توبہ کہانی
ایک بار ایک گناہگار کو توبہ کی توفیق ہوئی۔ توبہ کرتا رہا مگر گناہ کا احساس حاوی رہا بے چین ہوا بے تاب ہوا خدا کے در کی خاک ہوا لوگوں نے اسے بد حال دیکھا۔ کسی نے عبرت کی کسی نے اسکی نگاہ میں سوال دیکھا۔کوئی اپنے آپ میں مغرور ہوا کوئی اسے دیکھ کر پشیمان ہوا ۔ کسی کو لگا کہ اسے نہ ملے گی معافی۔۔
کوئی اسکے انداز سے پریشان ہوا۔۔ کسی کو یاد آیا کہ اسکا اپنا گناہ تو چھوٹا ہے۔۔ کسی کو لگا اسکی معافی مانگنے کا انداز مکمل نہ تھا سو وہ بھی اس کے ساتھ محو توبہ ہوا۔
کسی زاہد کا وہاں سے گزر ہوا کھانا بانٹنے آیا پر کیا دیکھتا ہے مسجد کے داخلی دروازے پر ایک عالم مخبوط الحواس توبہ میں مشغول ہے۔۔
وہ بھی وہیں آن بیٹھا۔۔ کسی نے چونک کر دیکھا کوئی بے نیاز رہا
زاہد بولا۔۔
کچھ کھا لو تاکہ طاقت آئے
کسی نے منہ پھیرا کوئی رو دیا۔۔
خدا مانے تو جسم کی مانیں۔ بھوک پیاس چھوڑ معافی کی طلب ہے ہمیں۔
زاہد چپ ہو رہا تھوڑی دیر گزری پھر پوچھا۔۔
مان گیا خدا تم سب سے؟
سب رو پڑے
نہیں خدا سےدعا کرو ہم پر رحم کرے ہمیں معاف کردے۔۔
زاہد مسکرایا۔۔
ماں تمہیں یوں بھوکا پیاسا حال سے بے حال غلطی پر شرمندہ دیکھتی تو کیا معاف کردیتی۔
سب چونکے
کوئی فٹ سے بولا
ماں تو ماں ہوتی ہے وہ اس حال میں دیکھتی تو تڑپ اٹھتی سینے سے لگاتی ناراضگئ بھول جاتی۔۔
زاہد مسکرایا۔۔
اور خدا تو ستر مائوں سے زیادہ پیار کرنے والا ہے۔۔
سب خوش ہوئے۔۔
زاہد کا لایا کھانا کھانے لگے توبہ کرنے والے شکر ادا کر کے اٹھ گئے۔۔
زاہد نے دیوار سے ٹیک لگائی پھوٹ پھوٹ رو دیا۔۔
میرا بھی دل صاف کردے مولا۔۔ مجھے بھی کبھی معاف کردے مولا۔۔
نتیجہ: توبہ توبہ توبہ۔۔۔
از قلم ہجوم تنہائی Hajoom E Tanhai alone?join hajoom #urdupoetry #urdushortstories #shayari #lifestyle
ایک بار ایک گناہگار کو توبہ کی توفیق ہوئی۔ توبہ کرتا رہا مگر گناہ کا احساس حاوی رہا بے چین ہوا بے تاب ہوا خدا کے در کی خاک ہوا لوگوں نے اسے بد حال دیکھا۔ کسی نے عبرت کی کسی نے اسکی نگاہ میں سوال دیکھا۔کوئی اپنے آپ میں مغرور ہوا کوئی اسے دیکھ کر پشیمان ہوا ۔ کسی کو لگا کہ اسے نہ ملے گی معافی۔۔
کوئی اسکے انداز سے پریشان ہوا۔۔ کسی کو یاد آیا کہ اسکا اپنا گناہ تو چھوٹا ہے۔۔ کسی کو لگا اسکی معافی مانگنے کا انداز مکمل نہ تھا سو وہ بھی اس کے ساتھ محو توبہ ہوا۔
کسی زاہد کا وہاں سے گزر ہوا کھانا بانٹنے آیا پر کیا دیکھتا ہے مسجد کے داخلی دروازے پر ایک عالم مخبوط الحواس توبہ میں مشغول ہے۔۔
وہ بھی وہیں آن بیٹھا۔۔ کسی نے چونک کر دیکھا کوئی بے نیاز رہا
زاہد بولا۔۔
کچھ کھا لو تاکہ طاقت آئے
کسی نے منہ پھیرا کوئی رو دیا۔۔
خدا مانے تو جسم کی مانیں۔ بھوک پیاس چھوڑ معافی کی طلب ہے ہمیں۔
زاہد چپ ہو رہا تھوڑی دیر گزری پھر پوچھا۔۔
مان گیا خدا تم سب سے؟
سب رو پڑے
نہیں خدا سےدعا کرو ہم پر رحم کرے ہمیں معاف کردے۔۔
زاہد مسکرایا۔۔
ماں تمہیں یوں بھوکا پیاسا حال سے بے حال غلطی پر شرمندہ دیکھتی تو کیا معاف کردیتی۔
سب چونکے
کوئی فٹ سے بولا
ماں تو ماں ہوتی ہے وہ اس حال میں دیکھتی تو تڑپ اٹھتی سینے سے لگاتی ناراضگئ بھول جاتی۔۔
زاہد مسکرایا۔۔
اور خدا تو ستر مائوں سے زیادہ پیار کرنے والا ہے۔۔
سب خوش ہوئے۔۔
زاہد کا لایا کھانا کھانے لگے توبہ کرنے والے شکر ادا کر کے اٹھ گئے۔۔
زاہد نے دیوار سے ٹیک لگائی پھوٹ پھوٹ رو دیا۔۔
میرا بھی دل صاف کردے مولا۔۔ مجھے بھی کبھی معاف کردے مولا۔۔
نتیجہ: توبہ توبہ توبہ۔۔۔
از قلم ہجوم تنہائی Hajoom E Tanhai alone?join hajoom #urdupoetry #urdushortstories #shayari #lifestyle
No comments:
Post a Comment