گوہر شناش کہانی
ایک تھا بندر اسے سراہے جایے جانے کا شوق تھا
ہر وقت اچھالتا کودتا الٹی سیدھی حرکتیں کرتا مگر کوئی بندر توجہ نہ دیتا
ایک دن وہ دریا کنارے درخت پر چڑھ کر اپنے پیٹ سے جویں چن کر کھا رہا تھا
اس نے دیکھا ایک آدمی درخت پر چڑھا اسکی جویں کھاتے ویڈیو بنا رہا تھا
بندر بڑا خوش ہوا بڑے انداز سے اپنی ویڈیو بنوائی تصویریں کھنچواتا رہا
آدمی مسکرایا بندر ہے اگر آدمی ہوتا تو اپنی اتنی تصویریں کھنچوانے پر معاوضہ طلب کر لیتا خیر
اس نے اس بندر سے دوستی کر لی اسے اپنے ساتھ لے گیا
پھر جہاں جہاں جاتا بندر کو ساتھ لے کر جاتا بندر کوٹ پہن کر خوب بابو بن کر جاتا اسکو آدمی نے مزید کرتب سکھا دے وہ ہاتھ ملا کر سلام کرتا ہنستا حال احوال پوچھ لیتا اشارے کر کے بندر مشھور گیا اسے سب سراہتے حوصلہ افزائی کرتے
آدمی اپنے فن پارے دکھاتا کسی کسی تصویریں لی ہیں میں نے کیسے اسکو سب سکھایا
مگر لوگ توجہ نہیں دیتے بس بندر بندر کرتے رہتے
بندر مغرور ہوگیا اس نے آدمی کو جوتے کی نوک پر رکھنا شروع کر دیا بات نہ مانتا یہاں تک کے اسے چھوڑ کر چلا گیا
آدمی اداس ہوا دوبارہ جنگل میں جا کر نیے سرے سے تصویریں بنانے لگا اس بار وہ درختوں پر چڑھتا کودتا پھاندتا دیگر جانوروں کی تصویریں بنا رہا تھا کچھ بندر اسکی پھرتی دیکھ کر بڑے حیران ہوئے
کتنا قابل آدمی ہے اپنا توازن برقرار رکھتے کتنے مزے سے جیسے اڑتا پھر رہا بندر ہوتا تو ہم اسکو سر آنکھوں پر بٹھاتے
نتیجہ : انسان اور بندر میں ایک بات مشترک ہے نا قدرے ہوتے
از قلم ہجوم تنہائی
سلام دوستو۔کیا آپ سب بھی کورین فین فکشن پڑھنے میں دلچسپی رکھتے ہیں؟
ایک تھا بندر اسے سراہے جایے جانے کا شوق تھا
ہر وقت اچھالتا کودتا الٹی سیدھی حرکتیں کرتا مگر کوئی بندر توجہ نہ دیتا
ایک دن وہ دریا کنارے درخت پر چڑھ کر اپنے پیٹ سے جویں چن کر کھا رہا تھا
اس نے دیکھا ایک آدمی درخت پر چڑھا اسکی جویں کھاتے ویڈیو بنا رہا تھا
بندر بڑا خوش ہوا بڑے انداز سے اپنی ویڈیو بنوائی تصویریں کھنچواتا رہا
آدمی مسکرایا بندر ہے اگر آدمی ہوتا تو اپنی اتنی تصویریں کھنچوانے پر معاوضہ طلب کر لیتا خیر
اس نے اس بندر سے دوستی کر لی اسے اپنے ساتھ لے گیا
پھر جہاں جہاں جاتا بندر کو ساتھ لے کر جاتا بندر کوٹ پہن کر خوب بابو بن کر جاتا اسکو آدمی نے مزید کرتب سکھا دے وہ ہاتھ ملا کر سلام کرتا ہنستا حال احوال پوچھ لیتا اشارے کر کے بندر مشھور گیا اسے سب سراہتے حوصلہ افزائی کرتے
آدمی اپنے فن پارے دکھاتا کسی کسی تصویریں لی ہیں میں نے کیسے اسکو سب سکھایا
مگر لوگ توجہ نہیں دیتے بس بندر بندر کرتے رہتے
بندر مغرور ہوگیا اس نے آدمی کو جوتے کی نوک پر رکھنا شروع کر دیا بات نہ مانتا یہاں تک کے اسے چھوڑ کر چلا گیا
آدمی اداس ہوا دوبارہ جنگل میں جا کر نیے سرے سے تصویریں بنانے لگا اس بار وہ درختوں پر چڑھتا کودتا پھاندتا دیگر جانوروں کی تصویریں بنا رہا تھا کچھ بندر اسکی پھرتی دیکھ کر بڑے حیران ہوئے
کتنا قابل آدمی ہے اپنا توازن برقرار رکھتے کتنے مزے سے جیسے اڑتا پھر رہا بندر ہوتا تو ہم اسکو سر آنکھوں پر بٹھاتے
نتیجہ : انسان اور بندر میں ایک بات مشترک ہے نا قدرے ہوتے
از قلم ہجوم تنہائی
سلام دوستو۔کیا آپ سب بھی کورین فین فکشن پڑھنے میں دلچسپی رکھتے ہیں؟
کیا خیال ہے اردو فین فکشن پڑھنا چاہیں گے؟
آج آپکو بتاتی ہوں پاکستانی فین فکشن کے بارے میں۔ نام ہے
Desi Kimchi ..
دیسئ کمچی آٹھ لڑکیوں کی کہانی ہے جو کوریا میں تعلیم حاصل کرنے گئیں اور وہاں انہیں ہوا مزیدار تجربہ۔۔کوریا کی ثقافت اور بودوباش کا پاکستانی ماحول سے موازنہ اور کوریا کے سفر کی دلچسپ روداد
پڑھ کر بتائیے گا کیسا لگا۔ اگلی قسط کا لنک ہر قسط کے اختتام میں موجود یے۔۔
Desi Kimchi seoul korea based Urdu web travel Novel ALL EPISODES LINKS
https://urduz.com/desi-kimchi-seoul-korea-based-urdu-web-travel-novel/
New Urdu Web Travel Novel : Salam Korea Featuring Seoul Korea.
Bookmark : urduz.com
kuch acha perho
Salam Korea is urdu fan fiction seoul korea based urdu web travel novel by desi kimchi. A story of Pakistani naive girl and a handsome korean guy
New Urdu Web Travel Novel : Salam Korea Featuring Seoul Korea.
https://urduz.com/salam-korea-episode-1/
ا
ا
ز قلم ہجوم تنہائی
Hajoom E Tanhai
alone?join hajoom
#urdupoetry #urdushortstories #shayari #lifestyle
No comments:
Post a Comment