Sunday, February 2, 2020

ہم لمحوں کے قیدی ۔۔ hum lamhoun ke qaidi

ہم لمحوں کے قیدی ۔۔
جن لمحوں میں ہم خوش ہوئے
ان لمحوں کی یاد میں۔۔
جن لمحوں میں اداس ہوئے۔۔
ان لمحوں کی یاد میں۔۔
اب ہم ہیں رہتے۔۔۔
نئی کسی یاد کی جگہ
اب ان لمحوں کو یاد کرتے ہیں
ہم جیتے ہیں۔۔ایسے کہ کبھی
ہنس لیتے ہیں۔۔تو کبھی۔
رو پڑتے ہیں۔۔
ہم قیدی اپنے آپ کے۔۔
اپنے ہی جزبات کے۔۔
لمحوں کو ہی الزام دیتے ہیں۔۔
short urdu poetry oneliner urdu udaas shayari اردو شاعری
Lamhoun kay qaidi

alag-si-batakh-ki-kahani از قلم ہجوم تنہائی Hajoom E Tanhai alone?join hajoom #urdupoetry #urdushortstories #shayari #lifestyle #urdupoetry #urdu #poetry #shayari #love #urduadab #urdushayari #pakistan #urduquotes #urdupoetrylovers #ishq #sad #lovequotes #urdupoetryworld #urdusadpoetry #shayri #lahore #hindi #hindipoetry #quotes #urdulovers #shayar #urduliterature #urduposts #karachi #instagram #poetrycommunity #like #mohabbat #bhfyp

Monday, January 27, 2020

waqt kahani وقت کہانی



وقت کہانی 

ایک بار ایک فلسفی اپنے شاگردوں کو وقت کی رفتار کے متعلق بیان دے رہا تھا 

سمجھاتے سمجھاتے سوچ میں پڑ گیا 

اسے وقت کی رفتار مثال سے سمجھانا نہیں آ رہا تھا 

سوچتا رہا شاگرد اسکا انتظار کرتے کرتے سو گیے 

جب آنکھ کھلی تو کی پہر گزر چکے تھے فلسفی ابھی بھی سوچ رہا تھا 

ایک شاگرد نے کھڑے ہو کر سوال کیا

آخر  آپ  اتنی دیر  سے کیا سوچ رہے  

فلسفی مسکرایا  

میں سوچ رہا  تھا کہ  وقت میری  سوچوں  سے بھی زیادہ  تیز  رفتاری  سے گزر رہا ہے 

نتیجہ  : سوچیے   مگر  یاد  رکھے  سوچتے  ہوۓ  وقت جلدی گزرتا ہے 

از قلم ہجوم تنہائی


از قلم ہجوم تنہائی Hajoom E Tanhai alone?join hajoom #urdupoetry #urdushortstories #shayari #lifestyle

Tuesday, January 21, 2020

کسی کی کوئی اور کہانیkisi ki koi aur kahani

ایک بار کوئی خزانے کا راز پاگیا ۔ میلوں سفر کیا پیدل تنہا جا پہنچا کسی غار میں۔کیا دیکھتا ہے وہاں کسی نے کھود کھود کر خزانہ ڈھونڈ نکالا ہے کسی کی خوشی کی انتہا نہ تھی خوش ہو کر بولا۔۔ 
میں خوشی سے مر ہی نہ جائوں کہیں۔۔ 
کوئی مایوس ہو رہا دکھ لگا مر رہا۔۔ 
کسی کی خوشی ماند پڑی کوئی غم سے مر گیا۔۔
کسی نے سوچا۔۔ 
مل جانے کی خوشی سے کھو دینے کا غم بڑا ہوتا ہے۔۔ 


از قلم ہجوم تنہائی Hajoom E Tanhai alone?join hajoom #urdupoetry #urdushortstories #shayari #lifestyle


سلام دوستو۔کیا آپ سب بھی کورین فین فکشن پڑھنے میں دلچسپی رکھتے ہیں؟ 
کیا خیال ہے اردو فین فکشن پڑھنا چاہیں گے؟ 
آج آپکو بتاتی ہوں پاکستانی فین فکشن کے بارے میں۔ نام ہے  
Desi Kimchi ..
دیسئ کمچی آٹھ لڑکیوں کی کہانی ہے جو کوریا میں تعلیم حاصل کرنے گئیں اور وہاں انہیں ہوا مزیدار تجربہ۔۔کوریا کی ثقافت اور بودوباش کا پاکستانی ماحول سے موازنہ اور کوریا کے سفر کی دلچسپ روداد
پڑھ کر بتائیے گا کیسا لگا۔ اگلی قسط کا لنک ہر قسط کے اختتام میں موجود یے۔۔

