رات کا اندھیرا پہاڑی علاقہ اس تنہا خیمے میں رات
بسری کی نیت جونہی سونے کا ارادہ باندھا احساس ہوا کہ تنہا ہے۔ سر جھٹکا
آنکھیں بند کیں یوں لگا کوئی ہے۔ اسکے ساتھ یہاں اس ویرانے میں اس خیمے میں۔ ۔ ٹارچ جلا تے اٹھ کر بیٹھا۔ اسکے پیتھیانے ایک مار سیاہ پھن نکالے اسے دیکھ رہا تھا۔
کیا کرے گا اب یہ؟
خوفزدہ انسان سوچ رہا تھا
مار سیاہ نے اسکے ٹخنے پر اپنے دانت گڑو دییئے۔ چند لمحے گزرے وہ سانس تک روکے اسے تک رہا تھا۔ سانپ زہریلا تھا۔ اس کازخم درد دینے لگا تھا۔ سانپ نے پہلو بدلا رینگ کر اسکے خیمے سے باہر جانے لگا۔
اس نے سوچا تریاق نکالا زخم دھویا۔سونے لگا۔
اندھیری رات تاریکی تنہائی ۔۔ وہ اٹھ بیٹھا۔ خیمے سے باہر نکلا ۔ ادھر ادھر دیکھا۔ منظور نظر چند کوس کے فاصلے پر اپنی راہ پر گامزن تھا۔ اس کی آنکھیں روشن سی ہوئیں دوڑ کر گیا لپک کر اسے تھاما احتیاط سے اسے اپنے ساتھ خیمے میں لایا اپنے سرہانے اسے لٹایا۔ کروٹ بدلی گہری نیند سوگیا۔ اسکے سب خوف دم توڑ گئے تھے۔
خیمے میں اب وہ تنہا جو نہیں تھا۔ سانپ اسکے ساتھ تھا۔
انجام: کچھ لوگ تنہاکم احمق ذیادہ ہوتے ہیں۔
urduz.com
kuch acha perho
#urduz #urduqoutes #urdushayari #urduwood #UrduNews #urdulovers #urdu #urdupoetry #awqalezareen
No comments:
Post a Comment