Hajoom E Tanhai is a web blog that inspires you with Urdu aqwal e zareen, Urdu life quotes, motivational Urdu quotes, life lessons in Urdu, Urdu moral stories and Urdu metaphors. You can learn urdu from our captivating and motivation urdu stories in simple and classic urdu , You can also read stories that teach you valuable lessons and morals in an engaging way. Urduz is a web blog that helps you to live a better and happier life with Urdu.
ببلی بنٹی سونی اور ببلو گھر گھر کھیل رہے تھے۔ ببلی اور سونی اپنی ننھی گڑیوں کو سنبھالتی کھانا پکا رہی تھیں صفائی کر رہی تھیں۔ اماں کا دوپٹہ سلیقے سے اوڑھے گھر کے کام نبٹاتی جھوٹ موٹ کی بریانی بنا کر سب گڑیوں بھالوئوں کو بٹھا کر انکے ساتھ کھا رہی تھیں۔ بنٹی بھی دوپٹہ اوڑھے ایک بھالو کو چمکار چمکار کر کھلا رہا تھا
ببلو تھوڑی دیر تو دیکھتا رہا پھر جھلا کر پیر پٹخا
مجھے بھی کھلائو۔میں کیوں باہر کھڑا ہوں
کیونکہ تم پاپا ہو پاپا دفتر چلے گئے ہیں اب پانچ بجے آئیں گے۔ ببلی نے دوپٹہ سر پر جماتے ہوئے مدبرانہ انداز میں سمجھایا
یہ بنٹی تو نہیں گیا اسے بھی بھیجو۔۔
ببلو نے گھورا۔
میں ماما بنا ہوا ہوں احمق۔
بنٹی نے دوپٹہ سنبھالتے گھورا۔
لڑکے ماما نہیں بنتے لڑکے پاپا بنتے ہیں پاگل۔
ببلو نے تمسخر اڑایا
پاپا بن کے تو گھر میں رہتے ہی نہیں ۔ جو پاپا بنتے کھیل سے ہی نکل جاتے ہیں میں اسلیئے ماما بنا ہوں۔۔۔
بنٹی نے سر پر ہاتھ مار کر اسکی عقل کا ماتم کرتے ہوئے سمجھایا۔
نتیجہ: پاپا کو کھیل سے نکلنا نہیں چاہیئے ویسے۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دنیا ختم ہو رہی تھی۔ ہر انسان اپنی ہیئت بدلتا ختم ہو رہا تھا۔ دنیا میں بچ جانا ہی زندگی کا واحد مقصد رہ گیا تھا۔ ایک تھا کوئی بچ رہا۔ کیونکہ اس میں جینے کی خواہش نہ تھی۔ جو جینا چاہتے تھے مرجاتے تھے۔ کوئی بچتا تو حیران رہ جاتا کہ کیسے بچا۔ ایک افراتفریح تھی۔ سب چیختے چنگھاڑتے اماں کی تلاش میں تھے۔کہیں بلند عمارتیں زمین بوس ہو رہی تھیں کہیں زمین شق ہو رہی تھی۔ سب اپنی اپنی قیامت سے نمٹ رہے تھے۔ کسی نے پکارا۔
کوئی ہے۔
کوئی چونک کر پلٹا
کیا دیکھا کسی پر آسمان آگرا اور زمین تنگ تھی۔
کوئی بھاگا بنا سوچے کہ لمحہ لمحہ سمٹنے والی زمین اس کو نا سما لے۔ کوئی بس آگے بڑھ کر کسی کو بچا لینا چاہتا تھا۔
کوئی اندھا دھند بھاگا۔ کسی کے اوپر سے آسمان کا ملبہ اٹھایا۔ تنگ ہوتی زمین کو ہاتھوں سے روکا۔ اپنی جان لڑا دی۔ پکارا مدد کیلئے۔ کوئی ہے۔
دوسرا کوئی مدد کو آیا کسی کو بچانے میں کوئی لگا ہوا تھا دوسرا کوئی مدد کر گیا۔ کسی کو بچایا۔ کوئی خود ہی بچ رہا۔ کیونکہ کوئی جینا نہیں چاہتا تھا۔
کسی نے شکریہ کہا دوسرا کوئی آگے بڑھ گیا کوئی کسی کے ساتھ ہو لیا۔ کسی کو پتہ تھا امان کہاں ملے گی۔ کسی کے ہمراہ کوئی بھی امان پاگیا۔
امان نے شرط رکھ دی
کسی کو بچائے گا کوئی مرجائے گا۔ ۔ کوئی رک رہا کسی نے کہا کوئی بھی جی لے۔۔ امان کا فیصلہ اٹل تھا۔
امان نے آخری خواہش مانگی کسی سےلکھے کسی پرچے پر۔۔ کوئی بھی بتا دے جو چاہے۔
کسی نے پرچے پر کچھ لکھ کر تھمایا۔ کوئی اپنی خواہش لکھ آیا۔
امان کسی کو ملی کوئی بے چارہ ہوا۔
کوئی رخصت کا طالب ہوا۔امان نہ سہی زندگی تو اب بھی اسکی تھی۔کوئی جیئے جائے گا بھلے جیسی بھی جیئے زندگی۔۔
وقت رخصت امان کو جب کچھ سمجھ نہ آئے
امان بڑھا آگے دونوں پرچے تھمائےکہ شائد کوئی متجسس ہو کر پڑھ پائے
کوئی متجسس تو تھا بے تاب بھی۔زندگی سے تھا بےزار بھی جبھی اپنے لیئے مانگ سکا نا امان بھی۔
کوئی خواہش لکھ آیا تھا کسی کی خواہش پوری ہو۔
کسی کی خواہش تھی۔۔
کوئی مرجائے تاکہ وہ امان پائے۔ ۔
کوئی ہنسا۔ ہنسا زور سے روپڑا
نتیجہ: کسی کو امان دو تو کوئی بچ جاتا ہے۔
از قلم ہجوم تنہائی
Hajoom E Tanhai
alone?join hajoom
سلام دوستو۔کیا آپ سب بھی کورین فین فکشن پڑھنے میں دلچسپی رکھتے ہیں؟
کیا خیال ہے اردو فین فکشن پڑھنا چاہیں گے؟
آج آپکو بتاتی ہوں پاکستانی فین فکشن کے بارے میں۔ نام ہے
Desi Kimchi ..
دیسئ کمچی آٹھ لڑکیوں کی کہانی ہے جو کوریا میں تعلیم حاصل کرنے گئیں اور وہاں انہیں ہوا مزیدار تجربہ۔۔کوریا کی ثقافت اور بودوباش کا پاکستانی ماحول سے موازنہ اور کوریا کے سفر کی دلچسپ روداد
پڑھ کر بتائیے گا کیسا لگا۔ اگلی قسط کا لنک ہر قسط کے اختتام میں موجود یے۔۔
Desi Kimchi seoul korea based Urdu web travel Novel ALL EPISODES LINKS
کوئی جو خود پر روئے۔۔ سسک سسک کر روئے۔۔ کتنا روئے ۔۔ بلک بلک کر روئے۔۔ کب تک روئے۔۔ تڑپ تڑپ کر روئے۔۔ رو رو کر تھکے۔۔ اور تھک کر روئے۔۔ کوئی تو لاحق ہوگا غم۔۔ کوئی جو بیٹھے بٹھائے روئے۔۔ یہ انصاف تو نہیں۔۔۔ جو خود پر روئے۔۔ ہر رات روئے۔۔ بن بات روئے۔۔