نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

ہرنی کی انسانوں والی کہانی

ہرنی کی کہانی۔ 
ایک تھی ہرنی بے حد خوبصورت قلانچیں بھرتی پھرتی تھی جنگل میں اسکی دوستی ایک گینڈی سے تھی۔ گینڈی موٹی بھدی ہرنی کا ساتھ نہیں دے پاتی تھی۔ مگر ہرنی کو اسکی قدر تھی۔ ہرنی کو جنگل کے سب نشیب و فراز پتہ تھے اسکو جنگل کے پتے پتے ڈالی ڈالی کی۔خبر تھی۔ وہ جنگل میں اکثر دیگر جانوروں کو جنگل کی معلومات بانٹتی پھرتی تھی۔ گینڈی کو اسکا ساتھ دینا مشکل لگتا تھا۔یہ کیا ادھر سے ادھر پھرو وہ بس اپنے تالاب کے پاس لوٹیاں لگانے میں خوش تھی۔رفتہ رفتہ دوریاں بڑھیں ہرنی کبھی کبھی ملنے آتی مگر گینڈی سے یہ زحمت تک نہ ہوتی۔ ہرنی نے گینڈی کو خوبصورت پھولوں کا تاج تحفہ دیا ۔ گینڈی نے لے لیا بعد میں ہنسی جانوروں کی ہڈیوں کا تاج دیتی یہ تو مرجھا جائے گا۔ وہی ہوا تاج ایک دو دفعہ پہنا پھر مرجھا گیا۔ مگر گینڈی کو فائدہ ہوا ایک گینڈے کو تاج پہنے گینڈی اتنی پسند آئی کہ اس سے شادی کرنے کی پیشکش کر ڈالی۔ گینڈی اب خوش اپنے گینڈے اور  اپنے منے سے گینڈے کے ساتھ وہیں اسی تالاب میں لوٹیاں لگاتی رہی۔ 
ایک دن اس نے دیکھا ہرنی کشتی پر بیٹھی جا رہی ہے۔ تیر کر اسکے پاس پہنچی ہرنی اسے دیکھ کر خوش ہوئی مگر گینڈی کو حیرت ہوئی کہ خشکی کا جانور اور کشتی کے اوپر کیا ماجرا؟ 
ہرنی ہنسی بولی اس کو جنگل جنگل سیر کرتے ایک سمندر کنارہ ملا وہاں یہ کشتی بھی تھی۔ اسکا ملاح زخمی تھا اس نے اسکی مدد کی سو ملاح اسے اب اکثر دور دراز سمندر کی سیر کراتا ہے آج گھومتے وہ اپنے آبائی جنگل آنکلی تو گینڈی سے ملاقات ہوگئ۔ 
گینڈی لپک کر کشتی پر چڑھی اچھا اچھا ملاح سے ملوائو۔ 
ہرنی نے مسکرا کر اشارہ کیا۔ کشتی گینڈی کے وزن سے ایک جانب جھک رہی تھی۔ ہرنی نے جلدی جلدی کشتی کا سامان ایک طرف رکھ کر کشتی کو متوازن کیا مگر گینڈی کچھ اور ہی طرف متوجہ تھی ملاح تو 
دو ہاتھوں پائوں  والا وہ لمبا چوڑا انسان تھا
 ارے ؟ گینڈی بدمزہ ہوئی
یہ تو انسان ہے۔۔ میں سمجھی ہرن ہوگا کوئی
ہرنی ہنسی تم نے کبھی کسی ہرن کو کشتی چلاتے دیکھا؟ 
گینڈی نے منہ بنایا 
کیا فائدہ ہے اسکا تمہیں۔ ایک قلانچ تک تو بھر نہیں سکتا کوئی ہرن ڈھونڈتی۔۔
ہرنی سنجیدہ ہوئی۔۔ انسان  کا منہ اتر گیا تھا۔۔ 
ہرن کشتی نہیں چلا سکتے نا ہی دور دراز سفر کرتے ہیں الٹا اپنی زندگی درندوں سے بچانے میں ہی گزار دیتے۔۔
تو زندگی میں اور کام ہی کیا ہوتا؟ کونسا تم نے دنیا گھومنی ہے
گینڈی نے سر جھٹکا کشتی ڈول ڈول گئ۔ 
گینڈی جب سے کشتی میں سوار تھی انسان اور ہرنی کشتی کومتوازن کرنے کی فکر میں لگے تھے۔۔ 
خیر تم نے ہمیشہ فالتو ہی کام۔کیئے ہیں اب کیا یہ جال ، لنگر رسیاں پکڑے کھڑی ہو؟
ہرنی نے انسان کو دیکھا انسان نے ہرنی کو  دونوں نے جال لنگر رسیاں چھوڑیں کشتی کے اگلے حصے کی جانب بھاگے کشتی غیر متوازن ہوئی گینڈی اچھل کر پانی میں گری انسان اور ہرنی نے بمشکل تختے سے لٹک کر کشتی کو الٹنے سے بچایا۔۔ 
کشتی کا وزن آدھا رہ گیا تھا۔۔ دونوں نے ہاتھ ملایا اب انکا ارادہ ایمیزون کے جنگلوں تک سفر کرنے کا تھا۔۔ 
نتیجہ : زندگی کی کشتی چلانی ہو تو  انسان ڈھونڈیں جو آپکے خوابوں کے راستے میں ہم سفر بنیں۔ گینڈوں کو اپنی زندگی کی کشتی  کو غیر متوازن کرنے کیلئے اس میں سوار ہی نہ ہونے دیں۔۔۔  
از قلم ہجوم تنہائی Hajoom E Tanhai alone?join hajoom #urdupoetry #urdushortstories #shayari #lifestyle #urdupoetry #urdu #poetry #shayari #love #urduadab #urdushayari #pakistan #urduquotes #urdupoetrylovers #ishq #sad #lovequotes #urdupoetryworld #urdusadpoetry #shayri #lahore #hindi #hindipoetry #quotes #urdulovers #shayar #urduliterature #urduposts #karachi #instagram #poetrycommunity #like #mohabbat #bhfyp#hajoometanhai #hajoompoetry#hajoometanhai #hajoometanhaistories #hajoometanhaipoetry #urdushayari #azadnazm #hajoomshayari #tanhai #hajoom #HajoomETanhai #hajoometanhai #shorturduqoutes #aqwalezareen #urduposts #hajoom #tanhai #life #zindagi #pakistan #urdulovers

