Thursday, February 1, 2018

ab lafzon ki baari hay


ab lafzo ki bari hay...
dam nikal reha hay...
kaghaz ka...
tehreer madoom ho rehi hay...
chand lamho ki gard say...
yeh aur dhundlay ho jainge...
mafhoom koi kia samjhay ga...
jab...
ahista ahista mitte jainge...
yeh lafz...
ab lafzo ki bari hay... 
likhnay wala kia kery...


اب  لفظوں  کی  باری ہے ...
دم  نکل  رہا  ہے ...
کاغذ  کا ...
تحریر معدوم  ہو  رہی  ہے ...
چند  لمحوں   کی  گرد  سے ...
یہ  اور  دھندلے  ہو  جائیںگے...
مفہوم  کوئی  کیا  سمجھے  گا ...
جب ... 
آہستہ  آہستہ  مٹتے جائیںگے ...
یہ  لفظ ...
اب  لفظوں  کی  باری  ہے ... 
لکھنے  والا  کیا   کرے ...

از قلم ہجوم تنہائی

Wednesday, January 31, 2018

کون پاگل کہانی


کون پاگل کہانی 
میں نے ایک پاگل کو دیکھا
وہ  سوچوں میں گم دنیا سے بے پروا بیٹھا تھا 
میں نے پاس جا کر اس سے پوچھا 
کیا سوچ رہے ہو پاگل؟
اس نے نظر اٹھا کر مجھے دیکھا اور پوچھا 
ایک پاگل کیا سوچ سکتا ہے؟
میں سوچنے لگا 
وہ بھی سوچنے لگا 
جب مجھے کچھ سمجھ نہیں آیا تو سوچا 
جانے وہ پاگل ہے یا میں 
نتیجہ : آپ بتائیں کیا آپ پاگل ہیں؟
از قلم ہجوم تنہائی

Tuesday, January 30, 2018

نصیب کا ستارہ

میرے ہاتھ میں تھا نصیب کا ستارہ۔۔ آسمان سےتھا خودہی اتارا۔۔
ایک جھٹکے میں میرے  ہاتھ سے چھوٹ تھا وہ بھی گیا۔۔

کبھی پلکوں سے میں نے چن تھے جو لیئے۔۔
ان کرچی کرچی خوابوں میں ٹوٹ تھا میں بھی گیا۔۔

آبلہ پائی تھی نری سفر زندگی کہاں سہل گزرا مرا۔۔
کسی نے رک کر احوال بھی پوچھا  ایک زخم میرا یوں  پھوٹ بھی گیا۔۔

کہاں گئے وہ میرے زاد راہ۔۔  میرے باوفا آزار۔۔
زخم نئے نہ دیئے مجھے کیوں؟۔۔ میں ان سےروٹھ بھی گیا۔۔

صنم خانے میں ملے مجھے عدو  و رقیب اک ملا حبیب پرانا  
مجھے پہچان کے وہ ملا گلے اورپھر جاتے ہوئے لوٹ بھی گیا۔۔

اس نے کہا الوداع پھر پلٹ کر بھی نہ دیکھا تھا مجھے۔۔
ایک میں کھڑا وہی سوچوساتھ اسکے مرا انگ ایک اٹوٹ بھی گیا۔۔


چارہ گری کے واسطے طعنے و تشنے دیئے تھے مجھے ۔۔
ہجوم نے کہا تھا میں ساتھ ہوں تیرے گو تنہائی میں پکڑا اسکا جھوٹ  بھی گیا
از قلم ہجوم تنہائی

