کتے والی کہانی
ایک دفعہ کا زکر ہے ایک بزرگ کا سخت سردی میں رات کو ایک جگہ سے گزر ہوا ۔ کیادیکھتے ہیں ایک کتا بھونکے جا رہا ہے ۔ بزرگ پاس آئے اور پیار سے پوچھنے لگے بھئ کیوں بھونکتے ہو؟ کتا بھونکا مجبور ہوں بے بس ہو ں معمولی کتا بھوک اور سردی سے ناتواں بھونکوں نا تو کیا کروں۔
بزرگ کو ترس آیا کتے کو دعا دے کر چلے گئے۔۔
بھوک ختم ہو جائے تمہاری سردی سے نجات ہو اور مجبور نہ ہو کبھی اتنی طاقت ملے
کچھ عرصے بعد دوبارہ اسی جگہ سے گزر ہوا تو کیا دیکھتے ہیں لوگ سلام دعا کی جگہ بھئو بھئو کر کے مل رہے ہیں۔ بزرگ بڑے حیران ہوئے کسی سے پوچھا تم پر حکمران کون ہے ؟
اگلا بھونک کر بولا وہی کتا جسے آپکی دعا نے ہم پر حکمران کردیا ہے۔۔
بزرگ بھونچکا سے رہ گئے بولے طاقت تو کتے کو ملی ہے تم لوگ کتے جیسے کیوں ہوگئے؟ مجھے ملوائو اپنے حکمران سے۔۔ وہ شخص بزرگ کو کتے کے محل میں لے گیا بڑی شان سے تخت پر براجمان بھونکے جا رہا تھا بزرگ نے تعجب سے پوچھا ۔ اب نا تمہیں بھوک ستاتی ہے نا سردی طاقت بھی مل چکی اب کیوں بھونکتے ہو؟
کتا بھونکنے لگا بھونکتا گیا اتنا بھونکا کہ بزرگ دبک سے گئے۔۔
کتا بھونکتا تھا
کتا ہوں ۔۔ بھونکوں گا نہیں تو کیا تمہاری طرح بکوں گا کیا؟ اب تو میری زبان اس علاقے میں بھی رائج ہو گئ ہے یہاں رہنا ہو تو بھونکو ورنہ بھاگو بھئو بھئو۔۔
نتیجہ : کتا ہونا جرم نہیں کتے جیسا ہونا یقینا ہے
از قلم ہجوم تنہائی Hajoom E Tanhai alone?join hajoom #urdupoetry #urdushortstories #shayari #lifestyle
ایک دفعہ کا زکر ہے ایک بزرگ کا سخت سردی میں رات کو ایک جگہ سے گزر ہوا ۔ کیادیکھتے ہیں ایک کتا بھونکے جا رہا ہے ۔ بزرگ پاس آئے اور پیار سے پوچھنے لگے بھئ کیوں بھونکتے ہو؟ کتا بھونکا مجبور ہوں بے بس ہو ں معمولی کتا بھوک اور سردی سے ناتواں بھونکوں نا تو کیا کروں۔
بزرگ کو ترس آیا کتے کو دعا دے کر چلے گئے۔۔
بھوک ختم ہو جائے تمہاری سردی سے نجات ہو اور مجبور نہ ہو کبھی اتنی طاقت ملے
کچھ عرصے بعد دوبارہ اسی جگہ سے گزر ہوا تو کیا دیکھتے ہیں لوگ سلام دعا کی جگہ بھئو بھئو کر کے مل رہے ہیں۔ بزرگ بڑے حیران ہوئے کسی سے پوچھا تم پر حکمران کون ہے ؟
اگلا بھونک کر بولا وہی کتا جسے آپکی دعا نے ہم پر حکمران کردیا ہے۔۔
بزرگ بھونچکا سے رہ گئے بولے طاقت تو کتے کو ملی ہے تم لوگ کتے جیسے کیوں ہوگئے؟ مجھے ملوائو اپنے حکمران سے۔۔ وہ شخص بزرگ کو کتے کے محل میں لے گیا بڑی شان سے تخت پر براجمان بھونکے جا رہا تھا بزرگ نے تعجب سے پوچھا ۔ اب نا تمہیں بھوک ستاتی ہے نا سردی طاقت بھی مل چکی اب کیوں بھونکتے ہو؟
کتا بھونکنے لگا بھونکتا گیا اتنا بھونکا کہ بزرگ دبک سے گئے۔۔
کتا بھونکتا تھا
کتا ہوں ۔۔ بھونکوں گا نہیں تو کیا تمہاری طرح بکوں گا کیا؟ اب تو میری زبان اس علاقے میں بھی رائج ہو گئ ہے یہاں رہنا ہو تو بھونکو ورنہ بھاگو بھئو بھئو۔۔
نتیجہ : کتا ہونا جرم نہیں کتے جیسا ہونا یقینا ہے
از قلم ہجوم تنہائی Hajoom E Tanhai alone?join hajoom #urdupoetry #urdushortstories #shayari #lifestyle
No comments:
Post a Comment