رات سونے سے قبل اس نے آئینہ اٹھایا۔۔۔
وہی ناک نقشہ۔۔ وہی رنگت ۔۔ وہی شکل ہی تو تھی۔۔
وہ سوچ میں پڑ گئ۔۔۔
سنیں۔۔
اس نےمڑ کرمسہری پر اونگھتے شوہر کو مخاطب کیا۔۔
ہوں۔۔ نیند سے جھومتے شوہر نے بس ہوں کہنے پر ہی گزارا کیا۔۔
میں پہلے جیسی ہوں کیا؟ اس نے دھیرے سے پوچھا
ہوں۔۔۔ جواب حسب توقع مختصر تھا۔۔
پر۔۔ وہ سوچ میں پڑی۔۔۔ جانے کتنی صدیاں بیتی تھیں وہ رہ نہ سکی پوچھ بیٹھی۔۔
مجھ سا مرے میں مجھے
اب نظر نہیں آتا ...کیوں ؟؟؟؟
جواب ندارد تھا۔۔ فضا میں ہلکے خراٹوں کی آواز گونج رہی تھی۔
سو گئے۔۔۔ پہلے میں پوچھتی تھی تو۔۔۔۔۔
وہ پھر سوچ میں پڑ گئ۔۔۔
No comments:
Post a Comment