فائدہ مند کہانی
ایک تھا درخت۔ پھلدار تھا۔ اسکا پھل انوکھا تھا۔
نہ میٹھا نہ نمکیں ۔تھوڑا رسیلا تھوڑا خشک۔فائدہ مند یوں تھا کہ پیاس لگے تو یہ پھل کھانے سے پیاس بجھے بھوک لگے تو بھوک مٹے۔ ذائقہ طبیعت نہ بھاری کرے۔ ذائقہ ایسا کہ نیت سیر ہوجائے۔ لوگ سائے میں بیٹھتے پھل توڑتے ضرورت پوری کرتے۔ ایک بار طوفان آیا درخت کی جڑیں ہلا گیا۔ سارے پھل ٹپ ٹپ گرے مٹھی میں لتھڑے پیرو ں تلے کچلے درخت خالی ہوا۔ شاخیں جھکیں پتے جھڑے۔ خزاں آئی۔ لوگ آئے پر نہ انہیں سایہ ملا نہ پھل بیزار ہو چلےدرخت کو کوسنے لگے درخت ملول ہوا شاخیں سمیٹ لیں۔ جڑ لگا کھوکھلی ہو چلی۔تبھی موسم بدلا زمین مہربان ہوئی جڑ سمیٹ لی خود میں درخت پر بہار آئی شاخیں پھیلیں پھل اترا سایہ دار ہوا لوگ بھی جوق در جوق آنے لگے۔
کسی نے پھلوں سے لدا دیکھا تو جھٹ توڑا۔ چھیلا چکھا۔ بڑا میٹھا تھا اتنا میٹھا کہ کوئی چکھ کر پچھتا اٹھا مٹھاس کی ذیادتی سے زبان و ہونٹ چپک اٹھے۔ گبھرا کر تھوکا۔۔ پیاس لگی مٹھاس بڑھی بے تابی سے پانی کی تلاش میں نکل کھڑا ہوا ۔
درخت مسکرا دیا۔ اسکی شاخیں اب بھی جھکی ہیں پھل اب بہت میٹھا ہے مگر ہاں کھا کے نہ بھوک مٹتی ہے نہ پیاس بجھتی ہے۔۔
نتیجہ : میٹھے بنو مگر بہت ذیادہ اتنے کہ تھوک دیئے جائو ورنہ یاد رکھو دنیا چٹ کرنے کو تیار بیٹھی ہے۔۔
از قلم ہجوم تنہائی Hajoom E Tanhai alone?join hajoom #urdupoetry #urdushortstories #shayari #lifestyle
Baroun ke bachoun si kahanian
ایک تھا درخت۔ پھلدار تھا۔ اسکا پھل انوکھا تھا۔
نہ میٹھا نہ نمکیں ۔تھوڑا رسیلا تھوڑا خشک۔فائدہ مند یوں تھا کہ پیاس لگے تو یہ پھل کھانے سے پیاس بجھے بھوک لگے تو بھوک مٹے۔ ذائقہ طبیعت نہ بھاری کرے۔ ذائقہ ایسا کہ نیت سیر ہوجائے۔ لوگ سائے میں بیٹھتے پھل توڑتے ضرورت پوری کرتے۔ ایک بار طوفان آیا درخت کی جڑیں ہلا گیا۔ سارے پھل ٹپ ٹپ گرے مٹھی میں لتھڑے پیرو ں تلے کچلے درخت خالی ہوا۔ شاخیں جھکیں پتے جھڑے۔ خزاں آئی۔ لوگ آئے پر نہ انہیں سایہ ملا نہ پھل بیزار ہو چلےدرخت کو کوسنے لگے درخت ملول ہوا شاخیں سمیٹ لیں۔ جڑ لگا کھوکھلی ہو چلی۔تبھی موسم بدلا زمین مہربان ہوئی جڑ سمیٹ لی خود میں درخت پر بہار آئی شاخیں پھیلیں پھل اترا سایہ دار ہوا لوگ بھی جوق در جوق آنے لگے۔
کسی نے پھلوں سے لدا دیکھا تو جھٹ توڑا۔ چھیلا چکھا۔ بڑا میٹھا تھا اتنا میٹھا کہ کوئی چکھ کر پچھتا اٹھا مٹھاس کی ذیادتی سے زبان و ہونٹ چپک اٹھے۔ گبھرا کر تھوکا۔۔ پیاس لگی مٹھاس بڑھی بے تابی سے پانی کی تلاش میں نکل کھڑا ہوا ۔
درخت مسکرا دیا۔ اسکی شاخیں اب بھی جھکی ہیں پھل اب بہت میٹھا ہے مگر ہاں کھا کے نہ بھوک مٹتی ہے نہ پیاس بجھتی ہے۔۔
نتیجہ : میٹھے بنو مگر بہت ذیادہ اتنے کہ تھوک دیئے جائو ورنہ یاد رکھو دنیا چٹ کرنے کو تیار بیٹھی ہے۔۔
از قلم ہجوم تنہائی Hajoom E Tanhai alone?join hajoom #urdupoetry #urdushortstories #shayari #lifestyle
Baroun ke bachoun si kahanian
No comments:
Post a Comment