Posts

رسی اور گلگلہ کہانی

رسی اور گلگلہ کہانی ایک تھی رسی ۔۔طاقتور خوب پھانسوں والی۔ کسی سے لپٹ جائے تو خون نکال دیتی تھی۔ رسی کو اپنی طاقت پر گمان تھا۔ اکثر کو باندھ لیتی تھی۔ کچھ کرنے نہیں دیتی تھی۔ جو اکڑتابندھتا جو بگڑتا  پھنستا جو اٹکتا دھنستا۔۔ رسی بل۔کھاتی سانپ کی طرح پھنکارتی فتح کا جشن مناتی۔۔  ایک تھا گلگلہ۔۔ نرم سا لجلجا سا ۔۔پھسل پھسل جاتا تھا۔۔  نہ اکڑتا نہ بگڑتا سو کہیں اٹکتا بھی نہیں تھا۔۔ ایک بار گزر رہا تھا رسی سے سامنا ہوا۔  رسی لوگوں کی عادی تھی جنکو روکنا اسکی عادت تھی شومئی قسمت گلگلے سے ٹکرگئ۔۔  غرور سے کہا کہو تو باندھ لوں۔۔  گلگلہ ہنسا۔۔  بندھنا میری فطرت نہیں۔۔  میری فطرت باندھنا ہے ہمت یے تو بڑھ جائو گلگلہ اس بار مسکرایا۔۔ اور بڑھنے لگا رسی بل کھا گئ۔۔ راستے سے بندھی پائوں سے اٹکی گلگلہ رسی سے بچتا گزرا رسی لپٹی  گلگلہ پھسلا۔۔  رسی خاک چاٹتی رہ گئ گلگلہ ہنستا آگے بڑھ گیا نتیجہ:لوگ بٹی ہوئی رسی کی طرح ہوتے ہیں۔  آپکے پائوں باندھ لیتے ہیں بڑھنے نہیں دیتے ہاتھ باندھ لیتے ہیں  کچھ کرنے نہیں دیتے گلے میں پھندہ بن جاتے ہیں  چین ...

ہرنی کی انسانوں والی کہانی

ہرنی کی کہانی۔  ایک تھی ہرنی بے حد خوبصورت قلانچیں بھرتی پھرتی تھی جنگل میں اسکی دوستی ایک گینڈی سے تھی۔ گینڈی موٹی بھدی ہرنی کا ساتھ نہیں دے پاتی تھی۔ مگر ہرنی کو اسکی قدر تھی۔ ہرنی کو جنگل کے سب نشیب و فراز پتہ تھے اسکو جنگل کے پتے پتے ڈالی ڈالی کی۔خبر تھی۔ وہ جنگل میں اکثر دیگر جانوروں کو جنگل کی معلومات بانٹتی پھرتی تھی۔ گینڈی کو اسکا ساتھ دینا مشکل لگتا تھا۔یہ کیا ادھر سے ادھر پھرو وہ بس اپنے تالاب کے پاس لوٹیاں لگانے میں خوش تھی۔رفتہ رفتہ دوریاں بڑھیں ہرنی کبھی کبھی ملنے آتی مگر گینڈی سے یہ زحمت تک نہ ہوتی۔ ہرنی نے گینڈی کو خوبصورت پھولوں کا تاج تحفہ دیا ۔ گینڈی نے لے لیا بعد میں ہنسی جانوروں کی ہڈیوں کا تاج دیتی یہ تو مرجھا جائے گا۔ وہی ہوا تاج ایک دو دفعہ پہنا پھر مرجھا گیا۔ مگر گینڈی کو فائدہ ہوا ایک گینڈے کو تاج پہنے گینڈی اتنی پسند آئی کہ اس سے شادی کرنے کی پیشکش کر ڈالی۔ گینڈی اب خوش اپنے گینڈے اور  اپنے منے سے گینڈے کے ساتھ وہیں اسی تالاب میں لوٹیاں لگاتی رہی۔  ایک دن اس نے دیکھا ہرنی کشتی پر بیٹھی جا رہی ہے۔ تیر کر اسکے پاس پہنچی ہرنی اسے دیکھ کر خوش ہوئی مگ...

