اسکو بیاض قلم ہاتھ میں لے کر سوچتا دیکھا تو یونہی قریب جا کے پوچھا
کیا لکھتے ہو ؟
اس نے سر اٹھایا اور جو لکھا تھا دکھایا
اس بیاض کے پہلے صفحے پر لکھا تھا
ختم شد
از قلم ہجوم تنہائی
کیا لکھتے ہو ؟
اس نے سر اٹھایا اور جو لکھا تھا دکھایا
اس بیاض کے پہلے صفحے پر لکھا تھا
ختم شد
از قلم ہجوم تنہائی
No comments:
Post a Comment