Thursday, February 15, 2018

میں ایک کھلی کتاب ہوں

میں ایک کھلی کتاب ہوں 
مجھے پڑھنا  دشوار ہے 
میرا سرورق ہے پھٹا  ہوا 
 فہرست میں غم کے عنوان ہیں 
میں ایک داستان الم ہوں میں حرف حرف زخم ہوں 
کہیں سے لفظ ہیں  مٹے مٹے
کہیں سے ورق ہے جلا ہوا 
کوئی سمجھ نہ سکے جسے 
میں وہ عبارت خاص ہوں 
مرے کچھ صفحے ہیں سرخ سے 
کسی نے رکھا گلاب تھا 
وہ پھول اب بکھر چکا 
میں پتیوں کو سمیٹے ہوئے 
اب اسکی تلاش میں ہوں 
میں ایک کھلی کتاب ہوں 
اب صرف دیمک کی خوراک ہوں 

از قلم ہجوم تنہائی

No comments:

short story

udaas urdu status

urduz.com kuch acha perho #urduz #urduqoutes #urdushayari #urduwood #UrduNews #urdulovers #urdu #urdupoetry #awqalezareen