Sunday, October 13, 2019

توبہ کہانی tauba kahani

توبہ کہانی
ایک بار ایک گناہگار کو توبہ کی توفیق ہوئی۔ توبہ کرتا رہا مگر گناہ کا احساس حاوی رہا بے چین  ہوا بے تاب ہوا خدا کے در کی خاک ہوا لوگوں نے اسے بد حال دیکھا۔ کسی نے عبرت کی کسی نے اسکی نگاہ میں سوال دیکھا۔کوئی اپنے آپ میں مغرور ہوا کوئی اسے دیکھ کر پشیمان ہوا ۔ کسی کو لگا کہ اسے نہ ملے گی معافی۔۔ 
کوئی اسکے انداز سے پریشان ہوا۔۔ کسی کو یاد آیا کہ اسکا اپنا گناہ تو چھوٹا ہے۔۔ کسی کو لگا اسکی معافی مانگنے کا انداز مکمل نہ تھا سو وہ بھی اس کے ساتھ محو توبہ ہوا۔ 
کسی زاہد کا وہاں سے گزر ہوا کھانا بانٹنے آیا پر کیا دیکھتا ہے مسجد کے داخلی دروازے پر ایک عالم مخبوط الحواس توبہ میں مشغول ہے۔۔ 
وہ بھی وہیں آن بیٹھا۔۔ کسی نے چونک کر دیکھا کوئی بے نیاز رہا 
زاہد بولا۔۔ 
کچھ کھا لو تاکہ طاقت آئے 
کسی نے منہ پھیرا کوئی رو دیا۔۔ 
خدا مانے تو جسم کی مانیں۔ بھوک پیاس چھوڑ معافی کی طلب ہے ہمیں۔
زاہد چپ ہو رہا تھوڑی دیر گزری پھر پوچھا۔۔
مان گیا خدا تم سب سے؟ 
سب رو پڑے 
نہیں خدا سےدعا کرو ہم پر رحم کرے ہمیں معاف کردے۔۔
زاہد مسکرایا۔۔ 
ماں تمہیں یوں بھوکا پیاسا حال سے بے حال غلطی پر شرمندہ دیکھتی تو کیا معاف کردیتی۔ 
سب چونکے
کوئی فٹ سے بولا
ماں تو ماں ہوتی ہے وہ اس حال میں دیکھتی تو تڑپ اٹھتی سینے سے لگاتی ناراضگئ بھول جاتی۔۔ 
زاہد مسکرایا۔۔ 
اور خدا تو ستر مائوں سے زیادہ پیار کرنے والا ہے۔۔ 
سب خوش ہوئے۔۔ 
زاہد کا لایا کھانا کھانے لگے توبہ کرنے والے شکر ادا کر کے اٹھ گئے۔۔ 
زاہد نے دیوار سے ٹیک لگائی پھوٹ پھوٹ رو دیا۔۔ 
میرا بھی دل صاف کردے مولا۔۔ مجھے بھی کبھی معاف کردے مولا۔۔ 
نتیجہ: توبہ توبہ توبہ۔۔۔

از قلم ہجوم تنہائی Hajoom E Tanhai alone?join hajoom #urdupoetry #urdushortstories #shayari #lifestyle

