Posts

Showing posts from September, 2019

پڑھے لکھوں کی کہانی perhay likhun ki kahani

پڑھے لکھوں کی کہانی ایک تھا علم نگر۔ وہاں سب پڑھے لکھے رہتے تھے پڑھنے والے بھی بہت تھے لکھنے والے بھی۔ ان میں  سے ایک تھا لکھاری۔۔ پڑھتا تو تھا مگر وہی سب جو خود  لکھتا تھا دن رات ہر وقت اسکو لکھتے ہوئے ہوش نہ رہتا تھا وقت کا۔ اسکو لکھتے جانے کااتنا جنون تھا کہ اسکا جہاں دل چاہتا لکھتا جاتا۔لکھتے لکھتے کاغذ ختم ہوجاتے وہ دیواروں پر لکھتا جاتا گھر کی دیواریں بھر گئیں تو گھر سے باہر نکل آیا شہر کی گلیوں چوراہوں شاہراہوں پر غرض لکھتے لکھتے جنگلوں لکھتا گیا درختوں کو بھر دیا زمین پر لکھتا رہا پھر ایکدن لکھتے لکھتے سر اٹھا کر دیکھا تو معلوم ہوا زمانے بیت چلے جو لکھتا آیا اس پر گرد بیٹھی موسم بیتے سب دھنلاتا گیا دیواریں لفظوں کے بوجھ سے زمین بوس ہوگئیں چوراہے اسکی تحریروں سے ویران ہو چلے وہ تھک کر قلم چھوڑ بیٹھا۔ سوچنے لگا کیا فائدہ ہوا اسکے لکھنے کا۔۔کوئی پڑھ تو سکا نہیں۔۔ یہ سوچ اتنی قاتل تھی کہ پھر کوئی سوچ نہ آسکی اسے  مگر وہ نہیں جانتا تھا کسی نے اسکا لکھا پڑھا پڑھتے پڑھتے دیواروں کو چاٹ گیا شہر کی گلیوں چوراہوں شاہراہوں پر اسکی مٹتی تحریریں زہن میں محفوظ کرتا کوئی ...

دوست کہانی۔۔ dost kahani

دوست کہانی ایک تھا دوست کسی کا تھا  مگر اسکا کوئی نہ تھا۔  نتیجہ: دوست نہیں ہوتے کبھی کسی کے ۔  از قلم ہجوم تنہائی Hajoom E Tanhai alone?join hajoom #urdupoetry #urdushortstories #shayari #lifestyle

ایک زہر سی بات۔۔aik zehar si baat

آئو کچھ لفظ سنواریں Aao kuch lafz sunwaarain بدلیں تھوڑے لہجے badlain thory lehjay کہ بات تو رہے وہی kay baat tu rahay wohi مفہوم تبدیل نہ ہوسکے mafhoom tabdeel na ho skay آتش برسے نگاہوں سےاور aatish barsay nigahon say aur سماعتوں میں اترے smaaton main utray پھن پھیلائے سانپ سی phan phailaiay saanp si کوئی زہر سی حقیقت koi zeht si haqeeqat اور ہم سرخرو ہو جائیں aur hum surkhutu ho jain وہ سب کہہ کر جو دل میں گڑا ہے woh sab keh kr ju dil main gara hay سنو یہ وقت بہت کڑا ہے۔۔۔ suno yeh waqt bohat kara hay... از قلم ہجوم تنہائی by Hajoom E Tanhai از قلم ہجوم تنہائی Hajoom E Tanhai alone?join hajoom #urdupoetry #urdushortstories #shayari #lifestyle

Gohar shanas kahani گوہر شناس

Image
گوہر شناش کہانی  ایک تھا بندر اسے سراہے جایے جانے کا شوق تھا  ہر وقت اچھالتا کودتا الٹی سیدھی حرکتیں کرتا مگر کوئی بندر توجہ  نہ دیتا   ایک دن وہ دریا کنارے درخت پر چڑھ کر  اپنے پیٹ سے جویں چن کر کھا رہا تھا  اس نے دیکھا ایک آدمی درخت پر چڑھا اسکی جویں کھاتے ویڈیو بنا رہا تھا  بندر بڑا خوش ہوا بڑے انداز سے اپنی ویڈیو بنوائی تصویریں کھنچواتا رہا  آدمی مسکرایا بندر ہے اگر آدمی ہوتا تو اپنی اتنی تصویریں کھنچوانے پر معاوضہ طلب کر لیتا خیر  اس نے اس بندر سے دوستی کر لی اسے اپنے ساتھ لے گیا  پھر جہاں جہاں جاتا بندر کو ساتھ لے کر جاتا بندر کوٹ پہن کر خوب بابو بن کر جاتا اسکو آدمی نے مزید کرتب سکھا دے وہ ہاتھ ملا کر سلام کرتا ہنستا حال احوال پوچھ لیتا اشارے کر کے بندر مشھور  گیا اسے سب سراہتے حوصلہ افزائی کرتے  آدمی اپنے فن پارے دکھاتا کسی کسی تصویریں لی ہیں میں نے کیسے اسکو سب سکھایا  مگر لوگ توجہ نہیں دیتے بس بندر بندر کرتے رہتے  بندر مغرور ہوگیا اس نے آدمی کو جوتے کی نوک پر رکھنا شروع کر دیا بات نہ مان...

