نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

ایک سبق آموز کہانی

ایک اور کہانی۔۔۔ 



ایک تھی چڑیا۔۔ چھوٹی سی اڑتی پھرتی تھی۔ ایک تھا کوا۔۔ کائیں کائیں کرتا تھا۔ ایک روز چڑیا اڑتی جارہی تھی کوا کائیں کائیں کرنے لگا۔ چڑیا گھبرا کر اڑان بھرنا بھول گئ۔ جا کر ٹکرائی سیدھا درخت میں۔ خوب چوٹ لگی چوں چوں کرنے لگی۔ کرتی گئ۔ کوا کائیں کائیں کرتا آیا چڑیا سے خوب لڑا۔۔ 
اتنا شور مچا رکھا ہے کہ مجھے میری کائیں کائیں کی آواز ہی نہیں آرہی۔ 
چڑیا چوں چوں کرکے بتانے کی کوشش کرتی رہی کہ اسکی کائیں کائیں کتنی بری بھدی ہے کہ اڑتی چڑیا کا دل سہما سکتی ہے۔۔ 
کوا کائیں کائیں کرتا واپس ہوا۔۔ اس بار چڑیا سے اونچی آواز میں کائیں کائیں کرتا رہا۔ 
چڑیا چپ ہوئی۔۔۔ وہیں درخت کے سائے میں رات گزاری اپنے گھونسلے میں واپس نہ جا سکی۔ 
اگلی صبح کوے کی بھیانک کائیں کائیں کی آواز سے آنکھ کھلی۔ چڑ کر اٹھی فورا واپسی کا ارادہ کیا اڑی مگر اوپر کیا دیکھتی ہے کوا جس درخت پر رہتا تھا وہ کٹ کے نیچے آرہا ۔۔ کچھ انسان درخت کاٹ کر لاد کے لے جا رہے تھے۔۔۔ 
چڑیا کو ہمدردی ہوئی کوے سے اظہار افسوس کرنے گئ
میاں کوے تمہارا تو گھر ہی ٹوٹ گیا۔ آئیندہ کسی کے ساتھ ذیادتی نا کرنا اللہ کی لاٹھی بے آواز ہوتی ہے۔
 کوا اسے دیکھ کر غصے میں آگیا مزید کائیں کائیں کرتا گیا۔۔ 
بولا تمہاری چوں چوں کی وجہ سے ساری رات میں سو نہ سکا اور تمہاری شکل دیکھنے کی وجہ سے میرا درخت ہی کٹ گیا اتنی منحوس ہو تم دفع ہو جائو۔ اپنے لیئے ٹھکانہ ڈھونڈو کوئی ٹھکانہ ہوتا تو یوں درخت پر رات نہ گزارنی پڑتی۔ میرا کیا ہے جنگل بہت کسی جنگل میں جا بسیرا کروں گا۔ 
درخت جس گھر میں لگا تھا اسکی بالکنی میں کھڑی عورت نے بد مزا سا ہو کر درخت کے اوپر چکراتے کوے کو دیکھا۔۔ تنفر سے بڑ بڑائی۔۔ 
شکر ہے جان چھٹی اس کوے سے سونےنہیں دیتا تھا ہروقت کی کائیں کائیں سن کر سر میں درد ہو جاتا تھا۔ اسکے گھونسلے کی وجہ سے درخت ہی کٹوانا پڑ گیا اب مزا آئے گا اسے جب نیا درخت ڈھونڈ کے ٹھکانہ بنانا پڑے گا۔ سارا دن درخت پر پڑا کائیں کائیں کرتا تھا۔۔ 
لاری کے پاس کھڑا اسکا شوہر بیوی کو غصے سے دیکھ رہا تھا۔ 
عجیب خرد دماغ عورت ہے میرے دادا کے زمانے کا درخت کٹوا دیا۔ اتنئ سکون پسند ہوتی تو میرا جینا بڑ بڑ کرکے حرام نہ کر رکھا ہوتا۔ اس درخت کی جگہ اسکی زبان کٹوا دینی چاہیئے تھی۔ اسکو لگ پتہ جائے گا جب میں دوسری لا کراسکے سر پر بٹھائوں گا۔۔ 

لاری پر لدا درخت حسرت سے چڑیا اورکوے کو دیکھ کر سوچ رہا تھا 
میری تو جڑیں مضبوط تھیں ایک جھٹکے میں اکھاڑ دیا گیا ان بے چاروں کا تو ٹھکانہ ہی میں تھا جانے کہاں جائیں گے اب۔۔ 
نتیجہ: ہر کوئی اپنی جگہ سمجھتا کہ دنیا اسی کے دم سے چل رہی ہے۔۔۔ مگر حقیقت یہ ہے کہ کوے اور چڑیا کی لڑائی ہو تو درخت کٹ جاتا ہے۔وہی درخت جسے لگتا اسکی جڑ بے حد مضبوط ہے۔۔ اسے کٹوانے والی کی طرح جسکا سکون چند پل کا مہمان رہ گیا تھا۔۔ 