اود بلائو کہانی

Image
اود بلائو کہانی۔۔  ایک تھا بچہ ساحل کنارے اپنی بلی سے کھیل رہا تھا۔ بلی بچے سے دور بھاگ رہی تھی اور بچہ اسکے پیچھے۔بلی بچے سے دور بھاگتے بھاگتے سمندر کی لہر کی زد میں آگئ۔ بچے کو بلی بہت پیاری تھی۔ اسکے پیچھے بھاگتا گیا۔ بلی اگلی لہر سے سمندر سے نکل کر واپس ساحل کی جانب دوڑ گئ۔  بچہ ڈبکیاں کھانے لگا۔ دور ایک اود بلائو تیر رہا تھا۔ بچے بے ہوش ہونے لگا تو دوڑ کر آیا اسے اپنی پشت پر لاد کر باہر ساحل پر لا رکھا۔ بچے کو منہ سے الٹ کر اسکی پشت دباتے ہوئے بچے کے پھیپھڑوں سے پانی نکالنے لگا۔ ہانپ ہانپ گیا۔ ہمت نہ ہاری۔ بچے کو اپنے پروں سے تھپتھپایا۔ بچے نے آنکھ کھولی۔  اود بلائو اس پر جھکا ہوا تھا۔ بچے نے منہ پھیر لیا۔ دور کچھ فاصلے پر  بلی بیٹھی دھوپ سینک رہی تھی۔ اٹھا دوڑ کر اسکے پاس گیا اسے بانہوں میں بھینچ لیا۔ بلی کسمسائی اسکی بانہوں سے نکل کر دورہٹ کر جا بیٹھی۔  بچہ اسے پیار سے بلانے لگا۔۔ سو نخروں سے پاس آبیٹھی بچہ اسی پر خوش ہوگیا۔ بلی بچے کو گود میں بیٹھی اسکے پائوں پر پنجہ مار رہی تھی۔  اود بلائو نے دیکھا بچے کے پائوں میں بس ایک جوتا تھا۔اس نے متلاشی نگاہ...

سب مل۔جاتا ہے کہانی

ایک تھا فلسفی۔۔  اکیلا تھا۔۔  وہی جو کسی کو اکیلا دیکھ کر لوگ کرتے ہیں۔۔  اسے تنگ۔۔۔ کوئی جا پوچھنے لگا۔۔  کہاں گئیں وہ۔محفلیں۔۔  وہ زندہ دلی ۔۔۔۔ وہ قہقہے۔۔۔۔۔۔  وہ جو بات بے بات جھاڑ دیتے تھے لمبی تقریریں   گر زندگی جینے کے سکھاتے تھےخواب دیکھتی آنکھیں کیا ہوئیں۔۔ کوشش کرتے ہاتھ کیا ہوئے۔۔ اب بھی وہیں اسی مقام پر ہو تو بدلے کیوں لگتے ہو۔۔  فلسفی ہنسا۔۔۔  میں تب اداس تھامجھے لگتا تھا اچھا ہوا نہیں ۔۔ پریشان تھا کب اچھا ہوگا  روتا تھا کچھ اچھا ہو جائے خوش ہونا چاہتا تھا۔۔  مجھے بہت یاد آتا یے اپنا آپ۔ اپنے مستقبل سے بے خبر تھا خوش گمان تھا۔اب میں نہ اداس ہوں نا پریشان۔۔ روئے بھی عرصہ ہو گزرا۔ اب جو ہو سو ہو اب مجھے پروا نہیں رہی۔۔  فلسفی سپاٹ سے انداز میں بول رہا تھا۔۔  کوئی ہنسا۔۔۔۔۔ پوچھا۔ جانتے ہو میں کون؟  فلسفی نے سوالیہ نگاہ سے دیکھا۔۔  میں تمہاری۔خواہش۔۔۔۔۔  تم نے مجھے کہا تھا بس پورا ہو جائوں چاہے جب کبھی بھی بس تمہاری چاہت پوری ہو۔ تم خوش ہو جائو گے چاہے جتنا بھی عرصہ لگے اب ملا ہوں بولو کیا بر...

