زندگی کہانی
ایک تھا کوئی خالی ہاتھ نکلا تھا کہیں سے۔ کسی کو ہمدردی تھی کسی کو ترس آیا کسی نے تو اسکو تھا اسی حال کو پہنچایا ۔ وہ گھبرایا تھا پچھتایا تھا اسے یہ نہ کسی نے بتایا تھا کہ جو ہنس نہیں رہے اس پر درحقیقت لوگ اچھے ہیں۔ وہ جا رہا تھا اکیلا پر اسے کوئی روکتا نہ تھا۔ وہ سہہ رہا تھا سب خود پر کبھی روتا نہ تھا۔ ۔ پر پھنسا رہا وہیں۔ اسکی زندگی میں لوگ نئے آتے گئے۔ اسے انکے رویئے یہی سمجھاتے گئے۔۔ جو اپنے تھے نظر دیکھ کر چراتے گئے۔۔
احباب اسے دیکھ کر منہ چھپاتے گئے۔
جن سے رکھا واسطہ وہ تعلق ٹوٹتے گئے
بڑھتی عمر گئ ساتھ چھوٹتے گئے۔۔ وہ سود و زیاں کا کرنے بیٹھا حساب ۔ دل بوجھل ہوا پلٹ دیا زندگی کا باب۔
اب اپنی قبر پر لاش اپنی ہی یوں دفنانے آیا ہے۔
پہنے بے حسی کا کفن جینے کے بہانے لایا ہے۔
نتیجہ : مر جایئے جی اٹھیں گے
No comments:
Post a Comment