Monday, October 7, 2019

فائدہ مند کہانی Faida mand kahani

فائدہ مند کہانی
ایک تھا درخت۔ پھلدار تھا۔ اسکا پھل انوکھا تھا۔ 
نہ میٹھا نہ نمکیں ۔تھوڑا رسیلا تھوڑا خشک۔فائدہ مند یوں تھا کہ پیاس لگے تو یہ پھل کھانے سے پیاس بجھے بھوک لگے تو بھوک مٹے۔ ذائقہ طبیعت نہ بھاری کرے۔ ذائقہ ایسا کہ نیت سیر ہوجائے۔ لوگ سائے میں بیٹھتے پھل توڑتے ضرورت پوری کرتے۔ ایک بار طوفان آیا درخت کی جڑیں ہلا گیا۔ سارے پھل ٹپ ٹپ گرے مٹھی میں لتھڑے پیرو ں تلے کچلے درخت خالی ہوا۔ شاخیں جھکیں پتے جھڑے۔ خزاں آئی۔ لوگ آئے پر نہ انہیں سایہ ملا نہ پھل بیزار ہو چلےدرخت کو کوسنے لگے درخت ملول ہوا شاخیں سمیٹ لیں۔ جڑ لگا کھوکھلی ہو چلی۔تبھی موسم بدلا زمین مہربان ہوئی جڑ سمیٹ لی خود میں درخت پر بہار آئی شاخیں پھیلیں پھل اترا سایہ دار ہوا لوگ بھی جوق در جوق آنے لگے۔ 
کسی نے پھلوں سے لدا دیکھا تو جھٹ توڑا۔ چھیلا چکھا۔ بڑا میٹھا تھا اتنا میٹھا کہ کوئی چکھ کر پچھتا اٹھا مٹھاس کی ذیادتی سے زبان و ہونٹ چپک اٹھے۔ گبھرا کر تھوکا۔۔ پیاس لگی مٹھاس بڑھی بے تابی سے پانی کی تلاش میں نکل کھڑا ہوا ۔
درخت مسکرا دیا۔ اسکی شاخیں اب بھی جھکی ہیں پھل اب بہت میٹھا ہے مگر ہاں کھا کے نہ بھوک مٹتی ہے نہ پیاس بجھتی ہے۔۔ 
نتیجہ : میٹھے بنو مگر بہت ذیادہ اتنے کہ تھوک دیئے جائو ورنہ یاد رکھو دنیا چٹ کرنے کو تیار بیٹھی ہے۔۔
از قلم ہجوم تنہائی Hajoom E Tanhai alone?join hajoom #urdupoetry #urdushortstories #shayari #lifestyle
Baroun ke bachoun si kahanian

سمندر کہانیsamandar kahani

سمندر کے آنسو کہانی
ایک بار کوئی سمندروں رویا نصیب کو رویا روتے روتے آنسو تھمے ہچکیاں بندھی سسکیاں رکیں چپ ہو چلا۔ اسکے اشک سوکھ گئے۔ پھر مدتوں رونا چاہا نہ روسکا دل بوجھل سانس بوجھل جینا بوجھل۔ کسی نے سنا تو مشورہ دیا پھر رو لو۔کوئی سمندروں رو کر بیٹھا تھا اب رویا نہ جاتا تھا۔ کسی نے پھر کہا جائو سمندر کے آنسو مانگ لو۔سمندر ہر وقت تلاطم میں رہتا ہے اپنی بے چینیاں اسے دے آئو سمیٹ لے گا خوشی خوشی۔ کوئی خوش ہوا سیدھا گیا سمندر کے پاس  اس سے چند آنسو ادھار مانگے۔ سمندر بپھر اٹھا۔ کوئی آنسو مانگتے سمندر ہو رہا۔ سمندر سمیٹ یہ آنسو سمندر ہو رہا۔
ہر طرف پانی پانی ہوگیا۔ کوئی شانت ہوا لوٹ آیا۔۔
سمندر بپھرتا رہا مگر کون جانے یہ تو بس اوپری سطح تھی سمندر کی۔۔ سمندر تہہ میں تو ساکت رہتا ہےتلاطم سے دور سکوت اندھیرا اور ۔۔
بس ٹھہرا سا پانی۔۔
نتیجہ : سمندر وں روئیے اور سمندر ہو جائیے
از قلم ہجوم تنہائی Hajoom E Tanhai alone?join
 hajoom #urdupoetry #urdushortstories #shayari #lifestyle

