۔ ثمر نے آہ بھری کاش۔کوئی گانا ہی
ے ۔ سنا دے۔ میرا جی خوش ہو جائے
نتیجہ: اردو حروف تہجی اپنے اندر دنیا کی سب زبانوں کے الفاظ سمو سکتے یہ اتنی خوبصورت زبان ہے اسکی قدر کیجئے
از قلم ہجوم تنہائی
No comments:
Post a Comment