تبصرے

گمنام نے کہا…
ad018 replica bags designer ho993

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

انوکھی کہانی پہلی قسط

انوکھی کہانی پہلی قسط ایک تھی انوکھی نام تو تھا خیر اسکا عالیہ ... انوکھی ایسے نام پڑا کہ اسکی دادی نے ایک دن لاڈ میں پکارا تھا اسے انوکھی کہہ کر بس چار بہن بھائیوں کی وہ سب سے چھوٹی بہن تھی سو سب نے چھیڑ چھیڑ کر اسکا نام انوکھی ہی کر دیا انوکھی کا ہر کام انوکھا تھا پہلی بار سکول گئی استانی کو گرا دیا جان کر نہیں استانی صاحب اسکی بات نہیں سن رہی تھیں اس نے انکا دوپٹہ کھینچ کر کہا سن لیں میری بات مس مس نے پھر بھی نہیں سنا کھڑی اس کے پیچھے بیٹھے بچے کو گھر کا کام نہ کرنے پر ڈانٹتی رہی تھیں اپنی اونچی ایڑھی والی صندل اسکی گری ہوئی کاپی پر رکھے تھیں اس نے اٹھانا تھا تین بار تو کہا تھا چوتھی بار اسے بھی غصہ آگیا اسکو ڈانٹے جا رہیں اب بس بھی کریں ایک تو اتنی اونچی ہوئی وی ہیں اب گر جائیں میرے ہی سر پر اس نے انکی اونچی ایڑھی والی سنڈل کو گھورا بس وہ مڑیں پیر مڑا سیدھی اسکے سر پر استانی صاحبہ نازک سی تھیں مگر ایک چار سالہ بچی کے اپر پہاڑ کی طرح گری تھیں سٹیکر بنتے بنتے رہ گیا تھا اسکا سری کلاس ہنس رہی تھی ایک وہ رو رہی تھی اس پر ہی بس نہیں اسکی امی کو بلا لیا تھا استانی صاحب نے آپکی بیٹی نے...

د کھی رات کہانی..... dukhi raat kahani

 د کھی رات کہانی... یہ ایک دکھی کہانی ہے... رلا دیتی ہے... پڑھننے والے کو... مگر لکھنے والا مسکرا رہا ہے... یہ جان کے کہ در اصل یہ ایک... . . . دکھی کہانی نہیں ہے...  :D :نتیجہ: دکھ اپنے کم ہیں جو یہ پڑھنے بیٹھ گیے تھے اپ لوگ؟  Dukhi raat kahani yeh ek dukhi kahani hay  rula deti hay perhnay walay ko magar likhne waala muskra raha hay yeh jaan k  dar asal yeh ek  . . . dukhi kahani nahi hay  moral : dukh apne kam hain ju yeh perhnay beth gayay thay aap log? by hajoom e tanhai  از قلم ہجوم تنہائی

گندگی کہانی.. gandgi kahani

گندگی کہانی ایک تھا گندا بہت ہی گندا تھا گندا رہتا تھا صفائی سے اسے خفقان اٹھتا خود تو گندا رہتا ہی جہاں رہتا وہاں بھی گند مچا کے رہتا تھا اسکی گندگی کی بو دور دور تک پھیلی رہتی تھی  لوگ اس سے کئی کئی کوس کے فاصلے پر رہتے تھے گندے کو برا لگتا ایک دن دل کڑا کر کے دریا کے کنارے نہانے پہنچ گیا ابھی دریا میں پہلا پاؤں ڈال رہا تھا کہ رک گیا پاس سے کوئی گزرا تو حیرت سے اسے دریا کنارے بیٹھے دیکھ کر پوچھنے لگا دریا کنارے آ ہی گیے ہو تو نہالو تھوڑی گندگی ہی بہا لو گندہ مسکرا دیا میل جسم کا اتریگا دل کا نہیں .. یہ سوچ کے نہانے کا خیال ٹال دیا .. نتیجہ: نہایے ضرور کوئی تو میل اترے .. : gandgi kahani ek tha ganda bht hi ganda tha safai say usay khafqaan uthta khud tu ganda rehta hi jahan rhta wahan bhi gand macha ke rhta tha uski gandgi ki boo door door tak phaili rehti thi log us se kai kai koos ke faasle pr rehtay thay ganday ko bura lgta ek din dil kara kr ke darya ke kinare nahanay phnch gaya abhi darya main pehla paaon daal raha tha k rk gaya paas say koi gzra tu herat say use d...