Desi Kimchi seoul korea based Urdu web travel Novel ALL EPISODES LINKS
https://urduz.com/desi-kimchi-seoul-korea-based-urdu-web-travel-novel/

New Urdu Web Travel Novel : Salam Korea Featuring Seoul Korea.
Bookmark : urduz.com
kuch acha perho
Salam Korea is urdu fan fiction seoul korea based urdu web travel novel by desi kimchi. A story of Pakistani naive girl and a handsome korean guy

New Urdu Web Travel Novel : Salam Korea Featuring Seoul Korea.
https://urduz.com/salam-korea-episode-1/

Saturday, January 18, 2020

بڑا چوہا کہانی bara chooha kahani

 بڑا کہانی
ایک دفعہ کا ذکر ہے ایک ہاتھی اور چوہے کی دوستی ہوگئ۔ ہاتھی چوہے کا کافی خیال رکھتا۔ اسکو اپنے کندھے پر بٹھا کر سیر کراتا اسکو کبھی اونچے درخت کی شاخ پر بٹھا کر نظارہ کراتا اسے خود گھر پہنچاتا لاتا لے جاتا جب کھانے لگتا تو چوہے کو وہی کچھ کھلاتا جو ہاتھی خود کھاتا۔ چوہا کبھی اسکے لیئے تھوڑا سا کھانا لاتا تو یوں ظاہر کرتا کہ جیسے اسکا پیٹ تھوڑا سا کھاکر بھی بھر گیا ہے کبھی چوہے کو شرمندہ نہ کرتا ہاتھی فطرتا ہی ایسا تھا بڑے دل کا  مگر ہوتا یوں کہ دونوں جنگل میں گھومتے تو ہاتھی اپنی جسامت ڈیل ڈول اور اخلاق و کردار کی وجہ سے دور سے نظروں میں آتا جانور اس سے خود ملنے آتے ہاتھی بہت اخلاق سے جواب دیتا
 چوہا ایسے موقعوں پر نظر انداز ہو جاتا 
اکثر ہاتھی کو جتاتا اگر وہ اتنا بھاری بھرکم بڑا سا نہ ہوتا تو ہرگز بھی اتنا چاہا نہ جاتا۔ ہاتھی کو لگنے لگا تھا کہ چوہا اس سے جلنے لگا ہے۔ چوہے نے ہاتھی سے ہر بات میں مقابلہ کرنا شروع کردیا ہاتھی
کیلئے کبھی خود کچھ نہ لاتا نہ تحفہ نہ کچھ اور ہاتھی کبھی اسکے لیئے کچھ لے آئے تو یوں جتاتا جیسے ہاتھی نہ بھی لاتا تو چوہے کو فرق نہ پڑتا یا اگر ہاتھی لے بھی آیا تو کیا ہوا ہاتھی بڑا ہے اسے ہی خیال رکھنا چاہیئے۔ ہاتھی کو کبھی کبھی برا بھی لگتا مگر جانے دیتا۔ اب چوہے نے ہاتھی سے مقابلے کی ٹھانی۔۔ خوب کھا کھا کر وزن بڑھایا لٹک لٹک کر قد چوہا کم بلی ذیادہ لگنے لگا۔ ہاتھی اور چوہے کی دوستی سے حاسد دیگر جانور چوہے کے کان بھرتے کہتے چوہا تو ہاتھی بن سکتا ہے بلی تو بن ہی گیا ہے مگر ہاتھی چاہ کر بھی چوہے جتنا چھوٹا نہیں ہوسکتا۔ اب چوہا اٹھتے بیٹھتے فخریہ ہاتھی کو جتاتا کہ وہ چاہ کر بھی چوہا نہیں بن سکتا۔۔
ہاتھی کبھی اسے پلٹ کر یہ نہ کہتا کہ میں چوہا بننا چاہتا ہی نہیں۔۔ کون چوہا بننا چاہے گا۔۔ مگر چوہا سینہ پھلا کر پھرتا کہ میں تو ہاتھی بن کر رہوں گا۔ 
کھا کھا کر پھٹنے والا ہوگیا مگر چوہے کی جسامت بلی سے ذیادہ بڑھ نہ سکی۔۔ چوہا ہلکان ہوگیا مگر ہار ماننے کو تیار نہ تھا۔ ایکدن ہاتھی اس سے ملنے آیا تو چوہا کہنے لگا مجھے تو ہاتھی بننے کا شوق نہیں ورنہ میں جب چاہوں ہاتھی بن سکتا ہوں میرے تو بائیں ہاتھ کا کھیل ہے۔ ہاتھی سن کر مسکرا دیا۔۔ 
صحیح کہہ رہے ہو تم لیکن ابھی بھی تم  چوہوں کے ہاتھی تو بن چکے ہو۔اتنا بڑا چوہا کس نے دیکھا ہوگا بھلا ؟ 
چوہا پھول گیا۔۔ واقعی ایسا ہے۔۔۔۔ ہاتھی مسکرا کر بولا ہاں ۔۔ تم چوہوں میں سب سے بڑے ہو چکے ہو تم چوہوں کے ہاتھی ہی تو ہو۔۔ 
چوہا خوش ہوگیا   
ہاتھی سے بولا۔۔ 
ہاں دیکھ لو لیکن تم ہاتھیوں کے چوہے نہیں بن سکتے ہا ہا ہا  تم تو اتنے بڑے ہو۔۔ 
چوہے نے ہاتھی کا مزاق اڑانا شروع کر دیا۔ ہاتھی پھر بھی مسکرا دیا۔۔۔
 نتیجہ :ہاتھی واقعی بڑا تھا۔۔
ظرف کا بڑا۔۔۔۔۔۔۔
از قلم ہجوم تنہائی Hajoom E Tanhai alone?join hajoom #urdupoetry #urdushortstories #shayari #lifestyle

