روح کے بوجھ ڈھوتے ہوئے۔۔
جسم تھک کر میرا لیٹا۔۔
یہ تھکن کیسی تھی۔۔
میں سوچ میں پڑا۔۔
یہ شور کیسا کون روتا ہے مجھے؟
دل خاموش ہے۔۔ روح آزاد ہے۔۔
پر یہ جو ہجوم ہے ۔۔۔۔
میری روح کی آزادی پر روتا ہے۔۔
مجھ پر رونے والے کیا جانیں۔۔
میں مانند بادل ہلکا ہوا ہوں۔۔
از قلم ہجوم تنہائی۔۔
No comments:
Post a Comment