ہرن کہانی۔۔
ایک تھا ہرن ۔۔
اچھلتا کودتا رہتا۔۔
بھاگتا پھرتا۔۔
اسکا ایک دوست تھا مار خور۔۔
مار خور ہرن جتنا چست نہیں تھا بے حد بردبار تھا۔۔
ایک دن دونوں اکٹھے گھاس چر رہے تھے ہرن نے شیخی بگھاری۔۔
میں دس میٹر تک اونچی چھلانگ مار سکتا ہوں۔۔
مار خور مسکرا دیا
بے حد اچھی بات ہے۔۔
ہرن ہنس کر بولا تم تو پانچ میٹر تک بھی مار سکتے تم تو نہایت سست اور بونگے سے بکرے ہو تم کہاں اور میری ہرن کی اعلی نسل کہاں۔۔میں تو نایاب بھی ہو تا جا رہا ہوں تم جیسے بکرے تو بھرے پڑے
مار خور کو دکھ ہوا کہہ نہ سکا میں پاکستان کا قومی جانور ہوتا ہوں مجھے اتنا کم تر نہ سمجھو۔۔
مگر مار خور کم ظرف نہیں تھا سو چپ رہا
ہاں ہرن اسکی نظروں سے گر گیا۔۔
ہرن شیخی بگھارتا اونچی اونچی چھلانگیں مار کر مار خور کو جتاتی نظروں سے دیکھ رہا تھا ۔۔ اسکی نظریں بھٹکیں اس نے بنا دیکھے چھلانگ لگائی ایک پتھر پر پائوں پڑا۔۔منہ کے بل گرنے لگا مار خور اسے گرتے دیکھ کر بچانے دوڑا۔۔
ہرن نے اسکا سینگ اپنے سینگ میں پھنسا
خود کو منہ کے بل گرنے سے بچا لیا۔۔
نتیجہ: کسی کی نظروں میں گرنے سے
ریادہ ہم منہ کے بل گرنے سے ڈرتے ہیں۔۔
از قلم ہجوم تنہائی
ایک تھا ہرن ۔۔
اچھلتا کودتا رہتا۔۔
بھاگتا پھرتا۔۔
اسکا ایک دوست تھا مار خور۔۔
مار خور ہرن جتنا چست نہیں تھا بے حد بردبار تھا۔۔
ایک دن دونوں اکٹھے گھاس چر رہے تھے ہرن نے شیخی بگھاری۔۔
میں دس میٹر تک اونچی چھلانگ مار سکتا ہوں۔۔
مار خور مسکرا دیا
بے حد اچھی بات ہے۔۔
ہرن ہنس کر بولا تم تو پانچ میٹر تک بھی مار سکتے تم تو نہایت سست اور بونگے سے بکرے ہو تم کہاں اور میری ہرن کی اعلی نسل کہاں۔۔میں تو نایاب بھی ہو تا جا رہا ہوں تم جیسے بکرے تو بھرے پڑے
مار خور کو دکھ ہوا کہہ نہ سکا میں پاکستان کا قومی جانور ہوتا ہوں مجھے اتنا کم تر نہ سمجھو۔۔
مگر مار خور کم ظرف نہیں تھا سو چپ رہا
ہاں ہرن اسکی نظروں سے گر گیا۔۔
ہرن شیخی بگھارتا اونچی اونچی چھلانگیں مار کر مار خور کو جتاتی نظروں سے دیکھ رہا تھا ۔۔ اسکی نظریں بھٹکیں اس نے بنا دیکھے چھلانگ لگائی ایک پتھر پر پائوں پڑا۔۔منہ کے بل گرنے لگا مار خور اسے گرتے دیکھ کر بچانے دوڑا۔۔
ہرن نے اسکا سینگ اپنے سینگ میں پھنسا
خود کو منہ کے بل گرنے سے بچا لیا۔۔
نتیجہ: کسی کی نظروں میں گرنے سے
ریادہ ہم منہ کے بل گرنے سے ڈرتے ہیں۔۔
از قلم ہجوم تنہائی
No comments:
Post a Comment