Sunday, January 5, 2020

kuttay wali kahaniکتے والی کہانی۔۔۔۔۔

کتے والی کہانی

ایک دفعہ کا زکر ہے ایک بزرگ کا سخت سردی میں رات کو ایک جگہ سے گزر ہوا ۔ کیادیکھتے ہیں ایک کتا بھونکے جا رہا ہے ۔ بزرگ پاس آئے اور پیار سے پوچھنے لگے بھئ کیوں بھونکتے ہو؟ کتا بھونکا مجبور ہوں بے بس ہو ں معمولی کتا بھوک اور سردی سے ناتواں بھونکوں نا تو کیا کروں۔ 
بزرگ کو ترس آیا کتے کو دعا دے کر چلے گئے۔۔ 
بھوک ختم ہو جائے تمہاری سردی سے نجات ہو اور مجبور نہ ہو کبھی اتنی طاقت ملے
کچھ عرصے بعد دوبارہ اسی جگہ سے گزر ہوا تو کیا دیکھتے ہیں لوگ سلام دعا کی جگہ بھئو بھئو کر کے مل رہے ہیں۔ بزرگ بڑے حیران ہوئے کسی سے پوچھا تم پر حکمران کون ہے ؟ 
اگلا بھونک کر بولا وہی کتا جسے آپکی دعا نے ہم پر حکمران کردیا ہے۔۔ 
بزرگ بھونچکا سے رہ گئے بولے طاقت تو کتے کو ملی ہے تم لوگ کتے جیسے کیوں ہوگئے؟ مجھے ملوائو اپنے حکمران سے۔۔ وہ شخص بزرگ کو کتے کے محل میں لے گیا بڑی شان سے تخت پر براجمان بھونکے جا رہا تھا بزرگ نے تعجب سے پوچھا ۔ اب نا تمہیں بھوک ستاتی ہے نا سردی طاقت بھی مل چکی اب کیوں بھونکتے ہو؟
کتا بھونکنے لگا بھونکتا گیا اتنا بھونکا کہ بزرگ دبک سے گئے۔۔ 
کتا بھونکتا تھا  
کتا ہوں ۔۔ بھونکوں گا نہیں تو کیا تمہاری طرح بکوں گا کیا؟ اب تو میری زبان اس علاقے میں بھی رائج ہو گئ ہے یہاں رہنا ہو تو بھونکو ورنہ بھاگو بھئو بھئو۔۔
نتیجہ : کتا ہونا جرم نہیں کتے جیسا ہونا یقینا ہے 
از قلم ہجوم تنہائی Hajoom E Tanhai alone?join hajoom #urdupoetry #urdushortstories #shayari #lifestyle