Monday, January 29, 2018

ضرورت اور خواہش کہانی


ضرورت اور خواہش کہانی 

ایک تھا کوئی اسے کسی کی ضرورت تھی اور اسکی کوئی خواہش بھی تھی 
تڑپتا تھا نہ ضرورت کے بغیر رہا جاتا نہ خواہش کے پورا ہوئے بنا چین ملتا 
تڑپتا رہا 
ایک بار ایسا ہوا خواہش سے کم ملا 
خوش ہونا چاہا مگر خواہش کی تسکین نہ ہو سکی ضرورت بھی ابھی پوری نہ ہوئی تھی 
اسکی خواہش حسرت بننے لگی تب اسے ضرورت سے کہیں زیادہ عطا ہوا
ضرورت پوری ہو گئی مگر ضرورت سے اضافی کا وہ کیا کرتا 
بیچارگی سے سوچنے لگا 
ضرورت پوری ہو بھی جائے مگر خواہش کا پورا نہ ہو سکنا خوش نہیں رہنے دیتا 
نتیجہ : خواہش سے کم اور ضرورت سے زیادہ کا ملنا نہ ملنا برابر ہوتا ہے
از قلم ہجوم تنہائی

موت سے ڈر لگتا ہے ...

MAut say der lagta hay...
Janay kesay ayaygi...
Chup chup k dabay paoun...
ya sath hajoom aik layaygi...
kuhraam machay ga ghar meray bhi...
ya bs khamoshi si angan mai utar ayagi...
Koi royayga mjhe kho denay per...
ya jaan chutnay per gehri saans ayaygi...
mujhay dafnanay main jaldi keraingay sab...
ya meri laash bay gor o kafan reh jaygi...
saans atak reha hoga mera...
ya aik hichki main jaan nikal jaygi...
Maut annay say kahan der lagta hay...
der lagta hay...
Janay kesay ayaygi...


موت  سے  ڈر  لگتا  ہے ...
جانے  کیسے  آییگی...
چھپ چھپ کے  دبے  پاؤں ...
یا  ساتھ  ہجوم  ایک  لائیگی...
کہرام  مچے  گا  گھر  مرے  بھی ...
یا  بس  خاموشی  سی  آنگن  میں  اتر  آئیگی ...
کوئی  روئے گا مجھے  کھو  دینے  پر ...
یا  جان  چھٹنے  پر  گہری  سانس  آیگی ...
مجھے  دفنانے  میں  جلدی  کرینگے  سب ...
یا  میری  لاش بے  گور  و  کفن  رہ  جائیگی ...
سانس  اٹک  رہا  ہوگا  میرا ...
یا  ایک  ہچکی  میں  جان  نکل  جائیگی ...
موت  انے  سے  کہاں  ڈر لگتا  ہے ...
ڈر لگتا  ہے ...