Sunday, September 22, 2019

پڑھے لکھوں کی کہانی perhay likhun ki kahani


پڑھے لکھوں کی کہانی
ایک تھا علم نگر۔ وہاں سب پڑھے لکھے رہتے تھے
پڑھنے والے بھی بہت تھے لکھنے والے بھی۔ ان میں  سے
ایک تھا لکھاری۔۔ پڑھتا تو تھا مگر وہی سب جو خود  لکھتا تھا دن رات ہر وقت اسکو لکھتے ہوئے ہوش نہ رہتا تھا وقت کا۔ اسکو لکھتے جانے کااتنا جنون تھا کہ اسکا جہاں دل چاہتا لکھتا جاتا۔لکھتے لکھتے کاغذ ختم ہوجاتے وہ دیواروں پر لکھتا جاتا گھر کی دیواریں بھر گئیں تو گھر سے باہر نکل آیا شہر کی گلیوں چوراہوں شاہراہوں پر غرض لکھتے لکھتے جنگلوں لکھتا گیا درختوں کو بھر دیا زمین پر لکھتا رہا پھر ایکدن لکھتے لکھتے سر اٹھا کر دیکھا تو معلوم ہوا زمانے بیت چلے جو لکھتا آیا اس پر گرد بیٹھی موسم بیتے سب دھنلاتا گیا دیواریں لفظوں کے بوجھ سے زمین بوس ہوگئیں چوراہے اسکی تحریروں سے ویران ہو چلے وہ تھک کر قلم چھوڑ بیٹھا۔ سوچنے لگا کیا فائدہ ہوا اسکے لکھنے کا۔۔کوئی پڑھ تو سکا نہیں۔۔
یہ سوچ اتنی قاتل تھی کہ پھر کوئی سوچ نہ آسکی اسے
 مگر وہ نہیں جانتا تھا کسی نے اسکا لکھا پڑھا پڑھتے پڑھتے دیواروں کو چاٹ گیا شہر کی گلیوں چوراہوں شاہراہوں پر اسکی مٹتی تحریریں زہن میں محفوظ کرتا کوئی اسی کی جانب بڑھتا کئی زمانوں بعد اس تک بالآخر آن پہنچا کیا دیکھتا ہے ایک بوسیدہ ہڈیوں کا ڈھانچا گہری سوچ کے انداز میں سر اٹھائے ہاتھ پھیلائے پڑا ہے جیسے کوئی بے کیف قاتل سوچ اسکے آخری لمحوں کی الجھن امر کر گئ وہ جو  پڑھنے کا شوقین تھا اسکی انگلیوں کی ہڈیوں میں گلتے قلم کی باقیات سمیٹ بیٹھا اسکی ہڈیوں کو پڑھ کر اسکی آخری سوچ کو بھی پڑھ لینے کا عزم تھا۔۔ مگر اس کہانی میں بس ایک لکھنے والا تھا ایک ہی اسکا لکھا پڑھنے والا تو باقی شہر کے لوگ کیا کرتے تھے؟
باقی شہر کے لوگ کیا ان پڑھ تھے؟ 
نہیں
وہ سب جاہل تھے۔۔۔۔۔۔۔
نتیجہ: پڑھیئے تاکہ پڑھناسیکھیں پڑنا نہیں 
از قلم ہجوم تنہائی Hajoom E Tanhai alone?join hajoom #urdupoetry #urdushortstories #shayari #lifestyle

دوست کہانی۔۔ dost kahani

دوست کہانی
ایک تھا دوست کسی کا تھا 
مگر اسکا کوئی نہ تھا۔ 
نتیجہ: دوست نہیں ہوتے کبھی کسی کے ۔ 

از قلم ہجوم تنہائی Hajoom E Tanhai alone?join hajoom #urdupoetry #urdushortstories #shayari #lifestyle

ایک زہر سی بات۔۔aik zehar si baat



آئو کچھ لفظ سنواریں
Aao kuch lafz sunwaarain
بدلیں تھوڑے لہجے
badlain thory lehjay
کہ بات تو رہے وہی
kay baat tu rahay wohi
مفہوم تبدیل نہ ہوسکے
mafhoom tabdeel na ho skay
آتش برسے نگاہوں سےاور
aatish barsay nigahon say aur
سماعتوں میں اترے
smaaton main utray
پھن پھیلائے سانپ سی
phan phailaiay saanp si
کوئی زہر سی حقیقت
koi zeht si haqeeqat
اور ہم سرخرو ہو جائیں
aur hum surkhutu ho jain
وہ سب کہہ کر جو دل میں گڑا ہے
woh sab keh kr ju dil main gara hay
سنو یہ وقت بہت کڑا ہے۔۔۔
suno yeh waqt bohat kara hay...
از قلم ہجوم تنہائی
by Hajoom E Tanhai
از قلم ہجوم تنہائی Hajoom E Tanhai alone?join hajoom #urdupoetry #urdushortstories #shayari #lifestyle

Friday, September 20, 2019

Gohar shanas kahani گوہر شناس

گوہر شناش کہانی 
urdu novel, shayari, urdu kahanian, best urdu books, romantic urdu novels, best urdu novels, urdu books, latest complete urdu novels, new novels in urdu, urdu novels online, new romantic urdu novels, latest urdu novels, urdu books online, best urdu romantic novels, online reading urdu novels, complete urdu novels, novel urdu books, urdu novels websites, urdu digest novel, fiction best urdu novels, popular urdu novels, new complete urdu novels, interesting urdu novels, read urdu novels, latest urdu romantic novels, new best novels in urdu, new urdu books, urdu novels com, new novels in urdu complete, new novels in urdu romantic, latest best urdu novels, good urdu books, online urdu digest, latest urdu complete novels,


