ضرورت اور خواہش کہانی
ایک تھا کوئی اسے کسی کی ضرورت تھی اور اسکی کوئی خواہش بھی تھی
تڑپتا تھا نہ ضرورت کے بغیر رہا جاتا نہ خواہش کے پورا ہوئے بنا چین ملتا
تڑپتا رہا
ایک بار ایسا ہوا خواہش سے کم ملا
خوش ہونا چاہا مگر خواہش کی تسکین نہ ہو سکی ضرورت بھی ابھی پوری نہ ہوئی تھی
اسکی خواہش حسرت بننے لگی تب اسے ضرورت سے کہیں زیادہ عطا ہوا
ضرورت پوری ہو گئی مگر ضرورت سے اضافی کا وہ کیا کرتا
بیچارگی سے سوچنے لگا
ضرورت پوری ہو بھی جائے مگر خواہش کا پورا نہ ہو سکنا خوش نہیں رہنے دیتا
نتیجہ : خواہش سے کم اور ضرورت سے زیادہ کا ملنا نہ ملنا برابر ہوتا ہے
از قلم ہجوم تنہائی
No comments:
Post a Comment