جانے  کیسے  آییگی ...
از قلم ہجوم تنہائی

روائتی امی کہانی


روائتی امی کہانی
ایک تھیں امی روائتی امی تھیں۔۔
پیر کے دن آکر بچوں سے پوچھنے لگیں بتائو بچوں آج کیا پکائوں
بچے یک زبان ہو کر بولے
مرغ بریانی
امی نے مسکرا کر سر ہلایا اور چلی گئیں۔۔
جب دوپہر کو کھانا سامنے آیا تو آلو کی طاہری چٹنی کے ساتھ بنی تھی۔۔
منگل کے دن بچوں سے پوچھا بتائو آج کیا بنائوں۔۔
بچوں نے کہا۔۔
مرغ بریانی۔۔
امی نے اس دن بیگن کا بھرتہ اور لوکی کا رائتہ بنایا
بدھ کے دن انہوں نے بچوں سے پوچھا۔۔
آج کباب اور دال بنا لوں۔۔
بچوں نے کہا دال کی بجائے مرغ بریانی۔۔
امی سر ہلا کر چلی گئیں۔۔
دوپہر کو سادے دال۔چاول چٹنی اور سلاد کے ساتھ بنا لیئے۔۔
جمعرات کو بچوں کو آکر بتایا
آج تم لوگوں کی فرمائش پوری کرنے لگی ۔
بچے خوش ہو کر بولے
یعنی آج مرغ بریانی بنے گی۔۔
خیر۔۔
اس دن بنا آلو کی ترکاری اور مونگ کی دال
جمعے کا دن تھا امی آئیں بچوں سے پوچھا
آج کیا بنائوں سمجھ نہیں آرہا۔۔
بچے خفا ہو چلے۔۔
اپنی مرضی کا کچھ بنا لیں۔۔
امی خوش ہو گئیں۔۔
اس دن بنا۔۔
بڑے گوشت اور آلو کا سالن۔۔
ہفتہ آگیا۔۔
امی آج تو بریانی بنا لیں۔۔ بچوں نے منت بھرے انداز میں کہا۔۔
امی کو ترس آگیا۔۔
آج تو مٹر چھیل چکی ہوں۔۔
مٹر پلائو اور آلو مٹر بنائوں گی تمہارے ابا چاول شوق سے نہیں کھاتے نا چاول کل سب بچے اکٹھے ہونگے گھر پر تو کل بچوں کی۔پسند کا بنا دوں گی کچھ ٹھیک۔۔
بچے خوش ہو گئے۔۔
اس دن آلو مٹر اور مٹر پلائو بنا۔۔
اتوار آگیا۔
امی نے اس دن کسی سے کچھ نہ پوچھا۔۔ خود ہی باورچی خانے میں گئیں اور چاول دم دے دیئے
تھکی تھکی سی آکر کھانے کی میز پر کھانا چن کر آ بیٹھیں۔۔
بچے سب شوق سے بریانی کے انتظار میں میز کے گرد جمع ہوئے۔۔
امی نے سست سے انداز میں کہا
اف آج تو صبح سے پیٹ خراب ہے بہت طبیعت نڈھال ہے میری ۔ اسلیئے مسور کی دال کی ڈھیلی کھچڑئ بنا لی ہے۔۔
اور اپنی پلیٹ میں کھچڑی نکالنے لگیں۔۔
نتیجہ: آج کیا پکائوں پوچھ کر روائتی امیاں اپنی ہی مرضی کا کچھ بناتی ہیں
#urdupoetry #urdu #poetry #shayari #love #urduadab #urdushayari #pakistan #urduquotes #urdupoetrylovers #ishq #sad #lovequotes #urdupoetryworld #urdusadpoetry #shayri #lahore #hindi #hindipoetry #quotes #urdulovers #shayar #urduliterature #urduposts #karachi #instagram #poetrycommunity #like #mohabbat #bhfyp
#hajoometanhai #urdushortstories #urdukahanian #urdu #pakistaniadab #urduadab #hajoometanhaistories #hajoom #tanhai #ikhlaqikahanian #urdunovel#urdupoetry #urdu #poetry #shayari #love #urduadab #urdushayari #pakistan #urduquotes #urdupoetrylovers #ishq #sad #lovequotes #urdupoetryworld #urdusadpoetry #shayri #lahore #hindi #hindipoetry #quotes #urdulovers #shayar #urduliterature #urduposts #karachi #instagram #poetrycommunity #like #mohabbat #bhfyp#desiurdumemes #oppamemes #desikimchi

#SOUTHKOREA #SOUTHKOREANCELEBRITIES #DESIKIMCHI #DESKDRAMAFANS
#KDRAMAFANSPAKISTAN #KPOP #KIDOLS
#ramzanmubarak #ramzan2020 #lockdownandramzan #aqwalzareen #hajoometanhai




از قلم ہجوم تنہائی

Saturday, January 27, 2018

ختم شد

اسکو بیاض قلم ہاتھ میں لے کر سوچتا دیکھا تو یونہی قریب جا کے پوچھا 
کیا لکھتے ہو ؟ 
اس نے سر اٹھایا اور جو لکھا تھا دکھایا 
اس بیاض کے پہلے صفحے پر لکھا تھا 
ختم شد

از قلم ہجوم تنہائی

short story

udaas urdu status

urduz.com kuch acha perho #urduz #urduqoutes #urdushayari #urduwood #UrduNews #urdulovers #urdu #urdupoetry #awqalezareen