لڑاکا کی کہانی
ایک تھا لڑاکا۔۔۔
بہت لڑاکا تھا۔۔
لڑتا ہی رہتا تھا۔۔
اس سے اس سے کبھی کبھی خود سے۔۔
لڑتے لڑتے تھکتا بھی نہیں تھا۔
ایکدن لڑ رہا تھا۔۔ کہ
لڑتے لڑتے ہار بیٹھا۔۔
سوچ میں پڑا میں تو ہار گیا جیتا کون۔
اس الجھن میں تھا کہ پاس سے گزرتے کسی نے الجھن کا سبب پوچھا۔۔
کہنے لگا
میں لڑ رہا تھا میں ہار گیا سوچتا ہوں جیتا کون؟
کسی نے پوچھا
ظاہر ہے جس سے لڑ رہے تھے وہ کس سے لڑ رہے تھے😧
لڑاکا بھڑک اٹھا۔۔
میں خود سے لڑ رہا تھا۔
مگر میں ہار گیا جیتا کون؟
کوئی بولا ۔ تم خود ہی ہارے خود ہی جیت گئے۔۔
ایسا کیسے ہو سکتا۔۔ لڑاکا لڑ پڑا۔۔
اس لڑائئ میں کون جیتا؟
کوئی لڑاکا نہیں تھا لڑاکا ہار بھی چکا تھا لڑاکا جیت بھی گیا مگر لڑاکا ابھی بھی شش و پنج میں ہے۔۔
لڑاکا خود سے لڑے اور ہار جائے تو جیتے گا کون۔۔
از قلم ہجوم تنہائی