چیرا دل تھا عدو نے خون آنکھ سے جاری بھی ہوا
میں کہتا ہوں مر چکآ اب تڑپ تڑپ کر ہے مجھ میں کوئی
منصفی کر دیکھ مجھے لفظوں سے وار کاری بھی ہوا
قاضی نہیں مانتاکہ لاش نہیں مل رہی ہے مجھ میں کوئی
مجھے لایا گیا تھا دنیا میں وہ ہی کچھ پر بھاری بھی ہوا
واپسی اختیار میں نہیں مر بھی جانا چاہتا ہے مجھ میں کوئی
میں چپ ہوں عیب دار ہوں کہہ پڑا تو مجسم طراری بھی ہوا مجھ سے منسوب گناہ ہے کہ بول اٹھتا ہے تڑپ کر مجھ میں کوئی
پر ہجوم دنیا میں ایک تنہائی سے پل بھر سکوت جو طاری بھی ہوا
یہ بھی میرا قصور نکلا کہ خاموش ہوگیا ہے بہت کیوں مجھ میں کوئی
از قلم ہجوم تنہائی
میں کہتا ہوں مر چکآ اب تڑپ تڑپ کر ہے مجھ میں کوئی
منصفی کر دیکھ مجھے لفظوں سے وار کاری بھی ہوا
قاضی نہیں مانتاکہ لاش نہیں مل رہی ہے مجھ میں کوئی
مجھے لایا گیا تھا دنیا میں وہ ہی کچھ پر بھاری بھی ہوا
واپسی اختیار میں نہیں مر بھی جانا چاہتا ہے مجھ میں کوئی
میں چپ ہوں عیب دار ہوں کہہ پڑا تو مجسم طراری بھی ہوا مجھ سے منسوب گناہ ہے کہ بول اٹھتا ہے تڑپ کر مجھ میں کوئی
پر ہجوم دنیا میں ایک تنہائی سے پل بھر سکوت جو طاری بھی ہوا
یہ بھی میرا قصور نکلا کہ خاموش ہوگیا ہے بہت کیوں مجھ میں کوئی
از قلم ہجوم تنہائی
No comments:
Post a Comment