رائے کہانی نمبر 1Rayayay kahani

Image
رائے  کہانی نمبر ایک ایک تھا بادشاہ اسے اپنی رعایا سے بغاوت کا خوف لاحق رہتا تھا کہیں کوئی اسکے خلاف سازش نہ کرے کوئی لوگوں کو اسکے خلاف بھڑکا نہ دے اسکا تختہ نہ الٹ جائے۔مخالفین عوام کو جگہ جگہ اکٹھا کر کے بادشاہ کے خلاف ہرزہ رسائی کرکے بادشاہ کے اقتدار کیلئے خطرہ بن رہے تھے۔ ایک دن اس نے اپنے وزیر سے کہا کہ کچھ ایسا طریقہ ڈھونڈو کہ میرے خلاف کبھی کوئی کہیں منظم بغاوت کی منصوبہ بندی نہ کر سکے۔۔ وزیر سوچ میں پڑ گیا۔ گھر آیا تو بیوی نے کھانے پینے کا پوچھا اس نے انکار کر دیا بیوی نے زیادہ پوچھا تو اسے ڈانٹ بھی دیا بیوی روتی ہوئی اٹھ کر چلی گئ۔ کچھ دیر بعد وزیر کو اپنے غلط رویئے کا احساس ہوا سو اٹھا اور بیوی کے پیچھے چلا آیا بیوی صحن میں لگے درخت کے نیچے بیٹھی چھری سے درخت کے تنے پر گالی لکھ رہی تھی۔۔ اسے تعجب ہوا اس نے پوچھا کیا کر رہی ہو تو بیوی خوفزدہ ہو کر وہاں سے بھاگ گئ اس نے آگے بڑھ کر دیکھا تو جہاں تک بیوی کا قد تھا وہاں تک چھوٹے چھوٹے گستاخانہ الفاظ کھدے ہوئے تھے  سب پڑھتے پڑھتے اسکی نگاہ درخت کے تنے کے آخر سرے پر گئ تو وہاں اسکا اپنا نام لکھا تھا۔ یعنی اسکی بیوی کو ...

کاش سن لیتے وہ دل کی kash sun letay woh dil ki

از قلم ہجوم تنہائی Hajoom E Tanhai alone?join hajoom #urdupoetry #urdushortstories #shayari #lifestyle کاش سن لیتے وہ دل کی تو خود پلٹ آتے ہم اناپرستوں سے نہیں لوگ پکارے جاتے  Kash sun letay woh dil ki tu khud palat aatay Hum ana paraston say nahin log pukaray jatay ہم سے نہ پوچھ آسماں سےٹوٹے کتنے تارے  ہم سے شب بھر گنے اپنے نہیں خسارے جاتے  Hum se na poch asmaan se totay kitnay taaray Hum se shab bhar ginay apnay nahin  khasaaray jatay  تراشے ہونگے سنگ تراشوں نے اہل دنیا کےدل  اتنے سخت آسمانوں سےتو نہیں اتارے جاتے  Tarashat hongay sang tarashon ne  ahl e dunya ke dil itnay sakht asmanon say tu nahi utaray jatay مقصود انکی رہی ہوگی بس  مات ہی ہماری ورنہ ہم جیت کے ان کو وہ ہم کو نہ ہارے جاتے  Maqsood unki rahi hogi bs maat hi humari werna hum jeet ke unko woh hum ko na haray jatay  یوں تو ہر گام پر راستے تنگ ملے تھے ہمیں  ہم وہ مسافر تھےجو بند گلیوں میں ہی مارے جاتے ...

پکارستان کہانی Pukaristan kahani

Image
پکار ستان کہانی ایک تھا بادشاہ اسے پکارنے کی عادت تھی اٹھتے بیٹھتے کسی نہ کسی کو پکار بیٹھتا۔ وہ بھی بے وجہ۔ اسکے سب شاہی ملازمین اسکی عادت سے تنگ تھے۔ کیونکہ بادشاہ کے پکارنے پر انہیں کورنش بجا لانی پڑتی تھی مگر جب بھی وقت بے وقت اسکی پکار پردوڑے دوڑے جاتے تو کوئی کام ہی نہ ہوتا تھا بادشاہ کو یہ منہ لٹکا کے واپس آجاتے۔ ایک بار ایک خادم کو ترکیب سوجھی۔ اس نے بادشاہ کے کھانے میں ایک ایسی دوا ملا دی جس سے گلا بند ہو جاتا تھا۔ بادشاہ نے کھانا کھایا تو حسب عادت پکارنے کی کوشش کی مگر منہ سے آواز نہیں نکلی ۔ اس رات تمام خدام سکون سے سوئے۔ صبح انکی آنکھ ایک پکار سے کھلی ۔  سب اٹھ کر دوڑے تو دیکھا ملکہ پکار رہی تھی بادشاہ کو اور بادشاہ جواب دینے سے قاصر تھا نتیجہ: گلا گھونٹ دینے مسلئہ ختم نہیں ہوتا ہے از قلم ہجوم تنہائی Hajoom E Tanhai alone?join hajoom #urdupoetry #urdushortstories #shayari #lifestyle