دیوار ۔۔۔۔ آزاد نظم

Image
یہ اپنے میرے بیچ بڑھانے کو فاصلے۔۔  سوچا ہے تم نے چھوٹی سی دیوار بنانے کا۔۔  ایسا کرو پھر۔۔   اینٹیں تم لگائو۔۔۔  گارے سے انکو جوڑ کر دیوار بنائو۔۔  مگر یاد رہے۔۔۔  ایک اینٹ میں لگائوں گا۔۔  تم پھر چاہے دیوار توڑ لو اپنی۔۔  میں اپنی اینٹ نہیں پھلانگوں گا۔۔ . . .  از قلم : ہجوم تنہائی از قلم ہجوم تنہائی Hajoom E Tanhai alone?join hajoom #urdupoetry #urdushortstories #shayari #lifestyle #urdupoetry #urdu #poetry #shayari #love #urduadab #urdushayari #pakistan #urduquotes #urdupoetrylovers #ishq #sad #lovequotes #urdupoetryworld #urdusadpoetry #shayri #lahore #hindi #hindipoetry #quotes #urdulovers #shayar #urduliterature #urduposts #karachi #instagram #poetrycommunity #like #mohabbat #bhfyp#hajoometanhai #hajoompoetry

ریشم کہانی

ریشم کہانی ایک تھا ریشم کا کیڑا۔ریشم بن رہا تھا کسی مکڑی کا اسکے پاس سے گزر ہوا تو ٹوکے بنا نہ رہ سکی ۔ یہ جو ریشم بن رہے ہو نا اپنے گرد اسی میں دم گھٹنے سے مرجائو گے۔  ریشم کا کیڑا بولا ریشم بننا یہی تو میری فطرت ہے۔۔ نہ بنوں تو بھی مر جائوں گاپر جاتے جاتے میں دنیا کو تحفہ دے جائوں گا میرا ہونا بےکار نہ ہوگا انکے لیئے۔ مکڑی ہنسی  میں بھی جال بنتی ہوں میری فطرت ہے مگر میرا جال بننا مجھے فیض دیتا ہےمیری خوراک کا انتظام کرتاہے میرے انڈوں کو سینچتا ہے تمہارا ریشم تمہیں کیا فیض دے گا؟ تم اس میں گھٹ کر مر جائو گے ۔۔ میری مانو تو ریشم بنو مگر اپنے گرد نہیں۔۔  کیڑا سوچ میں پڑا۔ مکڑی آگے چلدی کیڑے نے ریشم بنا مگر خود ریشم سے باہر نکل آیا۔ ریشم مکمل ہوا مگر کیڑے کو سردی لگنے لگی۔ سوچا زندگی تو میری یوں بھی ذیادہ نہیں ہونی تھی کم از کم مرتے وقت ٹھٹھرتا تو نہ میں۔ مکڑی کیا جانے میری فطرت کیا میرا بھلا کیا۔۔ ریشم کا کیڑا ٹھٹھرا مر گیا۔ مکڑی گزری بے ڈھب بے کار ریشم الجھا پڑا تھا افسوس کیا۔۔  بے چارہ کیڑا اس فالتو بے کار ریشم بننے میں زندگی گزار گیا۔۔  اپنے ٹھکانے کی جانب بڑھ...

لمحوں کی زنجیر (آزاد نظم)

ہاتھ سے چھٹتے لمحوں کی زنجیر تھامے وہ اجنبی شہر میں کھڑی لڑکی کیا دیکھتی ہے  کوئی بتائے اسے آج تو کل بن جائے گا کہ کل تو پھر آجائے گا یہ سعی بے کار ٹھہرے گی لمحے کہاں قید ہو پاتے ہیں ازل سے گزرتے رہے ہیں  چھوڑو جانے دو۔۔  اب مٹھی سے خون رسنے لگا ہے۔۔۔ از قلم ہجوم تنہائی Hajoom E Tanhai alone?join hajoom #urdupoetry #urdushortstories #shayari #lifestyle #urdupoetry #urdu #poetry #shayari #love #urduadab #urdushayari #pakistan #urduquotes #urdupoetrylovers #ishq #sad #lovequotes #urdupoetryworld #urdusadpoetry #shayri #lahore #hindi #hindipoetry #quotes #urdulovers #shayar #urduliterature #urduposts #karachi #instagram #poetrycommunity #like #mohabbat #bhfyp#hajoometanhai #hajoompoetry