ایک تھا بندر اسے سراہے جایے جانے کا شوق تھا 
ہر وقت اچھالتا کودتا الٹی سیدھی حرکتیں کرتا مگر کوئی بندر توجہ  نہ دیتا 
 ایک دن وہ دریا کنارے درخت پر چڑھ کر  اپنے پیٹ سے جویں چن کر کھا رہا تھا 
اس نے دیکھا ایک آدمی درخت پر چڑھا اسکی جویں کھاتے ویڈیو بنا رہا تھا 
بندر بڑا خوش ہوا بڑے انداز سے اپنی ویڈیو بنوائی تصویریں کھنچواتا رہا 
آدمی مسکرایا بندر ہے اگر آدمی ہوتا تو اپنی اتنی تصویریں کھنچوانے پر معاوضہ طلب کر لیتا خیر 
اس نے اس بندر سے دوستی کر لی اسے اپنے ساتھ لے گیا 
پھر جہاں جہاں جاتا بندر کو ساتھ لے کر جاتا بندر کوٹ پہن کر خوب بابو بن کر جاتا اسکو آدمی نے مزید کرتب سکھا دے وہ ہاتھ ملا کر سلام کرتا ہنستا حال احوال پوچھ لیتا اشارے کر کے بندر مشھور  گیا اسے سب سراہتے حوصلہ افزائی کرتے 
آدمی اپنے فن پارے دکھاتا کسی کسی تصویریں لی ہیں میں نے کیسے اسکو سب سکھایا 
مگر لوگ توجہ نہیں دیتے بس بندر بندر کرتے رہتے 
بندر مغرور ہوگیا اس نے آدمی کو جوتے کی نوک پر رکھنا شروع کر دیا بات نہ مانتا یہاں تک کے اسے چھوڑ کر چلا گیا 
آدمی اداس ہوا دوبارہ جنگل میں جا کر نیے سرے سے تصویریں بنانے لگا اس بار وہ درختوں پر چڑھتا کودتا پھاندتا  دیگر جانوروں کی تصویریں بنا رہا تھا کچھ بندر اسکی پھرتی  دیکھ کر بڑے حیران ہوئے 
کتنا قابل آدمی ہے اپنا توازن برقرار رکھتے کتنے مزے سے جیسے اڑتا پھر رہا  بندر ہوتا تو ہم اسکو سر آنکھوں پر بٹھاتے 

نتیجہ : انسان اور بندر میں ایک بات مشترک ہے نا قدرے ہوتے 
از قلم ہجوم تنہائی

سلام دوستو۔کیا آپ سب بھی کورین فین فکشن پڑھنے میں دلچسپی رکھتے ہیں؟ 
کیا خیال ہے اردو فین فکشن پڑھنا چاہیں گے؟ 
آج آپکو بتاتی ہوں پاکستانی فین فکشن کے بارے میں۔ نام ہے  
Desi Kimchi ..
دیسئ کمچی آٹھ لڑکیوں کی کہانی ہے جو کوریا میں تعلیم حاصل کرنے گئیں اور وہاں انہیں ہوا مزیدار تجربہ۔۔کوریا کی ثقافت اور بودوباش کا پاکستانی ماحول سے موازنہ اور کوریا کے سفر کی دلچسپ روداد
پڑھ کر بتائیے گا کیسا لگا۔ اگلی قسط کا لنک ہر قسط کے اختتام میں موجود یے۔۔

Desi Kimchi seoul korea based Urdu web travel Novel ALL EPISODES LINKS
https://urduz.com/desi-kimchi-seoul-korea-based-urdu-web-travel-novel/

New Urdu Web Travel Novel : Salam Korea Featuring Seoul Korea.
Bookmark : urduz.com
kuch acha perho
Salam Korea is urdu fan fiction seoul korea based urdu web travel novel by desi kimchi. A story of Pakistani naive girl and a handsome korean guy

New Urdu Web Travel Novel : Salam Korea Featuring Seoul Korea.
https://urduz.com/salam-korea-episode-1/

ا
ز قلم ہجوم تنہائی Hajoom E Tanhai alone?join hajoom #urdupoetry #urdushortstories #shayari #lifestyle

short story

udaas urdu status

urduz.com kuch acha perho #urduz #urduqoutes #urdushayari #urduwood #UrduNews #urdulovers #urdu #urdupoetry #awqalezareen