از قلم ہجوم تنہائی Hajoom E Tanhai alone?join hajoom #urdupoetry #urdushortstories #shayari #lifestyle #urdupoetry #urdu #poetry #shayari #love #urduadab #urdushayari #pakistan #urduquotes #urdupoetrylovers #ishq #sad #lovequotes #urdupoetryworld #urdusadpoetry #shayri #lahore #hindi #hindipoetry #quotes #urdulovers #shayar #urduliterature #urduposts #karachi #instagram #poetrycommunity #like #mohabbat #bhfyp#hajoometanhai #hajoompoetry#hajoometanhai #hajoometanhaistories #hajoometanhaipoetry #urdushayari #azadnazm #hajoomshayari #tanhai #hajoom #HajoomETanhai #hajoometanhai #shorturduqoutes #aqwalezareen #urduposts #hajoom #tanhai #life #zindagi #pakistan #urdulovers

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

انوکھی کہانی پہلی قسط

انوکھی کہانی پہلی قسط ایک تھی انوکھی نام تو تھا خیر اسکا عالیہ ... انوکھی ایسے نام پڑا کہ اسکی دادی نے ایک دن لاڈ میں پکارا تھا اسے انوکھی کہہ کر بس چار بہن بھائیوں کی وہ سب سے چھوٹی بہن تھی سو سب نے چھیڑ چھیڑ کر اسکا نام انوکھی ہی کر دیا انوکھی کا ہر کام انوکھا تھا پہلی بار سکول گئی استانی کو گرا دیا جان کر نہیں استانی صاحب اسکی بات نہیں سن رہی تھیں اس نے انکا دوپٹہ کھینچ کر کہا سن لیں میری بات مس مس نے پھر بھی نہیں سنا کھڑی اس کے پیچھے بیٹھے بچے کو گھر کا کام نہ کرنے پر ڈانٹتی رہی تھیں اپنی اونچی ایڑھی والی صندل اسکی گری ہوئی کاپی پر رکھے تھیں اس نے اٹھانا تھا تین بار تو کہا تھا چوتھی بار اسے بھی غصہ آگیا اسکو ڈانٹے جا رہیں اب بس بھی کریں ایک تو اتنی اونچی ہوئی وی ہیں اب گر جائیں میرے ہی سر پر اس نے انکی اونچی ایڑھی والی سنڈل کو گھورا بس وہ مڑیں پیر مڑا سیدھی اسکے سر پر استانی صاحبہ نازک سی تھیں مگر ایک چار سالہ بچی کے اپر پہاڑ کی طرح گری تھیں سٹیکر بنتے بنتے رہ گیا تھا اسکا سری کلاس ہنس رہی تھی ایک وہ رو رہی تھی اس پر ہی بس نہیں اسکی امی کو بلا لیا تھا استانی صاحب نے آپکی بیٹی نے...

د کھی رات کہانی..... dukhi raat kahani

 د کھی رات کہانی... یہ ایک دکھی کہانی ہے... رلا دیتی ہے... پڑھننے والے کو... مگر لکھنے والا مسکرا رہا ہے... یہ جان کے کہ در اصل یہ ایک... . . . دکھی کہانی نہیں ہے...  :D :نتیجہ: دکھ اپنے کم ہیں جو یہ پڑھنے بیٹھ گیے تھے اپ لوگ؟  Dukhi raat kahani yeh ek dukhi kahani hay  rula deti hay perhnay walay ko magar likhne waala muskra raha hay yeh jaan k  dar asal yeh ek  . . . dukhi kahani nahi hay  moral : dukh apne kam hain ju yeh perhnay beth gayay thay aap log? by hajoom e tanhai  از قلم ہجوم تنہائی

گندگی کہانی.. gandgi kahani

گندگی کہانی ایک تھا گندا بہت ہی گندا تھا گندا رہتا تھا صفائی سے اسے خفقان اٹھتا خود تو گندا رہتا ہی جہاں رہتا وہاں بھی گند مچا کے رہتا تھا اسکی گندگی کی بو دور دور تک پھیلی رہتی تھی  لوگ اس سے کئی کئی کوس کے فاصلے پر رہتے تھے گندے کو برا لگتا ایک دن دل کڑا کر کے دریا کے کنارے نہانے پہنچ گیا ابھی دریا میں پہلا پاؤں ڈال رہا تھا کہ رک گیا پاس سے کوئی گزرا تو حیرت سے اسے دریا کنارے بیٹھے دیکھ کر پوچھنے لگا دریا کنارے آ ہی گیے ہو تو نہالو تھوڑی گندگی ہی بہا لو گندہ مسکرا دیا میل جسم کا اتریگا دل کا نہیں .. یہ سوچ کے نہانے کا خیال ٹال دیا .. نتیجہ: نہایے ضرور کوئی تو میل اترے .. : gandgi kahani ek tha ganda bht hi ganda tha safai say usay khafqaan uthta khud tu ganda rehta hi jahan rhta wahan bhi gand macha ke rhta tha uski gandgi ki boo door door tak phaili rehti thi log us se kai kai koos ke faasle pr rehtay thay ganday ko bura lgta ek din dil kara kr ke darya ke kinare nahanay phnch gaya abhi darya main pehla paaon daal raha tha k rk gaya paas say koi gzra tu herat say use d...