کون سب سے برا ؟ کہانی
ایک تھا فلسفی۔۔ بہت برا ۔۔
اسکی سب سے بڑی برائی تھی وہ سوچتا تھا۔۔ ہر وقت لگاتار ۔۔
سوچ سوچ کر اسکے سر کےنبال جھڑ چکے تھے۔۔ وہ اپنے شاگردوں کو بھی یہی تلقین کرتا تھا۔۔
سوچو۔
اسکے سب شاگرد بھی سوچ سوچ کر گنجے ہو چلے تھے۔۔
ایک دن فلسفی نے سوچا مقابلہ کرائے اپنے شاگردوں میں کون سب سے زیادہ برا ہے۔۔یعنی اپنی خامیوں سے سب سے زیادہ واقف کون ہے۔۔اس نے اپنے شاگردوں کو جمع کیا اور کہا۔۔
اپنی تعریف کرو۔۔ اپنی خوبیوں کو بیان کرو تاکہ مجھے اندازہ ہو تم لوگوں میں سے کون سب سے زیادہ برا ہے۔۔
کسی شاگرد نے ہاتھ کھڑا نہ کیا۔۔
سب سر جھکا کر بیٹھ گئے۔۔
فلسفی انہیں دیکھتا رہا۔۔ کسی کو اپنی کوئی خوبی معلوم نہ تھی۔۔
اسکی آنکھوں میں آنسو آگئے۔۔
تم سب میں سب سے زیادہ میں برا ہوں۔۔
شاگرد حیرت سے سر اٹھا کر فلسفی کو دیکھنے لگے۔۔
گنجا بوڑھا روتا ہوا فلسفی واقعی دیکھنے میں بہت برا لگ رہا تھا۔۔
پھر جس جس کے سر پر بال بچے تھےانہوں نے اس کو دیکھ کر برا سمجھا انہیں احساس ہوا وہ کتنے بہتر ہیں۔۔
اور جس جس کا سر سوچ سوچ کر صفا چٹ ہو چلا تھا انہوں نے اسے دیکھ کر رشک کیا انہیں یقین ہو چلا وہ فلسفی سے بھی کہیں گئے گزرے ہیں۔۔
نتیجہ: عقل بڑھ جائے یا بال جھڑ جائیں انسان کو اپنا آپ برا لگنے لگتا ہے۔۔
از قلم ہجوم تنہائی
ایک تھا فلسفی۔۔ بہت برا ۔۔
اسکی سب سے بڑی برائی تھی وہ سوچتا تھا۔۔ ہر وقت لگاتار ۔۔
سوچ سوچ کر اسکے سر کےنبال جھڑ چکے تھے۔۔ وہ اپنے شاگردوں کو بھی یہی تلقین کرتا تھا۔۔
سوچو۔
اسکے سب شاگرد بھی سوچ سوچ کر گنجے ہو چلے تھے۔۔
ایک دن فلسفی نے سوچا مقابلہ کرائے اپنے شاگردوں میں کون سب سے زیادہ برا ہے۔۔یعنی اپنی خامیوں سے سب سے زیادہ واقف کون ہے۔۔اس نے اپنے شاگردوں کو جمع کیا اور کہا۔۔
اپنی تعریف کرو۔۔ اپنی خوبیوں کو بیان کرو تاکہ مجھے اندازہ ہو تم لوگوں میں سے کون سب سے زیادہ برا ہے۔۔
کسی شاگرد نے ہاتھ کھڑا نہ کیا۔۔
سب سر جھکا کر بیٹھ گئے۔۔
فلسفی انہیں دیکھتا رہا۔۔ کسی کو اپنی کوئی خوبی معلوم نہ تھی۔۔
اسکی آنکھوں میں آنسو آگئے۔۔
تم سب میں سب سے زیادہ میں برا ہوں۔۔
شاگرد حیرت سے سر اٹھا کر فلسفی کو دیکھنے لگے۔۔
گنجا بوڑھا روتا ہوا فلسفی واقعی دیکھنے میں بہت برا لگ رہا تھا۔۔
پھر جس جس کے سر پر بال بچے تھےانہوں نے اس کو دیکھ کر برا سمجھا انہیں احساس ہوا وہ کتنے بہتر ہیں۔۔
اور جس جس کا سر سوچ سوچ کر صفا چٹ ہو چلا تھا انہوں نے اسے دیکھ کر رشک کیا انہیں یقین ہو چلا وہ فلسفی سے بھی کہیں گئے گزرے ہیں۔۔
نتیجہ: عقل بڑھ جائے یا بال جھڑ جائیں انسان کو اپنا آپ برا لگنے لگتا ہے۔۔
از قلم ہجوم تنہائی
No comments:
Post a Comment