Sunday, November 24, 2019

کنواں کہانیkunwaan kahani

کنواں کہانی
ایک تھا کنواں۔ میٹھا تھا۔ لوگوں کی پیاس بجھاتا تھا۔ تانتا بندھا رہتا تھا لوگوں کا کنویں پر روز آتے۔کنواں اپنی مقبولیت پر بے حد خوش تھا۔ ایک بار بارش ہوئی چند بوندیں کنویں میں آگریں۔ کنواں خوشدلی سے انکا استقبال کرنے لگا بوندیں ہنس دیں۔ بہت خوش کنواں بھی ہنس رہا تھا۔ بارش بولی اب اگلے سال نہ آئوں گی۔ بوندوں پر گزارہ کرنا پڑے گا۔بوندیں بولیں۔ جتنا اس کنویں سے پانی نکالا جاتا ہے ہم چند بوندیں کیا سہارہ دے پائیں گی کنواں سوکھ جائے گا کوئی یہاں پھر نہ آئے گا۔ کنواں ہنسا ایسا نہیں ہو سکتا لوگ مجھ سے پیار کرتے ہیں میں خشک بھی ہوا تو آئیں گے۔ بارش ہنسی۔۔ بوندیں لوٹ پوٹ ہو گئیں۔ بارش کہنے لگی مجھے بھی یہی خوش فہمی تھی مگر لوگوں کی ہم سے غرض وابستہ ہے پانی۔ پانی چاہیئے بس ہم سے ہم نہیں دےسکیں گے تو انکو ہماری یاد بھی نہ آئے گی۔۔ کنواں ہنسا چلو اگلے سال نہیں پانی برسانے آئوگی تو دیکھ لیں گے۔۔ 
بارش چلی گئ۔ 
وقت گزرتا رہا بارش نہ ہوئی لوگ متواتر آتے رہے پانی نکالتے رہے یہاں تک کے کنواں خشک ہو گیا۔۔ 
لوگوں نے کنویں پر آنا چھوڑ دیا۔ کنواں ششدر رہ گیا۔ یعنی بارش ٹھیک تھی۔۔ کنواں خشک تر ہوتا گیا۔۔ دنیا سے روٹھ گیا۔۔ 
کہ بارش چلی آئی۔ خوش ہو کر بولی۔ تم ٹھیک کہتے تھے میاں کنویں لوگ تو ہم سے پیار کرتے ہیں میں نہیں آئی تو دعائیں مانگیں رو رو کر مجھے بلایا۔۔
کنواں خفا سا تھا چپ رہا بارش برسی کنواں بھرا لوگ بھی آن پہنچے۔ مگر کنواں اب کھارا ہو چکا تھا۔۔۔
اسکا دل لوگوں سے اٹھ گیاتھا۔۔ ایک بار کچھ لوگ پیاسے گزرے دور کے مسافر تھے کنویں سے ڈول ڈال کر پانی نکالا۔ 
کھارا سہی مگر انکی پیاس کی حد اتنی تھی کہ پی گئے ۔ پیاس تو بہ بجھی مگر سہارا ہو گیا۔۔کنویں کی موجودگی پر خدا کا شکر ادا کیا اپنی راہ لی۔ 
اس رات کنواں رو پڑا اتنا کہ اسکے اندر کا سارا کھارا پن بہہ گیا۔۔ وہ پہلے سے ذیادہ میٹھا ہوگیا۔۔ اتنا میٹھا ہوا کہ دور دراز سے لوگ پانی پینے آنے لگے۔ کنواں بھرتا گیا لوگ سیر ہوتے گئے۔۔ بارش اب بھی ہوتی ہے جب نہیں ہوتی تو لوگ دعائیں کرتے بارش خوش ہو جاتی کنواں بھرتا ۔مگر کنواں بارش کو کبھی یہ نہ کہہ پایا کہ لوگ بارش کی رو رو کر دعا صرف پانی کیلئے کرتے ہیں۔ اور کنواں آج بھی شرمندہ ہے اپنے اس کھارے پن کیلئے جب وہ دور دراز کے مسافروں کی پیاس نہ بجھا سکا۔۔
نتیجہ: دوسروں کی وجہ سے خود کو  نہ بدلیں
از قلم ہجوم تنہائی Hajoom E Tanhai alone?join hajoom #urdupoetry #urdushortstories #shayari #lifestyle

Fitrat kahaniفطرت کہانی


ایک دفعہ ایک لومڑی اور خرگوش میں دوستی ہوگئ۔
خرگوش اچھلتا کودتا پھرتاجنگل کے جانوروں میں ہردل عزیز تھا۔ لومڑی اسے دیکھتی رہتی۔ لومڑی کا بہت دل کرتا تھا کہ وہ بھی پھدکتی پھرے خرگوش کی طرح مگر وہ تو لومڑی تھی اچھلتی کودتی تو جانور ہنستے۔ خرگوش لومڑی کے ساتھ پھرتا کھیلتا مگر لومڑی دل ہی دل میں اس سے جلتی رہتی۔ خرگوش صاف دل تھا۔ اسے گھاس کھانے میں دلچسپی تھی لومڑی نے سوچا وہ بھی گھاس کھائے گی تاکہ خرگوش جیسی ہو جائے۔ خرگوش گھاس کھا رہا تھا لومڑی نے اسکے ساتھ کھانا شروع کیا ساری گھاس کھا گئ
خرگوش پہلے تو حیران ہوا پھر کودتا پھاندتا ہریالی کی طرف بڑھ گیا۔ وہاں جا کر اس نے زمین کھودی گاجر نکالی مزے سے کھانے لگا۔
لومڑی کا پیٹ تو بھر چکا تھا مگر نیت نہیں اسنے بھی خرگوش کی نقل کی۔
تبھی کھیت میں کھیت کا مالک چلا آیا۔
خرگوش نے زمین کھودی اور زیر زمین غائب ہوگیا۔
لومڑی کیلئے اب خرگوش کی نقل کرنا مشکل تھا۔لومڑی پکڑی گئ۔
کھیت کے مالک نے پٹائی کرکے چھوڑ دیا۔ لومڑی کو اب خرگوش پر شدید غصہ تھا۔ وہ کسی نہ کسی طرح بدلہ لینا چاہتی تھی۔۔
خرگوش بےخبر تھا۔ ایکدن خرگوش درخت کے سائے کے نیچے آرام کر رہا تھا کہ لومڑی نے دور سے شکاری آتے دیکھے۔ اسکے ذہن میں ترکیب آئی۔ اس نے خرگوش کو جگایا اور بڑی دلگیری سے کہنے لگی مجھے تو بھوک لگی ہے اور پائوں میں چوٹ لگی ہے۔ تم مجھے گاجریں لا دو۔ وہاں اس راستے پر ہیں۔ خرگوش اٹھا اور شکاریوں کے راستے کی طرف گاجر لینے چلا گیا۔۔
لومڑی مزے لیکر سوچنے لگی کہ اب شکاری تو خرگوش کا باربی کیو بنائیں گے۔
خرگوش شکاریوں سے ٹکرایا موٹا تازہ خرگوش دیکھ کر انہوں نے فورا شکار کرنا چاہا۔مگر خرگوش خوش قسمتی سے بھاگ نکلا ۔ کافی دور جاکے اس نے راستہ بدلا۔ گاجر وں کے کھیت سے گاجریں لیکر لومڑی کے پاس چلا آیا۔ لومڑی اسے دیکھ کر ششدر رہ گئ۔
خرگوش نے کچھ بھی جتائے بغیر اسے گاجریں دیں۔ لومڑی نے منہ بنایا بولی گاجریں تو مجھے پسند ہی نہیں لانا تھا تو کچھ اچھا لاتے۔
خرگوش چپ ہو گیا۔۔ لومڑی پیر پٹختی نیا منصوبہ سوچتی چلی۔گئ۔۔
خرگوش وہیں دوبارہ نیم دراز ہوکر سونے کی کوشش کرنے لگا۔۔تاہم اس بار اسکی آنکھوں کے کنارے بھیگے سے تھے۔۔
نتیجہ : کچھ لوگ فطرتا ہی برے ہوتے ہیں


از قلم ہجوم تنہائی Hajoom E Tanhai
#ikhlaqikahanian #shorturdumoralstories #urdu #hajoometanhai alone?join hajoom #urdupoetry #urdushortstories #shayari #lifestyle

short story

udaas urdu status

urduz.com kuch acha perho #urduz #urduqoutes #urdushayari #urduwood #UrduNews #urdulovers #urdu #urdupoetry #awqalezareen